"فینحاس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
[[File:Phinehas and Cozbi are slain.jpg|thumb|''فینحاس نے زمری اور کزبی کا قتل کیا'']]
 
[[تنک]] کے مطابق '''فینحاس''' {{دیگر نام|عبرانی=פִּנְחָס‬}} [[ہارون]] کے پوتے اور [[الیعزر]] کے فرزند تھے۔ وہ [[بنی اسرائیل]] کے سفر [[خروج]] کے ایام میں ایک مذہبی کاہن تھے۔ اوہ ایک اعلیٰ درجہ کے کاہن تھے۔<ref>[[کتاب خروج|خروج]] 6: 25</ref> ان کو غیر اخلاقیات سے سخت ناپسندیدگی تھی۔ فینحاس جب اپنے دور شباب میں تھے اس وقت ان کا قیام [[سطیم]] میں تھا وہ جہاں بعل فغور یا فغور دیوتا کے خلاف مرد آہن بن کر کھڑے ہوئے۔ ان کے زمانے میں اہل [[موآب]] اور اہل [[مدین]] نے اسرائیلیوں کو [[بدعت فغور|فغور کی بدعت]] اور غیر اسرائیلیوں میں شادی کی آزمائش میں ڈال دیا۔ ان کی طرف سے یہ ایک کامیاب کوشش تھی<ref>[[کتاب گنتی|گنتی]] 25: 1-9</ref> جس کی فینحاس نے پرزور مخالفت کی۔ انہوں نے ایک اسرائیلی مرد اور مدین کی عورت کو [[سزائے موت]] دے دی کیونکہ وہ دونوں مردوں کے خیمہ میں پائے گئے تھے۔ ایک اسرائیلی مرد اور مدینی عورت کے درمیان میں جنسی رشتہ خدا کو پسند نہیں آیا اور ان کے کے چونکہ اس گناہ کی وجہ سے طاعون کی وبا عام ہو گئی لہذا فینحاس نے خدا کے اس عذاب کو ٹالنے کے لیے برچھہ سے مرد اور عورت کو قتل کر دیا۔ موسی نے تمام بت پرستوں کے قتل کا حکم دیا [[قبیلہ شمعون]] کے اسرائیلی شاہزادہ سلو کے بیٹے [[زمری]] نے علی الاعلان موسی کا دفاع کیا اور ان تمام لوگوں پر اپنا فیصلہ سنایا جو [[خیمۂ اجتماع]] کے دروازے پر موسی کے ساتھ کھڑے تھے، ایک بنی اسرائیلی موسی اور تمام لوگوں کے سامنے ایک مدیانی عورت کو لے کر آئے۔ فینحاس نے ان کا پیچھا کیا اور برچھے سے ان کو قتل کردیا اور اس طرح انہوں نے وبا سے لوگوں کو بچایا۔ <ref>گنتی باب 25</ref><ref>گنتی 31: 16</ref>
 
فینحاس نے بنی اسرائیل میں [[بت پرستی]] روکنے کی خوب کوشش کی۔ یہ بت پرستی مدینی عورت کی دین تھی۔ انہوں نے خدا کی پناہگاہوں کی بے حرمتی کرنے سے بھی اپنی قوم کو روکا۔ ارض اسرائیل میں داخلہ اور اپنے والد کی وفات کے بعد ان کو اسرائیل کا تیسرا بڑا مذہبی پیشوا یا [[کاہن]] مقرر کیا گیا۔<ref>[[کتاب خروج|خروج]] 20: 28</ref> [[مشرقی راسخ الاعتقاد کلیسیا]] ان کو ایک ”[[مقدس]]“ (ولی) مانتی ہے اور ان کے یہاں 2 ستمبر کو ان کی یادگار منائی جاتی ہے۔
 
== بدعت فغور ==
بدعت فغور کا واقعہ [[بلعم بن باعوراء]] کے واقعہ کے فوراً پیش آتا ہے۔ ان کو اسرائیلیوں کو لعن طعن کرنے کے لیے بلایا گیا تھا مگر وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ کیونکہ خدا نے ان کا منہ اسرائیلیوں کی تعریف سے بھر دیا تھا۔ اس کے بجائے یہ ہوا کہ یہودی روزانہ جس دعا سے اپنی صبح کا آغاز کرتے ہیں وہ بلعم بن باعوراء کی ہی دعاؤں میں سے ہے۔ بلعم چونکہ اسرائیلیوں کو ملامت نہ کر سکے لہذا اپنے وطن کو روانہ ہو گئے۔ [[کتاب گنتی]] بلعم کا واقعہ اور فغور کا واقعہ کے درمیان میں براہ راست تعلق بتاتی ہے۔ موسی نے تمام بت پرستوں کے قتل کا حکم دیا [[قبیلہ شمعون]] کے اسرائیلی شاہزادہ سلو کے بیٹے [[زمری]] نے علی الاعلان موسی کا دفاع کیا اور ان تمام لوگوں پر اپنا فیصلہ سنایا جو [[خیمۂ اجتماع]] کے دروازے پر موسی کے ساتھ کھڑے تھے، ایک بنی اسرائیلی موسی اور تمام لوگوں کے سامنے ایک مدیانی عورت کو لے کر آئے۔ فینحاس نے ان کا پیچھا کیا اور برچھے سے ان کو قتل کردیا اور اس طرح انہوں نے وبا سے لوگوں کو بچایا۔ <ref>گنتی باب 25</ref><ref>گنتی 31: 16</ref>
 
== حوالہ جات ==