"غلام مصطفٰی خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ تصویر/تصاویر, غیر ضروری مواد کا اخراج, اضافہ مواد, حوالہ/حوالہ جات کی درستی, اضافہ تصویر/تصاویر
سطر 1:
{{Infobox writer
| name = ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خان
| image =Dr. Ghulam Mustafa Khan.jpg
| imagesize = 180px150px
| caption =
| pseudonym =
| birth_name = غلام مصطفیٰ
| birth_date = {{birth date|1912|07|01}}ء
| birth_place ={{سخ}}[[جبل پور]]، [[برطانوی ہندوستان]]
| death_date = ={{birthdeath date and age|df=yes|2005|09|25|1912|07|01}}ء
| death_place ={{سخ}}[[حیدرآباد، سندھ|حیدرآباد]]، [[پاکستان]]
| occupation = ماہرِ تعلیم، [[محقق]]، [[مورخ]]، ماہرِ [[لسانیات]]، [[عالم دین]]، صوفی
| nationality = {{پرچم تصویر|پاکستان}}[[پاکستان]]ی
سطر 33:
 
== حالات زندگی ==
ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خان [[جبل پور]]، [[ہندوستان]] میں [[یکم جولائی]]، [[1912ء]] کو پیدا ہوئے۔<ref name="pakistanconnections.com">[http://www.pakistanconnections.com/history/detail/2005-09-25/1029 ڈاکٹرغلام مصطفیٰ خان، '''پاکستانی کنیکشنز'''، برمنگھم برطانیہ]</ref><ref name="پاکستان کرونیکل">عقیل عباس جعفری:پاکستان کرونیکل، ص 954، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء2010ء، ص 954</ref>
 
== تعلیم ==
سطر 39:
 
== ملازمت ==
ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خان نے ملازمت کی شروعات کنگ ایڈورڈ کالج [[امراوتی]]، [[ہندوستان]] سے بحیثیت لیکچرار کی۔ [[1936ء]] سے [[1948ء]] تک وہ ناگپور یونیورسٹی ہندوستان کے شعبہ اردو سے وابستہ رہے۔ [[قیام پاکستان]] کے بعد انہوں نے پہلے [[کراچی]] میں سکونت اختیار کی اور [[1950ء]] میں [[بابائے اردو]] کی درخواست پر اردو کالج کراچی کے صدر شعبۂ [[اردو]] کے عہدے پر فائز ہوئے۔ بعد ازاں وہ [[علامہ آئی آئی قاضی]] اور [[ڈاکٹر نبی بخش بلوچ]] کے اصرار پر [[سندھ یونیورسٹی]] سے منسلک ہو گئے جہاں انہیں صدرشعبۂ [[اردو]] کی ذمہ داریاں تفویض کی گئیں۔ وہ اس عہدے پر [[1976ء]] تک فائز رہے۔ [[1988ء]] میں [[سندھ یونیورسٹی]] میں آپ کی علمی، ادبی اور تحقیقی خدمات کے طور پر آپ کو ''پروفیسر ایمریطس'' کے درجے پر فائز کیا<ref name="pakistanconnections.comپاکستان کرونیکل"/>۔ آپ کے شاگردوں میں [[ابن انشا]]، [[ابواللیث صدیقی|ڈاکٹر ابواللیث صدیقی]]، [[اسلم فرخی|ڈاکٹراسلم فرخی]]، [[جمیل جالبی|ڈاکٹر جمیل جالبی]]، [[فرمان فتح پوری|ڈاکٹر فرمان فتح پوری]]، [[معین الدین عقیل|ڈاکٹر معین الدین عقیل]]، [[ابوالخیر کشفی|ڈاکٹر ابوالخیر کشفی]]، [[الیاس عشقی|ڈاکٹر الیاس عشقی]] اور [[قمر علی عباسی|قمرعلی عباسی]] شامل ہیں۔
 
== ادبی خدمات ==
ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خان اپنی ہمہ جہتی کے جن حوالوں سے جانے جاتے ہیں ان میں معتبر ترین حوالہ آپ کی [[تحقیق]] ہے۔ اور اس حوالے سے آپ نے وہ حیرت انگیز کام سر انجام دیے ہیں جو اب تک تشنہ تحقیق تھے۔ [[لسانیات]] سے لے کر شخصیات تک آپ کے تحریر کردہ مقالات اور مضامین نے [[اردو ادب]] کے لیے فکر کے نئے نئے دریچے وا کیے ہیں۔ ایک اور بات جو ڈاکٹر صاحب کی تحقیقی نثر کو دیگر تمام لوگوں سے منفرد اور ممتاز کرتی ہے وہ اس تحریر کی روانی اور نرم روی ہے۔ موضوع کیسا ہی خشک اور بے روح کیوں نہ ہو۔ آپ کے قلم کی زد میں آتے ہی پانی ہوجاتا ہے۔ اور بحث ایک دریا کی طرح رواں دواں قاری کی نظر سے ہوتی ہوئی اس کے ذہن میں اترتی چلی جاتی ہے۔<ref>http://www.bitlanders.com/blogs/253715/253715</ref>
 
آپ نے [[اردو]]، [[عربی زبان|عربی]]، [[فارسی زبان|فارسی]] اور [[انگریزی زبان|انگریزی]] میں 100 سے زائد کتب تصنیف و تالیف کیں۔ آپ کی کتاب '''اقبال اور قرآن''' پر آپ کو '''اقبال ایوارڈ''' دیا گیا۔ اس کے علاوہ '''ادبی جائزے، فارسی پر اردو کا اثر، علمی نقوش، اردو-سندھی لغت، سندھی-اردو لغت، حالی کا ذہنی ارتقا، تحریر و تقریر، حضرت مجدد الف ثانی، گلشن وحدت، مکتوبات سیفیہ، خزینۃ المعارف، مکتوبات مظہریہ، مکتوبات معصومیہ، اقبال اور قرآن، معارف اقبال، ردو میں قرآن و حدیث کے محاورات، فکر و نظر '''اور '''ہمہ قرآن در شان محمدؐ''' کے نام سرفہرست ہیںہیں۔<ref name="pakistanconnections.comپاکستان کرونیکل"/>۔
 
== اعزازات ==
ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خان کی ادبی و تعلیمی خدمات کے صلہ میں [[حکومت پاکستان]] نے [[تمغا حسن کارکردگی|صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی]] اور [[ستارۂ امتیاز|ستارہ امتیاز]] سے نوازا<ref name="pakistanconnections.comپاکستان کرونیکل"/>۔ اس کے علاوہ '''نقوش ایوارڈ، اقبال ایوارڈ''' اور [[انجمن ترقی اردو]] کی طرف سے '''نشان سپاس''' کے اعزازات بھی دیے گئے۔
 
== تصانیف ==
سطر 109:
== ناقدین کی رائے ==
مصنف مظہر شیرانی ڈاکٹر غلام مصطفی خان کے بارے میں لکھتے ہیں کہ :
{{اقتباس|ڈاکٹر غلام مصطفی خان قبلہ کی نظر صحیح معنوں میں کیمیا اثر تھی۔ ان کے تصر ف کا ایک واقعہ ڈاکٹر [[اسلم فرخی]] کے حوالے سے یہاں درج کرتا ہوں۔ [[1988ء]] میں جب ڈاکٹر صاحب کو [[انجمن ترقی اردو]] کی طرف سے "نشان سپاس" پیش کیا جانا تھا، ان دنوں انجمن کے صدر نور الحسن جعفری تھے۔ وہ [[حکومت پاکستان]] کے معتمد مالیات کے عہدے سے سبکدوش ہوئے تھے اور 'صاحب' آدمی تھے۔ انہوں نے ڈاکٹر صاحب کے اعزاز میں جلسے کی اجازت تو دے دی لیکن خود اس میں شرکت سے معذرت کرلی۔ بہرحال انجمن کے دوسرے کار پردازان کے اصرار پر [[نور الحسن جعفری]] جلسے کی صدارت پر آمادہ ہوگئے۔ مختلف تقاریر کے بعد آخر میں جعفری صاحب صدارتی کلمات کہنے کے لیے مائیک پر آئے تو بجائے کچھ کہنے کے زار و قطار رونے لگے ۔پھر ہاتھ جوڑ کر بولے حضرت ڈاکٹر غلام مصطفی خان صاحب، مجھے معاف کردیجیے۔ میں آپ کے مقامات ظاہری اور مراتب باطنی سے بالکل بے خبر تھا۔ ڈاکٹر صاحب نے اٹھ کر انہیں سینے سے لگایا اور تسلی دی تب کہیں جا کر ان کو قرار آیا<ref>[http://m.hamariweb.com/articles/detail.aspx?id=18944 کہاں سے لاؤں انہیں، راشد اشرف، ''ہماری ویب'' کراچی، پاکستان]</ref>۔}}
 
== وفات ==
ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خان [[25 ستمبر]] [[2005ء]] کو [[حیدرآباد، سندھ|حیدرآباد]] [[پاکستان]] میں انتقال کر گئے۔ وہ احاطہ مسجد غفور یہ نزد ٹول پلازہ سپر ہائی وے بائی پاس [[حیدرآباد، سندھ|حیدرآباد]] میں آسودۂ خاک ہیں۔<ref name="پاکستان کرونیکل"/>۔<ref>[http://www.hdgmk.com/ Official Website - Hazrat Dr. Ghulam Mustafa Khan حضرت ڈاکٹر غلام مصطفی خاں صاحب<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
== حوالہ جات ==