"فرانس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 81:
125 ق م کے آس پاس ملک گال کے جنوبی علاقہ کو رومیوں نے فتح کر لیا جو اسے ہمیشہ [[پروونشیا ماسٹرز|پرووِنشیا نوسٹرا]] (یعنی ہمارا خطہ) کہا کرتے تھے، موجودہ فرانس میں بھی یہ خطہ [[پروونس]] کہلاتا ہے۔ بعد ازاں 52 ق م میں [[جولیس سیزر]] نے گال کے سربراہ [[ورسنگے ٹورکس]] کی قیادت میں اٹھنے والی بغاوت کی لہر کو کچل کر ملک گال کے بقیہ حصوں کو بھی فتح کر لیا۔ [[آگستس]] نے گال کو رومی ریاستوں میں تقسیم کیا۔ اس گال رومی عہد میں متعدد شہر آباد ہوئے جن میں [[لوگدونوم]] (موجودہ [[لیون]]) قابل ذکر ہے، یہ شہر گالوں کا دار الحکومت سمجھا جاتا ہے۔ ان شہروں کو ٹھیٹھ رومی طرز میں تعمیر کیا گیا تھا جن میں ایک بڑی بیٹھک یا چوپال، تھیٹر، سرکس، [[ایمفی تھیٹر]] اور گرم حمام ہوا کرتے تھے۔ جلد ہی گال رومی نو آبادکاروں میں گھل مل گئے اور ان کی ثقافت و تمدن نیز ان کی [[رومنی زبانیں|زبان]] کو اختیار کر لیا۔ بعد میں ان دونوں کی زبانوں کے اشتراک سے [[فرانسیسی زبان]] پیدا ہوئی۔ نیز [[قدیم روم میں مذہب|رومی کثرت پرستی]] [[گال کی بت پرستی]] میں مل کر [[امتزاج ضدین]] کا نمونہ بن گئی۔
 
ملک گال کی قلعہ بند سرحدوں پر بربری قبائل کے حملوں کی وجہ سے 250ء سے 280ء کی دہائی تک رومی گال زبردست بحران کا شکار رہے۔ چوتھی صدی عیسوی میں اس خطے کی صورت حال میں انقلاب آیا، یہ وہ عہد تھا جب رومی گال پھر سے بیدار ہوئے اور خوش حالی ان کا مقدر بنی۔ 312ء میں [[قسطنطین اعظم]] نے [[مسیحیت]] اختیار کر لی جس کے بعد پوری [[رومی سلطنت]] میں مسیحی (جو اب تک سخت عقوبتوں اور مصائب سے دوچار تھے) بہت تیزی سے پھیلے۔ لیکن پانچویں صدی عیسوی کے آغاز میں بربر حملے پھر شروع ہو گئے جن کی بنا پر متعدد جرمنی قبائل مثلاً [[وندال]]، [[سوئبی]] اور [[الان]] نے دریائے رائن عبور کرکے گال، [[ہسپانیہ]] اور [[زوال سلطنت روما|زوال پزیر رومی سلطنت]] کے دوسرے حصوں میں بود و باش اختیار کی۔
 
== جغرافيہ ==