"عبد اللہ بن عباس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← پرہیز
سطر 153:
 
ایک دن راستے میں عمرو بن عاص کی ابن عباس سے ملاقات ہو گئی،عمرو نے جل بھن کر کہا:ابن عباس! جب بھی مجھے دیکھتے ہو ناپسندیدہ ہی نظردیکھتے ہو جیسے تمہاری آنکھوں میں زخم ہو لیکن جب لوگوں کے سامنے ہوتے ہو تو نادانی،کمزوری اور وسواس کا مظاہرہ کرتے ہو۔
ابن عباس:کیونکہ تم دوغلے ہو،قریش نیک شعار ہيں،باطل و جہالت سے پ رہیزپرہیز کرتے ہيں،حق پہچاننے کے بعد چھپاتے نہيں،معنوی بزرگی بھی ہے،تم قریش سے کہاں ہو؟ تم تو دو بستروں سے پیدا ہوئے ہو،بنی ہاشم و بنی عبد الشمس میں سے کوئی تمہيں اپنانے پر آمادہ نہيں ہے،تم تو گمراہ، حرامی اور گمراہ کرنے والے ہو،معاویہ نے حکومت دے دی تو تم پھولنے لگے۔
عمرو:میں جب بھی تمہيں دیکھتا ہوں خوش ہوتا ہوں۔
ابن عباس:میں حق کی طرف مائل اور حق کا پرستار ہوں ۔