"ابن ہمام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
درستی
سطر 10:
بچپن میں ہی اپنے باپ اور شہر کے علما و فضلا سے علم پڑھنا شروع کر دیا چنانچہ فقہ واصول سراج الدین الشہیر بہ قاری الہدایہ اور بساطی سے پڑھی اور جب 813ھ کو [[قاہرہ]] میں آئے تو قاضی محب الدین ابن شحنہ سے استفادہ کیا اور ان کے ساتھ حلب کو مراجعت کی۔ عربیت کو جمال حمیدی سے اخذ کیا اور حدیث کو ابی زرعہ عراقی اور جمال حنبلی اور شمس شامی سے سنا اور مراعی وابن ظہیرہ سے اجازت حاصل کی شیخونیہ کی مشیخت کے متولی ہوئے پھر کچھ مدت تک افتاء کا کام دیتے رہے مگر آخر الامر ان سب کو یکبار گی چھوڑ دیا اور تصنیف و تالیف اور نشر علوم میں مشغول ہوئے چنانچہ ہدایہ کی شرح [[فتح القدیر]] نام ایسی محققانہ لکھی کہ جس کی نظیر آج تک نہیں ملتی اور اس میں نہایت منصفانہ دلائل سے مذہب خفیہ کو ثابت کیا۔ اس شرح کو آپ نے کتاب وکالت تک تصنیف کیا تھا کہ اجل کا پیغام آگیا اس لیے اس مقام سے اس کو اخیر کتاب تک مولیٰ شمس الدین احمد بن فور المعروف بہ قاضی زادہ مفتی رومی متوفی 988ھ نے کامل کیا اور اصول میں کتاب تحریر ایسی تصنیف کی کہ اپنا نظیر نہیں رکھتی جس کی شرح آپ کے فاضل تلمیذ ابن امیر حاج حلبی نے کی۔
== علمی مقام ==
فقہائے حنفیہ میں امامت کا درجہ رکھتے ہیں۔ بعض نے طبقہ اہل ترجیح اور بعض نے اہلِ اجتہاد سے آپ کو شمار کیا ہے مفسر حافظ الحدیث اور علم کلام کے ماہر تھے۔ خانقاہ الشیخونیہ مصر کے شیخ الشیوخ رہے۔ ارباب اقتدار کے ہاں بڑی قدرو منزلت تھی زیادہ قیام قاہرہ میں رہا اورحلب میں بھی رہے۔
 
== تصنیفات ==
سطر 17:
* [[التحرير]] اصول فقہ پر لکھی گئی۔
* [[المسايرہ]] آخرت میں نجات دینے والے عقائد ۔
* [[زاد الفقير]] مختصر فی فروع الحنفیہ۔
 
== وفات ==