"آخز" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
م خودکار: خودکار درستی املا ← لیے، کیے، ہو گئے |
||
سطر 14:
'''آخز''' (726-762 ق م) سلطنت یہوداہ کا گیارھواں بادشاہ صرف بیس برس کی عمر میں (442 ق م) تخت نشین ہوا اس وقت [[اسرائیل]] میں فقح کی حکومت تھی۔ جو (759و ق م) میں تخت نشین ہوا۔
یاد رہے کہ [[موسیٰ]] کے بعد [[بنی اسرائیل]] [[فلسطین]] میں داخل
آخز اسی سلطنت یہوداہ کا گیارھواں بادشاہ تھا۔ اس کا دور حکومت سب سے بڑا دور حکومت مانا جاتا ہے۔ تواریخ بائبل میں ڈاکٹر بلیکی لکھتے ہیں کہ اس کے دور میں اخلاقی تاریکی ایسی گہری ہو گئی تحی کہ اس سے قبل اس کی مثال ملنا مشکل ہو گی۔ بے دینی کے کام کھلم کھلا
اس کی سزا کے طور پر ڈاکٹر بلیکی رقمطراز ہیں کہ جلد ہی عذاب الہی نازل ہوا۔ اگرچہ [[اسرائیل]] کی سلطنت اس وقت آخری دموں پر تھی تاہم انہوں نے اپنی کمزوری کے باوجود بادشاہ آخز کو ایک جنگ میں عبرتناک شکست دی۔ان کے علاوہ آرامیوں نے بھی اسے تنگ کیا اور اگرچہ وہ [[یروشلم]] پر قابض نہ ہو سکےمگر آخز کو ایلات سے جو [[خلیج عقبہ]] پر واقع تھا نکال دیا اور یوں [[ہندوستان]] کی تجارت کے منافع سے محروم کر دیا۔ اسی طرح آرامی اور فلسطینی بھی اسے تنگ کرتے رہے۔
اس کے دور کے پیغمبر یسیعاہ تھے۔ ان کے منع کرنے کے باوجود اس نے آشوری بادشاہ تگلت پلاسر سے مدد مانگی اور اس نے جواب میں [[دمشق]] پر حملہ کے اسے برباد کر دیا۔ آخر وہ خود شاہ تگلت سے ملنے آیا لیکن اس نے تنگ کیا۔ اور کوئی کمک نہ دی۔ ان آفتوں نے اس کے دل کو اور بھی سخت کر دیا اور اگر وہ جلدی ہی چھتیس برس کی عمر میں فوت نہ ہو جاتا تو یہوداہ پر وہی تباہی آجاتی جو اسرائیل پر آئی تھی۔ لیکن اس کا بیٹاحزقیا ایک نیک سیرت شخص ثابت ہوا اور یہوداہ کی سلطنت کے
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
|