"مفتی صدر الدین خان آزردہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9:
مفتی صدرالدین آزردہ دہلوی ([[1789ء]] تا [[1868ء]] بمطابق 1204 ہجری تا 1285 ہجری) کے آباؤ اجداد کشمیری تھے۔ آپ [[دلی|دہلی]] میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلو ی (1239/1824) اور مولانا فضل امام فاروقی خیرآبادی ( 1244 / 1829 ) سے تعلیم حاصل کی۔ وہ 1827ء سے 1846ء تک صدر امین اور 1846 سے 1857 صدر الصدور دہلی کے عہدے پر فائز تھے۔ انگریزی حکومت کے تحت دہلی کے صدر الصدور ہونا سب سے برتر مسلم عہدہ تھا۔ ان کا گھر، علما، فضلاء اور شاعروں کی بیٹھک تھا۔ [[سر سید احمد خان]] (1315/1898) کے نزدیک مفتی صاحب اپنے زمانے کے تمام خصوصیات کے حامل مکمل عالم تھے۔
(آثارالصنادید صفحہ 524)
حکیم عبد الحئی رائے بریلی 1341 ہجری مطابق 1922ء سابق ناظم [[ندوۃ العلماء]] کے مطابق ایک عظیم خاندان سے آنے والے مفتی صدرالدین آزردہ، ہندوستان کا فخر تھے، علمی کامیابیوں اور بزرگی میں کوئی ان کا ہم پلہ نہ تھا۔(گلِ رعنا صفحہ 227)
(گلِ رعنا صفحہ 227)
 
== تدریس ==
سطر 19 ⟵ 18:
 
علما اسلام نے کئی مقامات اور کئی بار انگریزی کے خلاف جہاد کے فتوے جاری کیے۔ دہلی کے ایک اخبار اخبار الظفر، میں [[26 جولائی]] [[1857ء]] کو مفتی صدرالدین آزردہ کے دستخط کا حامل اس طرح کا ایک فتوی شائع ہوا۔ یہ اخبار [[دہلی]] میں قومی آرکائیوز میں محفوظ ہیں۔ بغاوت [[جنگ آزادی ہند 1857ء]] کے دوران، مفتی صدرالدین آزردہ [[لال قلعہ]] میں بہادر شاہ ظفر سے ملنے جاتے رہے اور انقلابی مجاہدین ہدایات اور مشاورت کے لیے ان کے گھر آتے تھے۔ (روزنامچہ عبد الطیف، دہلی اور روزنامچہ منشی جیون لال، دہلی) [[جنگ آزادی ہند 1857ء]] کے ہنگامے کے بعد نصف جائداد ضبط ہو گئی۔
 
== وفات ==
مفتی صدر الدین کا انتقال فالج کے مرض میں [[16 جولائی]] [[1868ء]] کو [[دہلی]] میں ہوا۔
 
== ادبی کام ==