"مریخ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
[[فائل:Terrestrial_planet_size_comparisons.jpg|450px|بائیں|تصغیر|'''مریخ'''، [[زمین]]، [[زہرہ]] اور [[عطارد]]]]
'''مریخ''' نظام شمسی میں سورج سے فاصلے کے لحاظ سے چوتھا اور [[عطارد]] کے بعد دوسرا سب سے چھوٹا سیارہ ہے۔ قدیم رومی مذہب میں مریخ کو [[جنگ کا خدا]] کے نام سے پکارا جاتا تھا کیونکہ وہ مریخ کی پرستش کرتے تھے۔ مریخ کی سرخ رنگت کی وجہ سے اسے '''سرخ سیارہ''' <ref name="Zubrin1997">{{cite book |title=The Case for Mars: The Plan to Settle the Red Planet and Why We Must |publisher=Touchstone |location=New York |first1=Robert |last1=Zubrin |first2=Richard |last2=Wagner |date=1997 |oclc=489144963 |isbn=978-0-684-83550-1}}</ref><ref name="Rees2012">{{cite book |title=Universe: The Definitive Visual Guide |publisher=Dorling Kindersley |location=New York |editor-first=Martin J. |editor-last=Rees |pages=160–161 |date=October 2012 |isbn=978-0-7566-9841-6}}</ref> بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سرخ رنگ مریخ کی سطح پر [[آئرن آکسائڈ]] کی کثرت کی وجہ سے ہے۔ مریخ کی سرخی مائل رنگت اسے کھلی آنکھ سے نظر آنے والے دوسرے سماوی اجسام سے ممتاز کرتی ہے <ref name="nasa_hematite" /> ۔ مریخ ایک زمین مماثل سیارہ ہے جو زمین کی نسبت ہلکا کرہ ہوائی رکھتا ہے۔ اس کے سطح پر زمین کے چاند کی طرح شھاب ثاقب یا کسی دوسرے سماوی جسم کے ٹکرانے سے بننے والے گڑھے موجود ہیں اور اس کی سطح پر زمین کی طرح وادیاں اور صحرا بھی موجود ہیں۔ زمین کی طرح اس کے قطبین پر بھی برف جمی رہتی ہے۔ مریخ کا محوری گردش کا دورانیہ اور موسموں کی گردش زمین جیسی ہے اور زمین کی طرح اس کا محور بھی جھکا ہوا ہے جو موسموں کے تغیر کا باعث بنتا ہے۔ مریخ پر ایک بہت بڑا آتش فشاں پہاڑ ہے جسے [[کوہ اولمپس مونس]] کہتے ہیں یہ پہاڑ نظام شمسی کے سیاروں پر اب تک دریافت ہونے والے پہاڑوں میں سے سب سے بڑا پہاڑ ہے اور اس پر ایک بہت بڑی وادی جسے [[وادئ میرینرس] کہتے ہیں یہ وادی نظام شمسی کے سیاروں پر اب تک دریافت ہونے والی وادیوں میں سب سے بڑی وادی ہے۔ مریخ کے شمالی کرہ میں ایک ہموار [[طاس (جغرافیہ)]] ہے جسے [[بوریالس طاس]] کہتے ہیں یہ طاس مریخ کے 40 فی صد رقبے کو گھیرے ہوئے ہے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کسی سماوی جسم جیسے شھاب ثاقب کے ٹکرانے سے بنا ہے <ref name="northcratersn" /><ref name="northcraterguard" /> ۔ مریخ کے دو چاند ہیں جنہیں [[فوبوس]] اور [[دیموس]] کہتے ہیں یہ چاند چھوٹے اور بے ترتیب شکل کے ہیں۔ ان کے بارے میں یہ بھی قیاس کیا جاتا ہے کہ یہ چھوٹے [[سیارچے]] ہو سکتے ہیں جنہیں مریخ کی کشش ثقل نے پکڑ لیا ہو جس کی وجہ سے یہ مریخ کے گرد گھوم رہے ہیں۔ہیں <ref>{{cite web |url=http://space.about.com/od/mars/a/Mars-Moon-Mystery.htm |title=Mars Moon Mystery |series=Space |work=About.com |first=John P. |last=Millis}}</ref><ref name=adler>{{cite conference |url=http://www.lpi.usra.edu/meetings/marsconcepts2012/pdf/4337.pdf |title=Use of MRO Optical Navigation Camera to Prepare for Mars Sample Return |conference=Concepts and Approaches for Mars Exploration. June 12–14, 2012. Houston, Texas. |first1=M. |last1=Adler |first2=W. |last2=Owen |first3=J. |last3=Riedel |issue=1679 |at=4337 |date=June 2012 |bibcode=2012LPICo1679.4337A}}</ref> ۔
مریخ پر [[سیاروی سکونت پذیریت]] پر تحقیقات ہو رہی ہیں جس میں ماضی میں مریخ پر زندگی کے آثار اور موجودہ دور میں مریخ پر حیات کے ممکنات پر تحقیقات شامل ہے۔ مستقبل میں مریخ پر [[فلکی حیاتیات]] کے منصوبوں کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے جن میں [[مریخ 2020]] اور [[ایکسو مارس رور]] منصوبہ شامل ہے۔
مریخ کی سطح پر کم کرہ ہوائی دباؤ کی وجہ سے مائع پانی کا وجود نہیں ہے البتہ اس کے دونوں قطبین پر برف جمی ہے۔ اس کے جنوبی قطب پر برف کی اتنی مقدار ہے کہ اگر یہ برف پگھل کر پانی میں تبدیل ہوجائے تو یہ 11 میٹر (36 فٹ) کی گہرائی تک پورے مریخ کی سطح کو گھیر لے گا۔ نومبر 2016 میں ناسا نے مریخ کے [[اتوپیا پلانیٹیا]] نامی علاقے میں بڑی مقدار میں زیر زمین برف دریافت کی اس کے پانی کے حجم کا اندازہ [[جھیل سپیریئر]] کے پانی کے برابر لگایا گیا ہے۔