"بپتسمہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 7:
پانی سے بپتسمہ مسیحیوں کا گناہوں سے پاکیزگی حاصل کرنے اور روحانی بحالی کا ایک طریقہ ہے۔ بپتسمہ دریا، سمندر یا چشمہ جیسی کسی بہتے ہوئے پانی کے ذریعے بھی کیا جاتا ہے۔ بپتسمہ لینے والا جو پہلے ہی پانی اور مقدس روح کا بپتسمہ لے چکا ہو وہ مسیح کے نام سے اس طرح بپتسمہ لیتا ہے کہ اس کا پورا جسم پانی میں ڈوبا ہوا ہو اور سرنیچے کی طرف جھکا ہوا ہو۔ پیروں کا دھونا اس بات کی علامت ہے کہ بپتسمہ لینے والا مسیح کے ساتھ شریک ہے اور محبت، تقدیس، عاجزی، معاف کرنے کے جذبہ اور خدمت گزاری کی یاد دہانی ہے۔ مسیحی عقائد کے مطابق جو شخص بپتسمہ لے اسے مسیح کے نام پر اپنے پیروں کو دھونا چاہیے۔ اس طریقہ سے ایک دوسرے کے پیر دھونا ایک ایسا رواج ہے جس کو کسی بھی مناسب موقع پر عمل میں لایا جا سکتا ہے۔
 
مسلمانوں کے مطابق '''اصطباغ''' (the way something is colored) کا مطلب وہ [[مسلمان]] جو [[ہسپانیہ]] میں رہتے تھے اور جنھیں زبردستی [[مسیحی]] بنایا گیا ہو اور بنانے کی کوشش کی گئی ہو۔<ref>دنیا بھر میں مسلمانوں کا قتل عام، محمد انور بن اختر، ص- 29 تا 31</ref>
 
دریائے یردن پر [[یسوع مسیح]] نے [[یوحنا اصطباغی]] سے بپتسمہ لیا <ref> اِنجیل مقدس بمطابق متی 3: 13-17</ref>۔اورصعودِ آسمانی کے وقت اپنے حواریِن کو بھی بذریعہ باپ، بیٹے اورروح القدس کے نام میں بپتسمہ دینے اورانجیل کی منادی کا حکم صادِرفرمایا<ref>اِنجیل مقدس بمطابق متی 28: 16-20</ref>۔عیدِ [[پنتکست]] پر [[یسوع مسیح]] کے شاگرد پطرس کے وعظ سے تین ہزارلوگ قائل ہوئے اور اُنہوں نے حوارینِ مسیح سے بپتسمہ لیا <ref>رسولوں کے اعمال 2: 41</ref>۔یہاں سے مسیحی کلیسیاء کی ابتداء ہوئی<ref>رسولوں کے اعمال 2: 40-47</ref>۔
 
== مزید دیکھیے ==