"عبد اللہ بن عباس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہوئے
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہوں گے
سطر 94:
پھر امام علی کے شانے پر ہاتھ مارا اور فرمایا:خدایا! جو ان سے محبت رکھے تو اس سے محبت رکھ اور جو ان سے دشمنی رکھے تو اس کو دشمن رکھ۔{{سخ}}
اے لوگو! میں مومنین پر ان کے نفسوں سے زیادہ بااختیار ہوں،مومنین پر صرف یہی میرا امر ہے ان کے بعد میرا بیٹا حسنؑ مومنین پر اولی بالتصرف ہے اور مومنین پر صرف یہی اس کا امر ہے۔{{سخ}}
دوبارہ لوگوں سے خطاب فرمایا:جب میں دنیا سے رخصت ہوجاوں تو علی تمہارے نفسوں پر زیادہ مختار کل ہونگے،ہوں گے، جب علی دنیا سے رخصت ہوجائيں تو میرا بیٹا حسن مالک و مختار ہے،حسن کے بعد میرا فرزند حسین مالک و مختار ہے ۔{{سخ}}
آخر میں عبد اللہ کا بیان ہے کہ معاویہ کہنے لگا:اے فرزند جعفر!تم نے بڑی بات کہی ہے اگر تمہاری بات سچ ہے تو تمہارے خاندان والوں کے سوا سبھی ہلاک ہو گئے، نہ مہاجر باقی بچے نہ انصار۔{{سخ}}
ابن جعفر: خدا کی قسم جو کچھ میں نے کہا وہ حق و حقیقت ہے میں نے خود نبی اکرم {{درود 2}} سے سنا ہے۔{{سخ}}[[معاویہ بن ابی سفیان]] نے امام حسن و حسین نیز عبد اللہ بن عباس کی طرف رخ کرکے کہا: فرزند جعفر کیا کہہ رہے ہيں؟{{سخ}}