"من بھاوتی بائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 26:
وہ دماغی طور پر پریشان عورت تھی، جو بڑی جلدی ہی برا مان جاتی تھی اور خیالوں میں ہی بے عزتی محسوس کر لیتی تھی عنایت اللہ نے کہا، "عورت [مان بائی] [[زنان خانہ|حرم]] کی دوسری عورتوں سے زیادہ آرزو مند تھی اور اپنی خواہش کے تھوڑے سے خلاف کام کرنے پر متشدد ہو جاتی تھی۔" جہانگیر لکھتا ہے، "وقت وقت پر اس کو خیال آتا تھا اور اس کے باپ اور سارے بھائی بھی اس کو کہتے تھے کہ وہ پاگل تھی۔"
 
16 مئی 1605ء<ref>{{cite book|first=|last=|title=Journal of the Royal Asiatic Society of the Great Britain and Ireland|publisher=Cambridge University Press for the Royal Asiatic Society|year=1907|pages=604|isbn=}}</ref> کو مان بائی نے خودکشی کر کے اپنی جان دے دی۔ محب علی نے کہا ہے کہ اس کی خودکشی کی وجہ سلیم کا دوسری عورتوں کے مقابلے میں اس کے ساتھ رویہ اچھا نہ تھا جس وجہ سے اس کے من میں حسد آ گئی اور اس نے افیم لے کے خود کو مار لیا۔<ref>{{cite book|first=Emperor|last=Jahangir|first2=Alexander|last2=Rogers|first3=Henry|last3=Beveridge|title=The Tuzuk-i-Jahangiri; or, Memoirs of Jahangir. Translated by Alexander Rogers. Edited by Henry Beveridge|publisher=London Royal Asiatic Society|year=1909|pages=56|isbn=}}</ref> اس کی قبر [[الٰہ آباد]] کے خسرو باغ میں موجود ہے۔<ref>{{cite book|first=Catherine B.|last=Asher|title=Architecture of Mughal India, Part 1, Volume 4|publisher=Cambridge University Press|date=September 24, 1992|pages=104|isbn=978-0-521-26728-1}}</ref>
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
== بیرونی روابط ==
* http://www.boloji.com/index.cfm?md=Content&sd=Articles&ArticleID=795
* http://madhukidiary.com/khusrau-mirza-grandson-of-akbar/