"بائبل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ مواد
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{انجیل}}
[[فائل:Gutenberg Bible.jpg|تصغیر|کتاب مقدس]]
 
'''کتاب مقدس''' یا '''بائبل''' ([[یونانی زبان|یونانی]] {{lang|grc|τὰ βιβλία}}) {{دیگر نام|انگریزی=Bible}} یونانی لفظ۔ بمعنی کتب) [[یہودیت|یہودیوں]] اور [[مسیحیت|مسیحیوں]] کا ایک مذہبی کتب کا مقدس مجموعہ ہے۔ یہ مجموعۂ صحائف مختلف مقامات پر مختلف اوقات میں مختلف مصنفین نے تحریر کیے۔ یہود اور مسیحی بائبل کی کتابوں کو خدائی الہام یا خدا اور انسان کے درمیان رشتے کا ایک مستبد ریکارڈ سمجھتے ہیں۔
 
سطر 11 ⟵ 10:
ان کے علاوہ یہود کی مذہبی کتابوں میں [[تلمود]] کا ذکر بار بار آتا ہے۔ یہ روایات، قصص و حکایات، مذہبی احکام، اجتہادات وغیرہ کے مجموعے کا نام ہے۔ جو یہودیوں میں سینہ بسینہ چلا آیا اور دوسری صدی عیسوی میں ایک یہودی عالم یہودا ربی نے اسے جمع کر ڈالا۔ [[مشنی|مشناہ]] تھا۔ بالفاظ دیگر اسے تورات کی تفسیر کہہ سکتے ہیں۔ اس مجموعے کی مزید تشریح ہوتی رہی اور اُسے جمع کیا گیا تو اس کا نام [[گمارا]] رکھا گیا۔ ان دونوں مجموعوں کو تلمود کہا جاتا ہے۔ تلمود کی دو اقسام ہیں ایک شامی جو فلسطین میں تیار ہوا دوسرا بابلی جس کا مواد بزمانہ اسیریِ بابل اکٹھا ہوا۔ یہودیوں میں دونوں معتبر اور مستعمل ہیں۔ مگر اختلاف کے وقت ترجیح شامی کو دیتے ہیں۔
 
یہ بھی معلوم رہنا لازم ہے کہ پرانے عہد نامے کے دو نسخے ہیں: ایک عبرانی نسخہ جو یہودیوں میں مستعمل اور لائق استناد ہے۔ دوسرا نسخہ یونانی ہے جسے سیعینیہ[[سپتواجنتا]] کہا جاتا ہے اور مسیحیوں میں معتبر و مستند ہے۔ مسیحیوں کے معتبر نسخے میں بھی پھر ان کے دو بڑے فرقے پروٹسٹنٹ اور کاتھولک کے نزدیک 19 کتب متنازع فیہ ہیں۔ کاتھولک انہیں صحیح مانتے ہیں اور پروٹسٹنٹ جعلی قرار دیتے ہیں۔ جو کتب صرف یونانی نسخے میں زائد ہیں انہیں [[اپاکرفا]] کہا جاتا ہے۔ موجودہ بائبل کی کتابوں میں بعض ان کتبِ یہود کا ذکر یا حوالہ موجود ہے جو شامل مجموعہ نہیں ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ کتابیں گم ہو چکی ہیں۔ ان کی تعداد ڈیڑھ درجن تک جا پہنچتی ہے۔ غرض بائبل کی کتب موجودہ و غیر موجودہ کا معاملہ بہت مشکوک ہے۔ [[رحمت اللہ کیرانوی]] نے اپنی کتاب ”اظہار الحق“ میں دعویٰ کیا ہے کہ بائبل کی شروع کی پانچ کتب یعنی توارت تحریف اور ترمیم و اضافہ کا شکار ہوئی ہیں اس میں کئی تضاد ہیں۔ رحمت اللہ کیرانوی اظہار الحق میں لکھتے ہیں کہ یہود و مسیحیوں کا ایمان ہے کہ تورات خود موسٰی نے لکھی تو اس میں خود موسٰی کی وفات کا ذکر کیسے ہے اور لکھا ہے کہ آج کے دن تک کوئی ان کی قبر کو نہیں جانتا۔ مصنف کے بقول اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کتاب موسٰی کی وفات کے کافی عرصے بعد مدون ہوئی تھی اور اس کتاب میں بعض ایسے واقعات موجود ہیں جو بعد میں پیش آئے۔
 
== مسیحی بائبل ==