"جسونت سنگھ" کے نسخوں کے درمیان فرق
«{{other uses}} {{Use dmy dates|date=February 2015}} {{BLP sources|date=October 2012}} {{Infobox Indian politician | image = Jaswant Singh.j...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
(کوئی فرق نہیں)
|
نسخہ بمطابق 20:28، 30 مئی 2018ء
جسونت سنگھ ایک بھارتی ریٹائرڈ آرمی افیسر اور سابق وزیر ہے۔ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے بانیوں میں سے ایک ہے۔ وہ پارلیمان میں سب سے لمبے عرصے تک رہنے والے ارکان میں سے ایک ہے۔ وہ 1980 سے 2014 سے تقریباً تمام وقت کسی ایک پارلیمان کے رکن رہا ہے۔ وہراجیہ سبھا کا چناو پانچ بار 1980، 1986، 1998، 1999 اور 2004 اور لوک سبھا کا چناو چاربار 1990، 1991، 1996 اور 2009 میں جیتا ہے۔
جسونت سنگھ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(گجراتی میں: જસવંતસિંઘ) | |||||||
Minister of Finance | |||||||
مدت منصب 1 July 2002 – 21 May 2004 | |||||||
وزیر اعظم | اٹل بہاری واجپائی | ||||||
| |||||||
مدت منصب 16 May 1996 – 1 June 1996 | |||||||
وزیر اعظم | اٹل بہاری واجپائی | ||||||
| |||||||
Minister of Defence | |||||||
مدت منصب 2 January 2000 – 18 October 2001 | |||||||
وزیر اعظم | اٹل بہاری واجپائی | ||||||
| |||||||
Minister of External Affairs | |||||||
مدت منصب 5 December 1998 – 5 December 2002 | |||||||
وزیر اعظم | اٹل بہاری واجپائی | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Jaswant Singh Jasol)، (گجراتی میں: જસવંતસિંહ જસોલ)، (ہندی میں: जसवंत सिंह जसोल) | ||||||
پیدائش | 3 جنوری 1938ء جسول |
||||||
وفات | 27 ستمبر 2020ء (82 سال)[1] نئی دہلی [2] |
||||||
وجہ وفات | بندش قلب [3] | ||||||
طرز وفات | طبعی موت [4] | ||||||
شہریت | بھارت (1950–2020)[5] برطانوی ہند (1938–1947) ڈومنین بھارت (1947–1950)[6] |
||||||
نسل | راجپوتShudra [7] | ||||||
آنکھوں کا رنگ | سیاہ | ||||||
بالوں کا رنگ | سفید | ||||||
قد | |||||||
مذہب | ہندومت | ||||||
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی (1980–2014)[8] جن سنگھ (1960–1980)[9] |
||||||
اولاد | Manvendra Singh | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | میو کالج | ||||||
پیشہ | سیاست دان [10][5]، فوجی افسر [11]، مصنف [12] | ||||||
مادری زبان | ہندی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | ہندی ، انگریزی [13]، راجستھانی زبان ، گجراتی | ||||||
شعبۂ عمل | بھارت کی ثقافت [14] | ||||||
کارہائے نمایاں | جناح: بھارت، تقسیم، آزادی (کتاب) | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
شاخ | بھارتی فوج | ||||||
عہدہ | کمانڈر (1960–1965) | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | پاک بھارت جنگ 1965ء ، چین بھارت جنگ | ||||||
اعزازات | |||||||
دستخط | |||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
جب 2009ء میں مسلسل دوسری دفعہ اُس کی جماعت کو چناو میں شکست ہوئی تو اُس نے جماعت کے لوگوں کو مباحثہ کی دعوت دی جو اُس کی جماعت کے ارکان کو پسند نہیں آئی۔ایک ہفتے بعد اُس کی لکھی ہوئی کتاب منظر عام پر آئی جس میں اُس نے جناح کے بارے میں ہمدردانہ رائے لکھی تھِی۔ 2014ء میں اُس کی جماعت نے فیصلہ کیا کہ وہ کہیں سے چناو نہیں لڑے گا۔ اُس نے بحثیت آزاد اُمیدوار لڑنے کا فیصلہ کیا اس طرح وہ اپنی ہی جماعت کے اُمیدوار کے مقابل آگیا۔ اِس کی وجہ سے اُسے 2014 میں جماعت سے نکال دیا گیا۔ وہ یہ چناو ہار گیا۔
اُس کے کچھ ہی ہفتوں بعد وہ باتھ روم میں گر گیا جس سے اُس کے سر پر گہری چوٹ آئی۔ اُسے دہلی کے ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ اُس وقت سے وہ کومے میں ہے۔
ابتدائی زندگی
جسونت سنگھ 3 جنوری 1938ء کو جسول میں ایک راجپوت گھرانے میں پیدا ہوا۔ اُس کے باپ کا نام ٹھاکر سردارا سنگھ راٹھور اور ماں کا نام کنور بیسا تھا۔ اُس نے شیتل کنور سے شادی کی اور اُس کے دو بیٹے ہیں۔ اُس کا بڑا بیٹا منوندر سنگھ بھی سیاست مِن رہا ہے۔ اُس نے 1960 کی دہائی کے دوران فوج میں بھی کام کیا ہے۔
سیاسی زندگی
اگرچہ وہ 1960 کی دہائی میں سیاست میں آچکا تھا مگر بھیروں سنگھ شخاوت کے ملنے تک اُسے زیادہ کامیابی نہیں ملی۔ بھیروں سنگھ سیاست میں اُس کے استاد ثابت ہوا۔ اُسے سیاست میں کامیابی 1980 میں ملی جب وہ پہلی دفعہ راجیہ سبھا کا رکن منتخب ہوا۔ اُس نے اٹل بہاری واجپائی کی چھوٹی دورِحکومت میں وزیر خزانہ کا قلم دان سنبھالا جو صرف 16 مئی 1996ء سے 1 جون 1996ء تک رہا۔ جب واجپائی دو سال بعد دوبارہ وزیراعظم بنے تو اس دفعہ 5 دسمبر 1998ء سے 19 اگست 2002ء تک وہ وزیر خارجہ بنا۔اس دوران اُس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان انتہائی کشیدہ خارجہ پولیسی پر کام کیا۔ جولائی 2002 میں وہ دوبارہ وزیر خزانہ بن گیا اور واجپائی کی حکومت کی شکست تک وہاں رہا۔ 19 اگست 2009ء کو اُسے اپنی کتاب میں پاکستان کے بانی جناح کی تعریف کرنے کی وجہ سے جماعت سے نکال دیا گیا۔
اُمیدوار نائب صدر
2012 میں وہ بھارتی نائب صدر کے لئے اُمیدوار ہوا مگر محمد حامد انصاری سے ہار گیا۔
- ↑ https://www.ndtv.com/india-news/former-union-minister-and-bjp-leader-jaswant-singh-dies-at-82-saddened-by-his-demise-tweets-pm-modi-2301608 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مارچ 2022
- ↑ https://web.archive.org/web/20200927082434/www.deccanherald.com/dh-galleries/photos/jaswant-singh-1938-2020-a-life-in-pictures-893638+&cd=16&hl=en&ct=clnk&gl=in — اخذ شدہ بتاریخ: 25 دسمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 27 ستمبر 2020
- ↑ The Times of India — اخذ شدہ بتاریخ: 25 دسمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 27 ستمبر 2020
- ↑ The Times of India — اخذ شدہ بتاریخ: 25 دسمبر 2020
- ^ ا ب https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- ↑ https://web.archive.org/web/20200927082338/https://www.thequint.com/news/india/former-union-minister-jaswant-singh-passed-away-foreign-defense-finance-minister — اخذ شدہ بتاریخ: 25 دسمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 27 ستمبر 2020
- ↑ https://web.archive.org/web/20190811230101/https://www.ndtv.com/india-news/in-rajasthan-jaswant-singhs-son-banks-on-rajput-anger-fathers-legacy-1954657 — اخذ شدہ بتاریخ: 29 دسمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 11 دسمبر 2019 — شائع شدہ از: 28 نومبر 2018
- ↑ https://timesofindia.indiatimes.com/india/former-bjp-leader-jaswant-singh-dead/articleshow/78343032.cms — اخذ شدہ بتاریخ: 25 دسمبر 2020
- ↑ https://web.archive.org/web/20181225080511/https://www.rediff.com/news/special/jaswants-expulsion-is-the-bjps-gift-to-the-rss/20090820.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 25 دسمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 25 دسمبر 2012 — شائع شدہ از: 2009
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/121021750 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ Hindustan Times اور The Hindustan Times — اخذ شدہ بتاریخ: 23 ستمبر 2019 — سے آرکائیو اصل فی 27 ستمبر 2020
- ↑ https://web.archive.org/web/20200927082426/archive.indianexpress.com/news/spy-in-the-cold-jaswant-backtracks-on--mole-/9296/ — اخذ شدہ بتاریخ: 25 دسمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 27 ستمبر 2020
- ↑ https://www.worldcat.org/oclc/1119753542
- ↑ 7 Books Written By Jaswant Singh That Every Indian must read — اخذ شدہ بتاریخ: 8 جنوری 2021
- ↑ https://web.archive.org/web/20201025113120/https://www.newindianexpress.com/nation/2020/sep/27/outstanding-parliamentarian-great-administratorpatriot-l-k-advani-on-jaswant-singh-2202580.html — اخذ شدہ بتاریخ: 29 دسمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 25 اکتوبر 2020 — شائع شدہ از: 27 ستمبر 2020
- ↑ https://web.archive.org/web/20181211003032/http://www.business-standard.com/article/news-ians/host-of-celebrities-to-be-get-bengal-government-awards-monday-113051701035_1.html — اخذ شدہ بتاریخ: 29 دسمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 11 دسمبر 2018