"جیفری آرچر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 37:
'''جیفری ہاورڈ آرچر''' (پیدائش 15 اپریل 1940ء) ایک انگریز ناول نگار اور سیاست دان ہیں۔
 
مصنف بننے سے قبل، آرچر [[رکن پارلیمان]] (1969ء تا 1974ء) رہے، تاہم مالی بحران کے باعث دیوالیہ ہوجانے کے بعد انھوں دوبارہ انتخاب نہیں لڑا۔<ref>{{حوالہ خوبجال فروخت| ہونےمصنف والے= ناولکرسٹینا نگاراوڈون کی| حیثیتربط سے= انھوںhttps://www.telegraph.co.uk/culture/books/authorinterviews/9946402/Jeffrey-Archer-Mary-would-run-the-NHS-beautifully.html نے| ایکتاریخ باراشاعت پھر= اپنی21 کھوئیمارچ ہوئی2013ء دولت| حاصلعنوان کرلی۔= دنیاHOME»CULTURE»BOOKS»AUTHOR بھر میں، ان کی کتابوں کے تین کروڑ سے زائد نسخے فروخت ہوچکے ہیں۔INTERVIEWS
Jeffrey Archer: 'Mary would run the NHS beautifully’ | ترجمہ عنوان = جیفری آرچر: ’میری NHS کو عمدگی سے چلائے گی‘ | ناشر = دی ٹیلیگراف | زبان = انگریزی | تاریخ اخذ = 27 اپریل 2018ء }}</ref> خوب فروخت ہونے والے ناول نگار کی حیثیت سے انھوں نے ایک بار پھر اپنی کھوئی ہوئی دولت حاصل کرلی۔ دنیا بھر میں، ان کی کتابوں کے تین کروڑ سے زائد نسخے فروخت ہوچکے ہیں۔<ref name=anthony>{{حوالہ جال | مصنف = اینتھونی ہوروٹز | ربط = https://www.telegraph.co.uk/culture/8497940/Jeffrey-Archer-interview-the-saga-continues.html | تاریخ اشاعت = 7 مئی 2011ء | عنوان = Jeffrey Archer interview: the saga continues | ترجمہ عنوان = جیفری آرچر کا انٹرویو: بات ابھی باقی ہے | ناشر = دی ٹیلیگراف | زبان = انگریزی | تاریخ اخذ = 27 اپریل 2018ء }}</ref>
 
1985ء میں آرچر [[کنزرویٹو پارٹی (برطانیہ)|کنزرویٹو پارٹی]] کے ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے، تاہم ایک اخبار کی جانب سے الزام لگائے جانے پر کہ انھوں نے ایک طوائف کو پیسے دیے تھے، انھوں نے استعفا دے دیا۔ 1987ء میں وہ مقدمہ جیت گئے اور اس الزام کے باعث انھیں ہونے والے تمام تر نقصانات کا ازالہ کردیا گیا۔<ref name=caroline>{{حوالہ جال | مصنف = کیرولین ڈیویس | ربط = https://www.telegraph.co.uk/news/uknews/1334660/He-lied-his-way-to-the-top.html | تاریخ اشاعت = 20 جولائی 2001ء | عنوان = He lied his way to the top | ترجمہ عنوان = انھوں نے بلندی کے سفر میں جھوٹ بولا | ناشر = دی ٹیلیگراف | زبان = انگریزی | تاریخ اخذ = 27 اپریل 2018ء }}</ref> 1992ء میں وہ دار الامرا کے غیر موروثی رکن بنائے گئے اور بعد ازاں وہ لندن کے پہلے منتخب شدہ ناظم کے عہدے کے لیے کنزرویٹو امیدوار کے طور پر سامنے آئے۔ 1999ء میں انھیں اس امیدواری سے تب دست بردار ہونا پڑا، جب یہ سامنے آیا کہ انھوں نے 1987ء میں اپنی ہتک عزت کے مقدمے میں جھوٹ بولا تھا۔ انھیں جھوٹا بیان دینے اور انصاف کی راہ میں حائل ہونے کے جرم میں قید کی سزا (2001ء تا 2003ء) سنائی گئی، جس کے بعد ان کا سیاسی سفر اپنے اختتام کو پہنچا۔
 
== ابتدائی زندگی اور تعلیم ==
سطر 74 ⟵ 75:
== بطور لکھاری ==
 
== فہرست تخلیقات ==
 
=== کین اینڈ ایبل سیریز ===
 
*'''کین اور ایبل''' (Kane and Able)۔ 1979ء
*'''فضول خرچ بیٹی''' (The Prodigal Daughter)۔ 1982ء
*'''کیا ہم صدر کو بتادیں؟''' (Shal We Tell the President?)۔ نظر ثانی شدہ اشاعت 1986ء
 
=== کلفٹن کرونیکلز ===
*'''وقت ہی بتائے گا''' (Only Time Will Tell)۔ 2011ء
*'''دی سنز آف دی فادر''' (The Sins of the Father)۔ 2012ء
*'''بہترین پوشیدہ راز''' (Best Kept Secret)۔ 2013ء
*'''خواہش کرتے ہوئے احتیاط کرو''' (Be Careful What You Wish For)۔ 2014ء
*'''تلوار سے تیز''' (Mightier Than the Sword)۔ 2015ء
*'''اگلی گھڑی''' (Cometh The Hour)۔ 2016ء
*'''یہ آدمی تھا''' (This Was a Man)۔ 2016ء
 
== حوالہ جات ==
 
<references />
 
== بیرونی روابط ==
*[http://www.jeffreyarcher.co.uk/ باضابطہ ویب سائٹ]
*{{UK Peer links|parliament=jeffrey-archer/26632|hansard=mr-jeffrey-archer|hansardcurr=|guardian=|publicwhip=Lord_Archer_of_Weston-super-Mare|theywork=lord_archer_of_weston-super-mare|record=|bbc=26632.stm|journalisted=jeffrey-archer}}
*{{C-SPAN|jeffreyarcher}}
*{{Charlie Rose view|3728}}
*{{IMDb name|0033676}}
*{{Guardian topic}}
*{{NYTtopic|people/a/jeffrey_archer}}
* [http://news.bbc.co.uk/1/hi/in_depth/uk/2001/archer_trial/default.stm In Depth: Archer Trial], bbc.co.uk; accessed 26 November 2015.
* [http://www.curtisbrown.co.uk/jeffrey-archer Curtis Brown Literary Agency], curtisbrown.co.uk; accessed 26 November 2014.
*{{Worldcat id|lccn-n79-115945}}
 
=== انٹرویو ===
* [http://news.bbc.co.uk/1/hi/uk_politics/269876.stm لندن کے ناظم بننے سے متعلق انٹرویو]، [[BBC News]] پر
* [http://veronikaasks.wordpress.com/jeffrey-archer ویرونیکا آسکس پر جیفری آرچر کے ساتھ انٹرویو]
* [http://www.finndian.com/jeffrey-archer-in-chennai جیفری آرچر کی طرف سے تحریر سے متعلق مشورے]
* [http://www.thehindu.com/arts/magazine/article1546185.ece دی ہندو میں جیفری آرچر کا انٹرویو]
* [http://www.euroweeklynews.com/features/144-features/91702-jeffrey-archer-the-sins-of-the-father-interview جیفری آرچر: ’دی سنز آف دی فادر‘ انٹرویو]
 
[[زمرہ:1940ء کی پیدائشیں]]