"شہاب الدین غوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ)
م 45.116.232.43 (تبادلۂ خیال) کی ترامیم Shuaib-bot کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔
(ٹیگ: استرجع)
سطر 38:
شہاب الدین کے زمانے میں غیر مسلموں کی اکثریت نے اسلام قبول کیا۔ دریائے جہلم اور سندھ کے درمیان [[کھوکھر]] نامی ایک قوم آباد تھی جن کے یہاں ایک مسلمان قید تھا۔ یہ مسلمان ان لوگوں کو [[اسلام]] کی خوبیاں بیان کرتا رہتا تھا جسے وہ لوگ بڑی دلچسپی سے سنتے تھے۔ ایک دن ان کے سردار نے کہا کہ اگر میں مسلمان ہوجائوں تو تمہارا بادشاہ میرے ساتھ کیا سلوک کرے گا؟ مسلمان قیدی نے جواب دیا کہ اگر تو مسلمان ہوجائو تو میں یقین دلاتا ہوں کہ بادشاہ تمہارے ساتھ بڑا اچھا سلوک کرے گا۔ کھوکھروں کے سردار نے جب یہ بات سنی تو اسلام لے آیا۔ مسلمان نے ایک خط کے ذریعے اپنی گفتگو کی اطلاع سلطان شہاب الدین کو دی۔ شہاب الدین نے اس کے جواب میں سردار کو انعام و اکرام سے نوازا اور علاقے کی جاگیر اس کو دے دی۔
 
اس کے بعد اس کی قوم نے بھی اسلام قبول کر لیا۔ اسلام قبول کرنے سے قبل کھوکھر بہت سی برائیوں میں مبتلا تھے جن میں ایک ”دختر کشی“ بھی تھی۔ یہ لوگ عہد جاہلیت کے عربوں کی طرح لڑکیوں کو قتل کردیتے تھے۔ اسلام لانے کے بعد یہ بری رسم بھی ختم ہو گئی۔ پاکستان میں بلوچستان کے پہاڑی علاقوں کے بلوچوںپٹھان بھی اسی زمانے میں اسلام لائے ۔
 
== شہادت ==