"عدالت عظمیٰ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 110:
 
آئین عدالت عظمیٰ کو اس کی اجازت دیتا ہے کہ وہ کسی بھی شخص یا عہد دار کے خالف عدالتی حکم نہ ماننے یا دیری کرنے پر توہین عدالت کے ضمر میں سزا سنا سکتی ہے جیسے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے کیس میں ہوا تھا۔
 
{{Infobox high court
| box_width = 90px
| court_name = '''عدالت عظمیٰ پاکستان'''
| native_name =
| image = Emblem of the Supreme Court of Pakistan.svg‎
| imagesize = 200px
| caption = فاحكم بين الناس بالحق
| established = {{Start date and years ago|df=yes|mf=no|1956|03|02}}
| country = {{پرچم|پاکستان}}
| location = [[اسلام آباد]]
| coordinates =
| type = تنفیذی انتخاب
| authority = [[آئین پاکستان]]
| appeals =[[صدر پاکستان]] برائے تخفیف سزا
| terms = 65 سال
| positions = 1 [[منصفِ اعظم]] اور 16 [[منصف|منصفین]]
| website = [http://www.supremecourt.gov.pk سرکاری موقع حبالہ]
| chiefjudgetitle = [[منصف اعظم پاکستان]]
| | chiefjudgename =[[میاں ثاقب نثار]]
| termstart = 2015
| termend = برقرار
| termend2 =
}}
 
{{پاکستان کی سیاست}}
 
== اختیارات ==
*
[[پاکستان]] کے آئین کے حصہ 7، باب دوم میں آرٹیکل 176 تا 191 میں عدالت عظمیٰ پاکستان کے اختیارات، ترتیب، قوانین اور فرائض کی نشان دہی کی گئی ہے۔ ان آرٹیکل کا سرسری جائزہ ذیل میں بیان کیا گیا ہے:
* آرٹیکل 176 - عدالت کی ترتیب
* آرٹیکل 177 - [[منصفِ اعظم|منصف اعظم]] کی قابلیت اور تقرری کا طریقہ کار
* آرٹیکل 178 - [[منصفِ اعظم|منصف اعظم]] کے دفتر کا حلف
* آرٹیکل 179 - ریٹائرمنٹ یا علیحدگی کے قوانین
* آرٹیکل 180 - [[منصفِ اعظم|منصف اعظم]] کی غیر حاضری، خالی نشست یا ناقابلیت بارے قوانین
* آرٹیکل 181 - عدالت عظمیٰ کے دوسرے [[منصف|منصفین]] کی غیر حاضری، خالی نشستوں یا ناقابلیت بارے قوانین
* آرٹیکل 182 - ایڈ ہاک منصفین کی تقرری
* آرٹیکل 183 - عدالت عظمیٰ کی طبیعیاتی جگہ یا مقام
* آرٹیکل 184 - عدالت عظمیٰ کا دو یا دو سے زیادہ حکومتوں کے مابین تنازع کی صورت میں دائرہ اختیار
* آرٹیکل 185 - استدعا یا اپیل کی صورت میں سماعت اور فیصلہ کا دائرہ اختیار
* آرٹیکل 186 - عدالت عظمیٰ کا [[صدر پاکستان|صدر مملکت]] کو درخواست پر اہم آئینی و قانونی معاملات پر صلاح دینے کا احوال
* آرٹیکل 186الف- جائے تحقیقات و سماعت کا اختیار
* آرٹیکل 187 - احکام و [[سوموٹو]] اختیارات
* آرٹیکل 188 - عدالت عظمیٰ کا اپنے ہی فیصلوں اور احکام بارے تبدیلی و تنقید کے اختیارات
* آرٹیکل 189 - [[پاکستان]] کی دوسری تمام عدالتوں پر عدالت عظمیٰ کے فیصلوں پر قائم رہنے کے احکامات
* آرٹیکل 190 - اسلامی جمہوریہ پاکستان میں تمام تر اعلیٰ انتظامی اور عدالتی حکام یا ارباب اختیار عدالت عظمیٰ پاکستان کے احکامات کی بجاآوری اور مدد کے پابند ہیں۔
اوپر بیان کیے گئے جائزہ کے علاوہ، آئین پاکستان میں جا بجا دوسرے ابواب اور حصوں میں قانونی، آئینی اور ملکی معاملات میں عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پاکستان کے عدالتی نظام میں عدالت عظمیٰ کا یہ کردار عیاں ہے کہ وہ [[حکومت پاکستان]] کے دوسرے حصوں پر نہ صرف آئینی و قانونی نظر رکھے بلکہ ان حکومتی شاخوں میں اختیارات و فرائض کی درست نشان دہی اور تقسیم بھی عمل میں لائے۔
 
== بیرونی روابط ==
 
* [http://www.supremecourt.gov.pk پاکستان کی عدالت عظمیٰ کا موقع جال]
* [http://www.supremecourtpakistan.org پاکستان کی عدالت عظمیٰ کی قانونی حیثیت بارے]