"من بھاوتی بائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 22:
'''من بھاوتی بائی'''<ref>{{cite book|first=Ishwari|last=Prasad|title=The Mughal Empire|publisher=Chugh Publications|year=1974|pages=294|isbn=}}</ref> شہزادہ نور الدین محمد سلیم (مستقبل کے مغل بادشاہ [[جہانگیر]]) کی پہلی ملکہ اور شہزادہ خسرو مرزا کی ماں تھی۔<ref>{{cite book|first=Jorge|last=Flores|title=The Mughal Padshah: A Jesuit treatise on Emperor Jahangir's court and household |publisher=BRILL|date=November 20, 2015|pages=91 n. 23|isbn=978-9-004-30753-7}}</ref> اپنے بیٹے کو جنم دینے کے بعد اس نے '''شاہ بیگم''' کا خطاب حاصل کیا۔<ref>{{cite book|first=S. R.|last=Sharma|title=Mughal Empire In India: A Systemic Study Including Source Material, Volume 2|publisher=Atlantic Punlishers & Dist|year=1999|pages=310|isbn=978-8-171-56818-5}}</ref><ref>{{cite book|author=[[Fergus Nicoll|Nicoll, Fergus]]|title=Shah Jahan: The Rise and Fall of the Mughal Emperor|publisher=Penguin Books India|year=2009|pages=26|isbn=978-0-670-08303-9}}</ref>
 
== شادی ==
من بھاوتی بائی، [[آمیر|امبر]] کے راجا [[بھگونت داس]] کی بیٹی تھی اور [[1585ء]] میں 15 سال کی عمر میں اس کا بیاہ اپنے [[چچیرا بھائی|چچیرے بھائی]] سلیم کے ساتھ ہوا۔ سلیم کی بیویوں میں سے وہ ایک صحیح پسند نہیں تھی کیونکہ وہ اور اس کا باپ دونوں دماغی روپ سے استھر تھے۔ بھگونت داس نے ایک بار خودکشی کی کوشش کی تھی اور مان بائی کی جان اس کے اپنے ہاتھوں ہی گئی تھی۔
 
وہ دماغی طور پر پریشان عورت تھی، جو بڑی جلدی ہی برا مان جاتی تھی اور خیالوں میں ہی بے عزتی محسوس کر لیتی تھی<ref>{{cite book|author=Soma Mukherjee|title=Royal Mughal Ladies and Their Contributions|publisher=Gyan Books|year=2001|pages=128|isbn=978-8-121-20760-7}}</ref> عنایت اللہ نے کہا، "عورت [مان بائی] [[زنان خانہ|حرم]] کی دوسری عورتوں سے زیادہ آرزو مند تھی اور اپنی خواہش کے تھوڑے سے خلاف کام کرنے پر متشدد ہو جاتی تھی۔" جہانگیر لکھتا ہے، "وقت وقت پر اس کو خیال آتا تھا اور اس کے باپ اور سارے بھائی بھی اس کو کہتے تھے کہ وہ پاگل تھی۔"<ref>{{cite book|last=Eraly|first=Abraham|title=Emperors of the Peacock Throne : the saga of the great Mughals|year=2000|publisher=Penguin books|isbn=9780141001432|pages=273}}</ref>
 
== وفات اور تدفین ==
16 مئی 1605ء<ref>{{cite book|first=|last=|title=Journal of the Royal Asiatic Society of the Great Britain and Ireland|publisher=Cambridge University Press for the Royal Asiatic Society|year=1907|pages=604|isbn=}}</ref> کو مان بائی نے خودکشی کر کے اپنی جان دے دی۔ محب علی نے کہا ہے کہ اس کی خودکشی کی وجہ سلیم کا دوسری عورتوں کے مقابلے میں اس کے ساتھ رویہ اچھا نہ تھا جس وجہ سے اس کے من میں حسد آ گئی اور اس نے افیم لے کے خود کو مار لیا۔<ref>{{cite book|first=Emperor|last=Jahangir|first2=Alexander|last2=Rogers|first3=Henry|last3=Beveridge|title=The Tuzuk-i-Jahangiri; or, Memoirs of Jahangir. Translated by Alexander Rogers. Edited by Henry Beveridge|publisher=London Royal Asiatic Society|year=1909|pages=56|isbn=}}</ref> اس کی قبر [[الٰہ آباد]] کے خسرو باغ میں موجود ہے۔<ref>{{cite book|first=Catherine B.|last=Asher|title=Architecture of Mughal India, Part 1, Volume 4|publisher=Cambridge University Press|date=September 24, 1992|pages=104|isbn=978-0-521-26728-1}}</ref>
 
==مشہور ثقافت میں==
[[نیتھا شیٹی]] نے [[ایپِک (ٹی وی چینل)|ایپک]] چینل کے ڈراما ''[[سیاست (ڈراما)|سیاست]]'' (''بیس بیویوں'' پر مبنی) میں شاہ بیگم کا کردار نبھایا۔
 
== حوالہ جات ==