"جون آف آرک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 23:
}}
 
'''جون آف آرک''' {{دیگر نام|انگریزی= Joan of Arc، [[فرانسیسی زبان|فرانسیسی]]: Jeanne d'Arc، تلفظ: ژان ڈار}} کو [[جنگ صد سالہ]] کے لنکاسٹری مرحلے کے دوران میں اہم کردار ادا کرنے کی بنا پر [[فرانس]] کی عظیم خاتون سمجھا جاتا ہے۔ جون آف آرک رومن کاتھولک فرقے کی بزرگ تھیں۔ فرانس کے ایک گاؤں [[ڈومرمی]] میں ایک کاشتکار گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ جنگ صد سالہ کے اواخر میں انہیں [[مقرب فرشتہ]]، [[میکائیل]]، مارگریٹ اور [[کیتھرین اسکندری]] نے الہام کے ذریعہ [[شارل ہفتم شاہ فرانس|شارل ہفتم]] کی مدد کرنے اور فرانس کو انگریزوں کے قبضہ سے چھڑانے کی ہدایت دی۔ شارل ہفتم نے انہیں امدادی مشن پر [[محاصرہ اورلیان]] بھیجا تھا، ان کے وہاں پہنچنے کے محض نو دن بعد یہ محاصرہ ختم ہو گیا۔ نیز جون کی سربراہی میں فرانسیسیوں کو مزید فتوحات نصیب ہوئیں جن کے نتیجے میں بالآخر فرانس کی دیرینہ رسم یعنی [[رمس]] کے مقام پر شارل ہفتم کی تاج پوشی ہوئی۔ اس تقریب نے فرانسیسیوں کی ہمتوں کو بلند کر دیا اور بالآخر انہیں فتح نصیب ہوئی۔ جون نے چونکہ انگریزوں کے خلاف اور فرانس کے حق میں جدوجہد کو "خدائی فریضہ" قرار دیا تھا اس لیے اس کو مقدس ہستی سمجھا جاتا ہے۔ مسیحی دنیا پہلے انہیں جادوگرنی سمجھتی تھی لیکن بعد میں انہیں "[[مقدسہ]]" (مسیحی ولیہ) قرار دے دیا۔
 
اس فتح کے بعد فرانسیسی حکومت نے پیسوں کے عوض جون پر "نافرمانی اور زندقہ" کا الزام لگا کر انہیں انگریزوں کے سپرد کر دیا۔ [[30 مئی]] [[1431ء]] کا دن تھا۔ "رواں" بازار میں ہر طرف لوگ ہی لوگ نظر آ رہے تھے۔ لمبے لمبے لبادوں اور اونچی ٹوپیوں والے نقاب پہنے ہوئے۔ "انکوزیشن" کے جلاد ایک 19 برس کی لڑکی کو گھسیٹتے ہوئے لے کر آ رہے تھے۔ لڑکی کو انھوں نے بازار کے وسط میں موجود ٹکٹکی سے باندھ دیا۔ کچھ ہی دیر بعد ایک پادری اونچے چبوترے پر کھڑا ہوا اور بلند آواز میں چلایا: "لڑکی جادوگرنی ہے، اسی لیے اس کی روح کو بچانے کے لیے اسے جلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔" لوگ حیران رہ گئے۔ جس لڑکی کو کل تک وہ [[الوہیت]] کے مقام پر فائز سمجھتے تھے، آج [[جادوگرنی]] بن گئی تھی۔ [[ٹکٹکی]] کے اردگرد لکڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ آگ آہستہ آہستہ لڑکی کی طرف بڑھ رہی تھی۔ اس نے اپنا منہ آسمان کی طرف کر لیا اور کہنے لگی: "میرا کام مکمل ہو گیا، شکریہ اے خدا۔" اور آگ کے بھیانک شعلوں نے اسے بے رحمی سے نگل لیا۔
 
جون کی اس سزائے موت کے پندرہ برس بعد سنہ 1456ء میں پوپ [[کالسٹس سوم]] نے اس مقدمے کی جانچ کی اجازت دی، جانچ کے بعد عدالت نے انہیں بے قصور تسلیم کیا اور ان پر عائد کردہ تمام الزامات سے انہیں بری اور شہید قرار دیا۔ سولہویں صدی عیسوی میں وہ [[کاتھولک اتحاد]] کی علامت بن گئیں اور سنہ 1803ء میں [[نپولین]] کے ایک فیصلہ میں جون کو فرانس کی قومی علامت قرار دیا گیا۔ 1909ء میں انہیں [[سعادت ابدی]] اور 1920ء [[قداست]] سے سرفراز کیا گیا۔ جان فرانس کے نو [[سرپرست بزرگ|سرپرست مسیحی بزرگوںمقدسات]] میں سے ایک ہیں۔
 
جان کی موت کے بعد ہی سے ان کی شخصیت ادب، نقاشی، خاکہ نگاری اور دیگر ثقافتی فنون میں خاصی مقبول رہی اور بہت سے مشہور مصنفین، فلم سازوں اور نغمہ نگاروں نے ان کی ذات اور شخصیت کو اپنی تخلیق کا موضوع بنایا۔ ان کی یہ مقبولیت آج بھی برقرار ہے اور وہ فلموں، تھیٹر، ٹیلی ویژن، ویڈیو کھیل، موسیقی وغیرہ میں آج بھی زندہ ہیں۔