"غیاث الدین تغلق شاہ دوم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏مزید دیکھیے: درستی, درستی
اضافہ حوالہ جات
سطر 27:
 
== تخت نشین ==
[[18 رمضان]]، [[890ھ]] کو تغلق خان چند شہزادوں کی مدد سے تخت نشین ہوا اور غیاث الدین تغلق دوم کا لقب اپنایا، غیاث الدین تغلق، تغلق خاندان کا بانی تھا۔ اس نے ملک فیروز بن تاج الدین کو اپنا وزیر بنایا جس کو بخان جهان کا لقب دیا، غیاث الدین ترمذی کو سلاحدار کا منصب سونپا۔ تخت نیش ہوتے ہی اس نے محمٹ شاہ کی طرف اپنے سپائی بھیجے لیکن وہ بھاگ گیا۔<ref>{{مرجعCite كتابbook|المؤلف1author-link=نظام الدين أحمد بخشي الهروي|المؤلف2author2-link=ترجمة: أحمد عبد القادر الشاذلي|العنوانtitle=المسلمون في الهند من الفتح العربي إلى الاستعمار البريطاني، الجزء الأول|الصفحةpage=199|الناشرpublisher=الهيئة المصرية العامة للكتاب|السنةyear=1995م}}</ref>
== حکومت اور وفات ==
ذرائع و مصادر سے پتہ چلتا ہے کہ تخت نشینی کے بعد تغلق خان نے معاملات حکومت چلانے کے بجائے عیاشی شروع کر دی،<ref name="ReferenceA" /> اس کا بھائی خرم سالارسہ، وزا، امرا اور ریاستی حکام اس کے ساتھ تھے۔<ref name="ReferenceB" /> ابو بکر بن ظفر خان بن فیروز شاہ، نائب وزیر مالک رکن الدین، امرا اور دیگر شہزادے اس کے ہمراہ تھے۔ انھوں نے تغلق خان کے محل فیروز آباد میں ملک مبارک کبیر کو قتل کر دیا، تغلق خان اپنے وزیر کی مدد سے محل کے پچھلے دروازے سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا، لیکن انھیں پکڑ لیا گیا اور 21 صفر [[891ھ]] کو ان کو قتل کر کے ان کی لاشوں کو ایک ہی دروازے پر لٹکا دیا گیا۔<ref>{{مرجعCite كتابbook|المؤلف1author-link=نظام الدين أحمد بخشي الهروي|المؤلف2author2-link=ترجمة: أحمد عبد القادر الشاذلي|العنوانtitle=المسلمون في الهند من الفتح العربي إلى الاستعمار البريطاني، الجزء الأول|الصفحةpage=199-200|الناشرpublisher=الهيئة المصرية العامة للكتاب|السنة=1995م}}</ref>
 
== مزید دیکھیے ==