"ٹیلی ویژن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ان کے
سطر 12:
ٹیلی ویژن پر جو تصویر (متحرک یا ساکن) نظر آتی ہے وہ اصل میں [[انسان|انسانی]] [[دماغ]] کی چند [[فعلیات|فعلیاتی (Physiological)]] خصوصیات سے استفادہ کر کہ پیش کی جاتی ہے۔ انسان کا دماغ بنیادی طور پر کسی بھی نظر آنے والی شے سے کوئی نا کوئی خاکہ اخذ کرنے کی جانب مائل ہوتا ہے اور یہی بعید نما پر تصویر کے دکھائی دینے کا ایک اہم پہلو ہے۔ جب دماغ کے سامنے کوئی ایسی تصویر یا خاکہ آئے کہ جو بہت سے چھوٹے چھوٹے ذرات یا نکات سے بنایا گیا ہو تو دماغ اس کی جزیات میں جانے سے قبل ان ذرات کی ترتیب سے ایک عمومی خاکہ اخذ کرتا ہے، بس اسی اصول کے تحت بعید نما پر مختلف چھوٹے چھوٹے ذرات یا دانوں کو ملا کر ایک تصویر بنائی جاتی ہے اور بعید نما کے [[پردے|پردے (Screen)]] پر بنائے گئے یہ چھوٹے چھوٹے نکات [[سائنس]] کی زبان میں [[عکصر|عکصر (Pixel)]] کہلائے جاتے ہیں۔ دراصل یہ عکصر یا دانے آپس میں اس قدر قریب قریب ہوتے ہیں کہ دماغ کچھ فاصلے سے دیکھنے پر انکو الگ الگ نکتے کے طور پر نہیں لیتا بلکہ ان سے ابھرنے والے عمومی تاثر یا خاکے کو محسوس کرتا ہے، جبکہ اگر انہی نکات یا [[عکصر|عکاصر (Pixels)]] کو اس قدر بڑا کر دیا جائے کہ ان کے درمیان فاصلہ پیدا ہو جائے اور یا پھر [[آنکھ]] کو پردے کے بالکل نزدیک کر کے دیکھا جائے تو دماغ ایک ایک عکصر کو الگ الگ تجزیہ کرے گا اور یوں کوئی تصویر نظر نہیں آئے گی۔
 
انسانی [[دماغ|دماغ (Brain)]] کی ایک اور [[فعلیات|فعلیاتی]] خصوصیت یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ انتہائی تیز رفتاری سے نگاہوں کے سامنے سے گذرنے والے ساکت اور جدا جدا (مگر نسبتاً مماثلت رکھنے والے اور ایک ہی واقعے کے ) مناظر کا جدا جدا احساس اجاگر کرنے کی بجائے ان مماثل مگر جدا مناظر کو ایک تسلسل کی صورت میں انسانی [[ادراک|ادراک (Cognition)]] تک پہنچاتا ہے اور یوں ساکت اور جدا جدا مناظر سے ایک مسلسل اور متحرک منظر کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ اسی خصوصیت سے فائدہ اٹھا کر کسی [[ایوان عکس]] اور بعید نما پر کسی بھی واقعے کر مختلف عکس تیز رفتاری سے یکے بعد دیگرے گزار کر ایک متحرک تصویر یا منظر کا احساس پیدا کیا جاتا ہے۔
 
== ٹیلی ویژن کے پروگرام ==
ٹیلی ویژن کے پروگراموں کی اہم خوبی یہ ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ میں دیکھنے کی سہولت رکھتا ہے۔ اس وجہ سے یہ ریڈیو سے زیادہ مقبول ہو چکا ہے اور بیش تر معاملات میں ریڈیو سے سبقت لے گیا۔ ٹیلی ویژن میں جدید تکنیکی ترقی کی وجہ سے بیک وقت کئی چینل نشر کیے جا سکتے ہیں۔ یہ چینل زمننی (terrestorial) ہو سکتے ہیں جو صرف ایک اینٹینا کی مدد سے دستیاب ہوتے ہیں۔ کچھ چینل کیبل چینلوں کے زمرے میں آتے ہیں، جن میں کیبل آپریٹر کا بڑا دخل ہوتا اور وہ حسب مزضی مقامی ضرورت کے پروگرام نشر کر سکتا ہے۔ کچھ چینل سیٹلائٹ چینل ہوتے ہیں۔ یہ زیادہ دائرے تک لوگوں کی جانب سے دیکھے جا سکتے ہیں مگر ان کی نشر کے لیے خصوصی انتظامات یا کنکشن کی ضروت ہوتی ہے۔ جدید دور میں دو طرح کے ٹیلی ویژن کنکشن عام ہیں: ایک ڈی ٹی یچ اور دوسرے کیبل آپریٹر۔
 
ڈی ٹی ایچ: ڈی ٹی ایچ ڈائیکٹ ٹو ہوم کا مخفف ہے۔ اس کے تحت ایک اینٹینا اور سیٹ اپ باکس کی مدد سے سیدھے طور پر ڈی ٹی ایچ خدمت فراہم کنندہ لوگوں کے گھر پر پروگرام نشر کرتا ہے۔
 
کیبل: اس میں ایک مقامی کیبل آپریٹر پہلے پروگرام کی نشریات اپنی جگہ پر پاتا پے، پھر یہ پروگرام اور لوگوں کے یہاں پہنچتے ہیں۔
 
== ٹیکنالوجیِ بعید نما ==
* {{اس}} [[طرزیات بعید نما|طرزیاتِ بعید نما (Television Technology)]]