"مخدوم عبد الرشید حقانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 51:
 
== خاندانی پس و منظر ==
'''مخدوم عبد الرشید حقانی''' کے آبا ؤ اجداد [[بنو ہاشم]] سے تعلق رکھتے تھے، آپ کے خاندان کے ایک بزرگ حضرت امیر تاج الدین المطرف کو بنو امیہ کے حکمران مروان الحکم نے زبردستی اپنی بیعت پر مجبور کیا ۔ مروان کے زبردستی بیعت پر مجبور کرنے کی وجہ سے آپ کو اپنے وطن سے ترک سکونت اختیار کرنا پڑی۔ اور آپ ہجرت کر کے مع اہل و عیال '''الجبال آباد''' آباد ہو گئے، جو بعد میں [[خوارزم]] اور اب [[ترکمانستان]] کے نام سے مشہور ہے۔ خاندانی عزت و شرف و سیادت بنو ہاشم کی بنا پر یہ گھرانہ ہمیشہ معزز و مقتدر رہا، لہذا یہاں بھی آپکی اولاد فضل و کمال میں یکتا ٹھہری۔ اور سلاطین وقت کے ممدو معاون رہے اور اور خاندانی پس منظر کی بنا پر باقاعدہ جاگیر اور منصب حاصل ہوئے۔ لہذا اسی وجہ سے '''امیر تاج الدین المطرف''' سے لے کر '''سلطان ابی بکر''' تک کی ہستیاں والیاں ریاست میں شمار ہوتی ہیں۔ اپ کے خاندان نے باقاعدہ [[خوارزم]] کے اس علاقے میں حکومت قائم کی اور عدل و انصاف سے عوام کے دلوں پر بھی حکمرانی کی۔ امیر تاج الدین المطرف کی اولاد میں سے ایک بزرگ ہستی جو '''سلطان شاہ حسین''' کے نام سے موسوم ہے، رفقا [[سلطان سبکتگین]] و [[محمود غزنوی]] میں شامل تھی، جنھیں ان بادشاہوں کے دربار میں ایک مقام حاصل تھا، [[سلطان محمود غزنوی]] کے تیسرے حملے کے وقت اس کے ہمراہ ہند میں وارد ہوئی۔ [[سلطان محمود غزنوی]] نے جا بجا اپنے قلعے اور چھاؤنیاں قائم تو ایک قلعہ [[کوٹ کروڑ]] میں بھی قائم کیا۔ قلعہ [[کوٹ کروڑ]] کی وجہ تسمیہ اس میں ایک کروڑ بار سورہ مزمل کی تلاوت کرنا ہے اور اب یہ جگہ حضرت کی اولاد میں سے ایک معروف روحانی بزرگ '''سید صدر الدین محمد یوسف ''' المعروف لعل عیسن کروڑ کے نام سے مشہور ہے۔ [[سلطان محمود غزنوی]] نے یہ قلعہ '''سلطان شاہ حسین''' سے عقیدت و احترام رکھتے ہوئے آپ کے سپرد کیا اور ایک کروڑ کے علاقے میں ایک بڑی جاگیر آپ کے حوالے کی اور یہیں پر بعد میں مخدوم عبد الرشید حقانی کے دادا '''مخدوم کمال الدین علی شاہ''' کی عدل و انصاف سے بھرپور حکومت قائم ہوئی۔ آپ بڑے صاحب کمال اور بزرگ ہستی تھے، غریبوں کی خدمت کرتے اور ظالم کے ساتھ سختی سے پیش آتے۔ [[کروڑ لعل عیسن|کروڑ]] کے علاقے میں آپ کے خاندان کو بڑی عزت و تقریم حاصل تھی۔ مخدوم کمال الدین علی شاہ نے ہمشیرہدختر [[شیخ عبد القادر جيلانی]] سیدہ خیر النساء سے عقد کیا اور جن سے آپ کو اللہ نے دو فرزند عطا کیے: مخدوم سید وحید الدین احمد غوث اور مخدوم سید وجیہ الدین محمد غوث۔
 
مخدوم کمال الدین علی شاہ کو تاریخ میں وہ کمال حاصل ہے جو پوری تاریخ میں شاید ہی کسی حاصل ہو کیونکہ آپکے فرزند اکبر سے سلسلہ قادریہ کو برصغیر پاک و ہند میں بنیاد کی فضیلت حاصل ہوئی اور فرزند اصغر سے سلسلہ سہروردیہ کو دوام حاصل ہوا۔