"یوناہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
دو ابواب تک کی کہانی کا اضافہ
سطر 31:
اگرچہ لفظ ”بڑی مچھلی“ [[کتاب یوناہ|یوناہ کی کتاب]] کے اردو تراجم میں ملتا ہے لیکن اصل عبرانی لفظ «دگ گدول» (דָּ֣ג גָּדֹ֔ול بہ معنی دیوہیکل مچھلی) ہے۔ انیسویں اور ابتدائی بیسویں صدی میں جس نسل کی مچھلی نے یوناہ کو نگلا وہ [[فطرت پسندی (فلسفہ)|فطرت پسندوں]] کے لیے موضوع بحث رہا۔ فطرت پسندوں کا کہنا ہے کہ یوناہ کی کہانی ایک تاریخی واقعہ تھا۔ لوک ادب کے کچھ اسکالروں کے نزدیک یوناہ اور کچھ افسانوی شخصیات مثلاً [[گلگامش]] اور یونانی ہیرو [[جاسن]] کے درمیان مماثلتیں پائی جاتی ہیں۔
 
==یوناہ کی کتاب==
[[فائل:Pieter Lastman - Jonah and the Whale - Google Art Project.jpg|تصغیر|upleft=1.3|''یوناہ اور بڑی مچھلی'' از پیٹر لاسٹمین]]
یوناہ، [[یوناہ کی کتاب]] کے مرکزی کردار ہیں۔ اس کتاب میں کہ خدا نے یوناہ کو حکم دیا کہ وہ اٹھ کر بڑے شہر [[نینوا]] کو جائیں اور اس کے خلاف منادی کریں کیونکہ ”ان کی شرارت خداوند کے حضور پہنچی ہے“،<ref>یوناہ 1: 2</ref> لیکن یوناہ ”خدا کے حضور سے“ فرار ہونے کے لیے نینوا سے [[یافا]] آ گئے اور وہاں پہنچ کر وہ ایک سمندری جہاز میں سوار ہو کرترسیس کو روانہ ہوئے۔<ref>یوناہ 1: 3</ref> راستے میں سمُندر میں سخت طُوفان برپا ہوا اور اہلِ جہاز کو احساس ہو گیا تھا کہ یہ کوئی معمولی طوفان نہیں ہے، قرعہ ڈالا گیا اور معلوم ہوا کہ آفت کے ذمہ دار یوناہ ہیں۔<ref>یوناہ 1: 4-7</ref> یوناہ نے اسے تسلیم کیا اور کہا کہ انہیں اُٹھا کر سمندر میں پھینک دیں تو وہ تھم جائے گا۔<ref>یوناہ 1: 8- 12</ref> ملاحوں نے ان کا مشورہ نہ مانا بلکہ چپو مار مار کر ساحل پر پہنچنے کی سرتوڑ کوشش کرتے رہے، لیکن ان کی تمام کوششیں ناکامیاب رہیں اور آخرکار وہ یوناہ کو سمندر میں پھینکنے پر مجبور ہو گئے۔<ref>یوناہ 1: 13-15</ref> پانی میں پھینکتے ہی سمندر ٹھاٹھیں مارنے سے باز آ کر تھم گیا اور پھر ملاحوں نے خدا کو ذبح کی قربانی پیش کی اور مَنتیں مانیں۔<ref>یوناہ 1: 15-16</ref> یوناہ کو معجزانہ طور ایک بڑی مچھلی نے نگل کر ڈوبنے سے بچا لیا، اور وہ تین دن اور تین رات اسی مچھلی کے پیٹ میں رہے۔<ref>یوناہ 1: 17</ref> جب یوناہ مچھلی میں تھے تو انہوں نے اپنی مصیبت میں خدا سے دُعا کی اور شکرگزاری کی اور دعا کی کہ جو مَنت انہوں نے مانی اُسے پورا کریں گے۔<ref>یوناہ 2: 1-9</ref> تب رب نے مچھلی کو حکم دیا کہ وہ یوناہ کو خشکی پر اُگل دے۔<ref>یوناہ 2: 10</ref>
== حواشی ==
{{حواشی}}