"اسرائیلی آباد کاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ
سطر 4:
== عالمی رد عمل ==
عالمی سطح پر '''اسرائیلی آباد کاری''' شدید تنقید کا شکار بنی ہیں۔ مسلمان ممالک اسے ایک استعماری رجحان اور جارحیت قرار دیتی آئی ہیں۔ کئی ممالک جو اسرائیل سے دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں، وہ بھی اس پر اپنی ناراضی دکھا چکے ہیں۔ [[2018ء]] میں [[ریاستہائے متحدہ امریکا]] کے صدر [[ڈونالڈ ٹرمپ]] نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل فی الحال امن مذاکرات کے لیے آمادہ نہیں، یہودی آبادکاری کے مسئلے پر ہم اسرائیل سے بات کریں گے، ان بستیوں کی وجہ سے معاملات ہمیشہ پیچیدگی کا شکار ہوئے ہیں، اسرائیل کو ان بستیوں کی تعمیر کے حوالے سے محتاط ہونا چاہیے۔ تاہم واضح یہ رہنا چاہیے یہی امریکی صدر اسرائیل میں اپنے سفارت خانے کو [[تل ابیب]] سے [[یروشلم]] منتقل کیا۔<ref>http://www.newsinn.tv/world-1120/</ref>
 
[[بھارت]] نے [[2016ء]] میں اسرائیل کی باز آباد کاری کے خلاف ایک [[اقوام متحدہ]] کی قرار داد پر ووٹ کیا تھا۔ تاہم وہ فلسطینیوں کی جانب سے غزہ میں جارحانہ رویے کے خلاف جنگی جرائم پر بین الاقوامی تحقیقات پر ایک قرار داد پر غیر جانب دار رہا۔ <ref>https://thewire.in/diplomacy/india-votes-against-israel-on-key-settlements-resolution-but-abstains-again-on-war-crimes</ref>
 
== حوالہ جات ==