"اسرائیلی قانون شہریت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 2:
'''اسرائیلی قانون شہریت''' <ref>''Nationality Law, 5712-1952'', amended from time to time.</ref> وہ معیار طے کرتا ہے جس کے تحت کسی شخص کو [[اسرائیل]] کی [[شہریت]] عطا کی جا سکتی ہے۔ اس قانون میں [[یہودی تارکین وطن]] کے [[واپسی کا حق]] کی گنجائشیں بھی شامل ہیں۔ عمومًا اسرائیلی قانون شہریت میں [[شہریت]] میں ''[[خونی شہریت]]'' تسلیم کی جاتی ہے جب کہ ''[[پیدائشی شہریت]]'' کو زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ جدید اسرائیل کی ریاست کے شہریوں کو اسرائیلی کہا جاتا ہے۔
 
یہ بات کئی بار موضوع نزاع بن چکی ہے۔ اس وجہ سے کچھ مشاہیر اسرائیل پر [[نسل پرستی]] کا بھی الزام عائد کر چکے ہیں۔ [[فلسطین]] کی [[عرب]] آبادی، جن میں سے اکثر لوگ پشت در پشت اسرائیل کے زیر قبضہ علاقہ جات میں رہے ہیں، وہ اتنے حقوق نہیں رکھتے جتنے کہ [[افریقہ]]، [[ایشیا]] یا دنیا کے اور حصوں سے نو آمد شدہ [[یہودیت|یہودی]] رکھتے ہیں۔ اس کی ایک مثال [[روس|روسی]] یہودی تاجر ہیں جنہیں بہت کم وقت میں اسرائیلی شہریت دی گئی تھی۔ [[رومان ابرامووچ]]، جو [[انگلنستانانگلستان]] کے [[فٹ بال]] کلب چیلسی کے مالک تھے۔ اور [[روس]] اور [[برطانیہ]] کے مابین پائے جانے والے [[بیسویں صدی]] کے شروع میں سفارتی تناؤ کی وجہ سے انہیں ایک روسی شہری کے طور پر برطانیہ میں قیام کے لیے اپنے ویزے کی مدت میں توسیع کروانے کے سلسلے میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔ مگر اسرائیل نے انہیں پہنچتے ہی شہریت دی جس سے ان کے مشکلات کا خاتمہ ہو گیا۔
 
== حوالہ جات ==