"سید ممتاز علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ مواد
←‏حالات زندگی: اضافہ مواد
سطر 38:
 
== حالات زندگی ==
مولوی سید ممتاز علی 27 ستبر، 1860ء میں دیوبند، ضلع سہانپور میں پیدا ہوئے۔ان کے والد کا نام سید ذو الفقار علی تھا۔ [[مولانا محمد قاسم نانوتوی]] اور مولوی محمد یعقوب سے قرآن، حدیث اور فقہ کی تعلیم حاصل کی۔ انگریزی کی تعلیم کچھ پرائیویٹ، کچھ اسکولوں میں پائی، [[1876ء]] میں [[لاہور]] چلے گئے اور تا دمِ مرگ وہیں رہے۔ [[1884ء]] میں پنجاب چیف کورٹ میں مترجم مقرر ہوئے اور [[1891ء]] تک رہے۔ پھر انہوں نے 1898ء کو لاہور میں رفاہِ عام پریس قائم کیا، جہاں سے نہایت بلند پایہ کتابیں بہترین طباعت اور کتابت کے ساتھ شائع ہوتی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے '''دار الاشاعت پنجاب''' کے نام سے ایک کتاب خانہ بھی قائم کیا۔ [[یکم جولائی]] [[1898ء]] میں انہوں نے عورتوں کے لیے اعلیٰ پایہ کا ہفتہ وار اخبار '''تہذیب نسواں''' جاری کیا،کیا،جو بہت جلد سارے ہندوستان کے متوسط طبقے کے اردو داں مسلم گھرانوں میں پہنچنے لگا۔ اس کی وجہ سے معمولی تعلیم یافتہ پردہ نشیں خواتین میں تصنیف و تالیف کا شوق پیدا ہوا۔ تہذیب نسواں جو [[1949ء]] تک جاری رہا۔ [[1909ء]] میں بچوں کے لیے جریدہ '''پھول''' کا اجرا کیا جو [[تقسیم ہند]] کے بعد بھی نکلتا رہا۔ حکومت ہند نے ان کی علمی و ادبی خدمات کے صلہ میں انہیں '''شمس العلماء''' کا خطاب دیا۔ [[سر سید احمد خان]] سے ان کے گہرے مراسم تھے۔ اخلاق و مروت کے لحاظ سے ایک بہترین انسان اور نہایت منکسر المزاج اور با اصول شخص تھے۔ ڈراما انارکلی کے مصنف اور [[مجلس ترقی ادب]] لاہور کے سابق ڈائریکٹر امتیاز علی تاج ان کے فرزند ہیں۔<ref name="نقوش">[[نقوش (جریدہ)|نقوش]] لاہور نمبر، شمارہ 92۔ فروری 1962ء، ادارہ فروغِ اردو لاہور، ص 948</ref>
 
== تصانیف ==