"اسرائیلی آباد کاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
سطر 1:
[[فائل:Syria-from-Golan-Heights.jpg|تصغیر|[[سوریہ|ملک شام]] کی [[جولان پہاڑیاں|جولان پہاڑیوں]] کا ایک منظر جو اسرائیلی فضا سے دیکھا جا سکتا ہے۔ ]]
 
[[فائل:Syria-from-Golan-Heights.jpg|تصغیر|[[سوریہ|ملک شام]] کی [[جولان پہاڑیاں|جولان پہاڑیوں]] کا ایک منظر جو اسرائیلی فضا سے دیکھا جا سکتا ہے۔ ]]
'''سرائیلی آباد کاری''' سے مراد وہ شہری برادریاں ہیں جو [[اسرائیلی شہری|اسرائیلی شہریوں]] سے آباد ہوئی ہیں، جو تقریبًا سبھی [[یہودیت|یہودی]] نژاد ہوتی ہیں۔<ref>Oded Haklai, 'The Decisive Path of State Indecisiveness: Israeli Settlers in the West Bank in Comparative Perspective,' in Oded Haklai, Neophytos Loizide (eds.), [https://books.google.com/books?id=xeyACgAAQBAJ&pg=PA19 ''Settlers in Contested Lands: Territorial Disputes and Ethnic Conflicts''], Stanford University Press 2015 pp. 17–38 p. 19: "the Israel settlers reside almost solely in exclusively Jewish communities (one exception is a small enclave within the city of Hebron)."</ref> <ref>Michael Dumper, [https://books.google.com/books?id=E8nbAgAAQBAJ&pg=PA85 ''Jerusalem Unbound: Geography, History, and the Future of the Holy City''], Columbia University Press 2014 p. 85. "This is despite huge efforts by successive governments to fragment and encircle Palestinian residential areas with exclusively Jewish zones of residence – the settlements."</ref> یہ زیادہ تر [[فلسطینی علاقہ جات]] میں بنی ہوتی ہیں۔ ان علاقوں پر [[اسرائیل کے مقبوضہ علاقہ جات|اسرائیل نے فوج کشی کے ذریعے قبضہ کیا]]۔ یہ قنضہ [[6 روزہ جنگ|چھ روزہ جنگ]] میں ہوا جو [[1967ء]] میں لڑی گئی تھی۔<ref>[http://www.qcea.org/wp-content/uploads/2012/08/bp-eusettlementtrade-version2-en-aug-2012.pdf EU Trade with Israeli Settlements], a briefing paper</ref> اس میں وہ علاقہ جات بھی شامل ہیں جنہیں [[سوریہ|ملکِ شام]] اس جنگ میں یا اس کے بعد اسرائیلی قبضے میں اپنے خود کے علاقہ جات سمجھتا ہے۔ ان علاقوں میں [[مغربی کنارہ|مغربی کنارے]] کا [[علاقہ سی (مغربی کنارہ)|علاقہ سی]] اور سوریہ کے علاقہ جات میں [[جولان پہاڑیاں]] شامل ہیں۔
 
== عالمی رد عمل ==
عالمی سطح پر '''اسرائیلی آباد کاری''' شدید تنقید کا شکار بنی ہیں۔ مسلمان ممالک اسے ایک استعماری رجحان اور جارحیت قرار دیتی آئی ہیں۔ کئی ممالک جو اسرائیل سے دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں، وہ بھی اس پر اپنی ناراضی دکھا چکے ہیں۔ [[2018ء]] میں [[ریاستہائے متحدہ امریکا]] کے صدر [[ڈونالڈ ٹرمپ]] نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل فی الحال امن مذاکرات کے لیے آمادہ نہیں، یہودی آبادکاری کے مسئلے پر ہم اسرائیل سے بات کریں گے، ان بستیوں کی وجہ سے معاملات ہمیشہ پیچیدگی کا شکار ہوئے ہیں، اسرائیل کو ان بستیوں کی تعمیر کے حوالے سے محتاط ہونا چاہیے۔ تاہم واضح یہ رہنا چاہیے یہی امریکی صدر اسرائیل میں اپنے سفارت خانے کو [[تل ابیب]] سے [[یروشلم]] منتقل کیا۔<ref>http://www.newsinn.tv/world-1120/</ref>
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}
 
[[زمرہ:اسرائیلی آبادکاری]]
==حوالہ جات==
[[زمرہ:اسرائیلی مقبوضہ علاقے]]
{{حوالہ جات|2}}
[[زمرہ:یہودا و سامرا علاقہ]]