"سید ممتاز علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«{{خانہ معلومات مصنف | honorific_prefix = شمس العلماء | name = مولوی سید ممتاز علی | image = | ima...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
 
غیر ضروری مواد کا اخراج, درستی املا
سطر 35:
| portaldisp =
}}
شمس العلماء '''مولوی سید ممتاز علی''' (پیدائش: [[27 ستبرستمبر]]، [[1860ء]] - وفات: [[15 جون]]، [[1935ء]]) [[اردو زبان]] کے معروف مصنف، مترجم، رفاہِ عام پریس کے بانی اور [[حقوق نسواں]] کے مدیر تھے۔ [[انار کلی (ڈراما)|انار کلی]] اور سابق ڈاریکٹر مجلس ترقی ادب لاہور [[امتیاز علی تاج]] کے ان کے فرزند تھے۔
 
== حالات زندگی ==
مولوی سید ممتاز علی 27 ستبر، 1860ء میں دیوبند، ضلع سہانپور میں پیدا ہوئے۔[[مولانا محمد قاسم نانوتوی]] اور مولوی محمد یعقوب سے قرآن، حدیث اور فقہ کی تعلیم حاصل کی۔ انگریزی کی تعلیم کچھ پرائیویٹ، کچھ اسکولوں میں پائی، [[1876ء]] میں [[لاہور]] چلے گئے اور تا دمِ مرگ وہیں سکونت اختیار کی۔رہے۔ [[1884ء]] میں [[پنجاب ہائی کورٹ]] کے مترجم مقرر ہوئے اور [[1891ء]] تک رہے۔ پھر انہوں نے لاہور میں رفاہِ عام پریس قائم کیا، جہاں سے نہایت بلند پایہ کتابیں بہترین طباعت اور کتابت کے ساتھ شائع ہوتی تھی۔ [[یکم جولائی]] [[1898ء]] میں انہوں نے عورتوں کے لیے اعلیٰ پایہ کا ہفتہ وار جریدہ [[حقوق نسواں (جریدہ)|حقوق نسواں]] جاری کیا، جو [[1949ء]] تک جاری رہا۔ [[1909ء]] میں بچوں کے لیے جریدہ [['''پھول (رسالہ)|پھول]]''' کا اجرا کیا جو [[تقسیم ہند]] کے بعد بھی نکلتا رہا۔ حکومنترطانوی حکومت ہند نے ان کی علمی و ادبی خدمات کے صلہ میں انہیں شمس العلماء کا خطاب دیا۔ [[سر سید احمد خان]] سے ان کے گہرے مراسم تھے۔ اخلاق و مروت کے لحاظ سے ایک بہترین انسان اور نہایت منکسر المزاج اور با اصول شخص تھے۔ ڈراما انارکلی کے مصنف اور [[مجلس ترقی ادب]] لاہور کے سابق ڈائریکٹر امتیاز علی تاج ان کے فرزند ہیں۔<ref name="نقوش">نقوش لاہور نمبر، شمارہ 92۔ فروری 1962ء، ادارہ فروغِ اردو لاہور</ref>
 
== تصانیف ==