"تحریک طالبان پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:خودکار ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہوں گے
سطر 80:
1994ء میں افغانستان میں طالبان کی شروعات ہوئی جس کے لیے پیسہ امریکا، برطانیہ، سعودی عرب نے فراہم کیا۔ درحقیقت پاکستان نے امریکا کے لیے یہ کام کیا<ref name="thirdworldtraveler.com" />
 
امریکا کے ایک ڈپلومیٹ و سینیٹر ہینک براؤن نے طالبان حکومت کے قیام پر کہا کہ ہم افغانستان میں سعودی عرب کی طرز کی ریاست کے قیام پر خوش ہیں۔ یہاں صرف آرامکو (امریکی تیل کمپنی)، بغیر پارلیمنٹ کے ایک امیر، پائپ لائنیں اور بہت سے شریعت کے قوانین ہونگےہوں گے اور یہ ہمارے (امریکیوں کے ) لیے بہت مناسب ہے۔ فرق یہ کہ تیل وسطی ایشیا کا اور پائپ لائنیں افغانستان میں ہونگی۔<ref>[http://www.thirdworldtraveler.com/Afghanistan/Afghanistan_CIA_Taliban.html امریکی سینیٹر ہینک براؤن (Hank Brown)۔ صدر سینٹ خارجہ تعلقات سب۔ کمیٹی برائے جنوبی ایشیا۔ بحوالہ ورلڈ ٹریویلر]</ref>
طالبان سے امریکا کے محبت بھرے تعلقات اس وقت تک عروج پر رہے جب تک اسامہ بن لادن کے مسئلے پر طالبان نے امریکا کی بات ماننے سے انکار کیا۔ حقیقتاً امریکی اسامہ بن لادن کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے تھے بلکہ اس کے بہانے افغانستان میں گھسنا چاہتے تھے۔ دوسری بات یہ کہ امریکا کے خیال میں طالبان اب پہلے جیسے فائدہ مند نہ رہے تھے۔<ref name="thirdworldtraveler.com"/>۔
پاکستانی پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک سعودی خیراتی ادارہ نے تحریک طالبان کو 15 ملین امریکی ڈالر دیے ہیں جسے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جائے گا اور پنجاب کے کئی شہروں کو نشانہ بنایا جائے گا۔<ref>روزنامہ دی نیوز۔ 14 ستمبر 2009</ref>