"بھارت میں بچوں کی قربانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
درستی
سطر 3:
==ملک میں بچوں کی قربانی کی کچھ مثالیں==
* [[اتر پردیش]] میں دور کے ایک ب رہا گاؤں میں [[ہندو]] [[دیوی]] [[کالی]] کی تصویر پتھر پر ناصافی کی کیفیت میں نقش ہے۔ اس کی لمبی زبان دہشت زدہ عقیدت مندوں کو اپنے آگے سپردگی پر مجبور کرتی ہے۔ مورتی سے جڑے آٹھ ہاتھوں میں سے کسی ایک میں ایک جدید طور قلم کیا گیا سر گھومتا رہتا ہے۔ اس مورتی کا گلا انسانی کھوپڑیوں کی مالا سے بنا ہوتا ہے۔ شکستیدہ دیوار پر خون کے دھبے لگے ہیں اور متصلہ تاریک کمرہ قربان گاہ کا مقام بنا ہوا ہے جہاں اس مقصد کے لیے لکڑی کا ڈھانچا بنا ہوا ہے۔ یہاں کے گہرے نشانات کسی نہ کسی لڑکے کی بلی کے گواہ ہیں جو اس دیوی کے لیے قربان کیا گیا ہے۔<ref>[https://www.theguardian.com/world/2006/mar/05/india.theobserver Indian cult kills children for goddess | World news | The Guardian<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
* [[1999ء]] سے [[2006ء]] کے بیچ ایک اندازے کے مطابق [[اتر پردیش]] میں تقریبًا دو سو بچوں کی قربانیاں دی چا چکی ہیں۔<ref>Horror of India's child sacrifice, Deccan Herald- 17. 4.2006 By NAVDIP DHARIWAL</ref>
 
* [[1999ء]] سے [[2006ء]] کے بیچ ایک اندازے کے مطابق [[اتر پردیش]] میں تقریبًا دو سو بچوں کی قربانیاں دی چا چکی ہیں۔<ref>Horror of India's child sacrifice, Deccan Herald- 17. 4.2006 By NAVDIP DHARIWAL</ref>
 
* تانترک طاقتوں کے حصول کے لیے مردہ بچے کو نوالہ بنانا: ایک تانترک اور اس کے عقیدت مند نے [[اتر پردیش]] کے [[جونپور]] علاقے میں ایک 18 سالہ مرد بچوں کے اس کی قبر سے کھود کر نکالا۔ پھر یہی لوگ مردہ لاش کا سر الگ کر کے لڑکے کی باقیات کو کھا گئے۔ اس فعل کی وجہ بعد میں [[پولیس]] کے رو بہ رو ان لوگوں نے یہ بتائی کہ انہیں تانترک طاقتوں کا حصول ضروری تھا، جس کے لیے بچے کو نوالہ بنایا گیا۔<ref>Tantrik held for eating corpse, Deccan Herald - 11. 4. 2006</ref>
 
* اولاد کی قربانی: [[اوڈیشا]] کے [[پھول بنی ضلع]] میں ایک سات سالہ لڑکے کو خود اسی کے باپ نے گاؤں کی ایک دیوی کے رو بہ رو خوشی سے قربان کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق اس شخص نے پہلے ایک بکرے کی قربانی دی اور اس سے جاری خون کو دیکھا۔ پھر یکایک اس کی نظر اپنے ہی سات سالہ لڑکے پر پڑی جسے بعد میں اس نے دیوی کو مزید خوش کرنے کے لیے قربان کر دیا۔ یہ واقعہ [[2006ء]] کا ہے۔<ref>7-yr-old boy sacrificed in Orissa, Deccan Herald - 11. 7. 2006</ref>
 
* اچھی فصل کے لیے بلی: [[چھتیس گڑھ]] کے کچھ قبائل میں یہ اعتقاد ہے کہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کی بلی کی وجہ سے اچھی فصل رو نما ہوتی ہے۔ [[2011ء]] کی ایک اطلاع کے مطابق ایک سات سالہ بھارتی لڑکی کو دو کسانوں نے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا۔ پھر منتشرہ جسم سے کلیجا نکالا اور اسے چڑھاوے کے طور پیش کیا تاکہ ان کے کھیتوں میں اچھی فصل ہو۔<ref>[https://m.dailyhunt.in/news/india/english/stressbuster-epaper-strbusen/bali+this+human+sacrifice+still+happening+in+india+read+the+real+story-newsid-74059849 "Bali" This Human Sacrifice still Happening in India? Read the Real Story! - Stressbuster | DailyHunt<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>