"حسین احمد مدنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہوں گے
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:ویکیپیڈیا مضامین مع GND شناخت کنندگان
سطر 119:
 
=== درس حدیث کے لیے تکالیف کا تحمل ===
شدید گرمیں دوپہر 12 بجے کا زمانہ ہو چھتری پیش کی جائے تو لینے سے انکار کر دیتے۔ بارش کے زمانہ میں راستہ کیچڑ آلود ہوتا لیکن دارالحدیث کی جانب محو سفر ہوتے۔ ایک ہاتھ میں چھڑی اور دوسرے ہاتھ میں چھتری ہوتی۔ کپڑے کیچڑ آلود ہوتے تو سواری پیش کی جاتی تو انکار کردیتے۔ شاگرد تانگے والے کو لے آتے بار بار اصرار کرنے پر ایک دفعہ کہنے لگے کہ کیچڑ سے ہم پیدا ہوئے، اگر اسمیں جا ملیں تو کیا ڈر ہے۔ ایک مرتبہ طلبہ کے اصرار پر تیار ہو گئے۔ دوسرے دن کہیں دور جانا تھا تو تانگہ والا حاضر ہوا تو اس کے تانگہ پر اسوقت سوار ہو گئے جبکہ یہ شرط تسلیم کرالی کہ وہ درس گاہ تک لے جانے کے لیے آئندہ کبھی نہ آئے گا۔<ref name=":0" />
 
== اہلیہ کی تدفین سے فراغت کے بعد درس بخاری ==
سطر 133:
ایک دن کئی ہفتوں کی رکی ہوئی ڈاک پہنچی تو ہر خط مین کسی نہ کسی فرد خاندان کی موت کی خبر ملتی۔ اس طرح ایک ہی وقت میں باپ، جواں سال بچی، ہونہار بیٹے، جانثار بیوی، بیمار والدہ اور دو بھائیوں سمیت سات افراد خاندان کی جانکاہ خبر ملی۔ موت بر حق ہے مگر جن حالات میں حسین احمد مدنی کو یہ اطلاعات موصول ہوئیں انہیں برداشت کرنا پہاڑ کے برابر کلیجا چاہیے تھا۔<ref>شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیایک تاریخی و سوانحی مطالعہ، از فرید الوحید</ref>
 
حسین احمد مدنی نے مالٹا کی قید کے دوران میں 10 ماہ میں [[قرآن|قرآن مجید]] یاد کرکے محمود الحسن کو تراویح کے بعد نوافل میں سنایا کرتے تھے۔ اس طرح نصف جمادی اولا سے یاد کرنا شروع کیا اور [[ربیع الاول]] میں پورا یاد کر کے محمود الحسن کو اگلے رمضان میں سنادیا۔ اس دوران میں والد کی وفات اور دیگر کنبہ کی موت کی خبر نے بہت گہرا صدمہ و دکھ پہنچایا۔<ref name=":0" />
 
جنگ عظیم ختم ہونے کے بعد کل ساڑھے تین سال جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد شیخ الہند اور ان کے تمام ساتھیوں کو جن میں حسین احمد مدنی بھی شامل تھے آخر کار رہائی مل گئی۔ جب گھر سے چلے تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک چھوڑ کر گئے تھے مگر رہائی کے بعد جب اپنے علاقہ پہنچے تو سب کچھ بدلا ہوا تھا۔ خاندان کے افراد کی اموات اور 40 یا 42 برس کی عمر تھی۔ صدمے پہ صدمہ خاندان تھا نہ گھر۔<ref>چراغ محمد، از مولانا زید الحسینی</ref><br />
== سیرت و اخلاق ==
ڈاکٹر عبد الرّحمان شاجہان پوری فرماتے ہیں کہ:
سطر 176:
[[زمرہ:پدم بھوشن وصول کنندگان]]
[[زمرہ:دیوبندی علماء]]
[[زمرہ:ویکیپیڈیا مضامین مع GND شناخت کنندگان]]
[[زمرہ:ہندوستان کے مسلمان مذہبی رہنما]]