"کتاب یسعیاہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہوئے
سطر 2:
[[یسعیاہ]] نے اپنی زندگی میں [[یہودیوں]] کی شمالی حکومت کے زوال کا بھی مشاہدہ کیا ہے اور یہ بھی دیکھا ہے کہ کس طرح [[بنی اسرائیل]] کے 10 قبیلے نیست و نابود ہو گئے<br/>
یسعیاہ نبی کی بہت سی پیشن گوئیاں اس حد تک درست ثابت ہوئی کہ بعض علما یہ تک سوچنے لگ گئے کہ ان پیشن گوئیوں کو اُن حالات کے وقوع میں آنے کے بعد کتاب میں بطور پیشن گوئی درج کیا ہو گا۔ اگر یسعیاہ کی کتاب کا بغور مطالعہ کیا جائے تو اس کے طرز تحریر، محاوروں اور لسانی تراکیب سے معلوم ہو گا کہ یہ کتاب ایک ہی شخص کی تحریر ہے، کوئی پیشن گوئی بعد میں شامل نہیں کی گئی۔ انجیل مقدس میں اس کتاب کی آخری پیش گوئیوں کا جب بھی ذکر آیا ہے اُنہیں یسعیاہ نبی سے ہی منسوب کیا گیا ہے۔(پڑھئیے کتاب یوحنا باب 12 آیت 38 تا 41 تک)<br/>
پرانے عہد نامہ کی کتابوں میں پیش گوئیوں کی وجہ سے یہ کتاب سب سے زیادہ پسند کی جاتی ہے۔ نئے عہد نامہ یعنی انجیل مقدس میں اس کتاب کے تقریباً پچاس اقتباسات درج ہیں، جو زیادہ تر خدا کی ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔ اُن میں تخلیق کائنات، خدا کی پروردگاری، انسان، گناہ، نجات، قیامت، عدالت اور مسیح کے دوبارہ نزول کے بارے میں تفصیلات درج ہیں۔ اس کتاب کی بنیادی تعلیم یہ ہے کہ انسان خدا کے فضل سے نجات پاتا ہے۔ وہ اسے محض اپنے نیک اعمال سے حاصل نہیں کر سکتا یا اُس کا حقدار نہیں ہو سکتا۔[[مسیحی]] حضرات کے نزدیک اس کتاب میں یسوع کے مسیح ہوےہوئے اور آپ کے کام کے بارے میں پرانے عہد نامہ کی ساری کتابوں سے زیادہ مواد اس کتاب میں موجود ہے، جیسے آپ کنواری سے پیدا ہونگے، دکھ اٹھائیں گے اور انسان کے گناہوں کا کفارہ دیں گے۔ اسی میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی الوہیت کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے۔ آپ کو صلح کا شہزادہ کہہ کر پکارا گیا ہے۔ انسان کی نجات کو ”برہ کے خون“ (حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی صلیبی موت) سے نسبت دی گئی ہے۔<br/>
اس کتاب کو درج ذیل حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے:
# کتاب کا مصنف اور تصنیف کا مقصد (باب 1 تا باب 6)