"تجسم المسیح" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4:
== تجسم المسیح کی وجوہات ==
[[مسیحیت]] اس بات پرزور دیتی ہے کہ خدا کا مجسم ہونا یا جسم اختیار کرنا ممکنات میں سے ہےبلکہ خدا کی پہچان کے لئے جو نجات کی لازمی ہے، ضروری قراردیتاہے۔دوسری طرف مسیحیت خدا کے جسم اختیار کرنے کوایک انوکھی ، بیش بہا اور پرفیض بات قرار دیتا ہے جس کا دہرایا جانا غیر ضروری اور ناممکن سمجھا جاتاہے۔ اس امر کی بابت [[مسیحی]] عقیدہ اس حقیقت پر مبنی ہے کہ انسان خدا کی صورت پر پیدا کیا گیا <ref> پیدایش 26:1</ref>۔ خدا کی تجسم کی ضرورت اس بات پر مبنی ہے کہ گناہ گار انسان عقل کا اندھا ہو کر اس بات کا محتاج ہے کہ خدا انسان کی صورت میں اپنے تئیں انسان پر ظاہر کرے۔ اس کے بغیر انسان نجات کو نہیں سمجھ سکتا۔ اگرچہ وہ کلام جو انسانی لغت میں حروف کے ذریعے لکھا گیا، ہدایت کے لئے نہایت مفید ہے۔تاہم خدا کی پہچان کے لئے جو نجات کے واسطے ضروری ہے لازم ہوا کہ وہ کلام جو ابتدا میں خدا کے ساتھ تھا بلکہ خود خدا تھا، مجسم بھی ہو <ref>انجیل بمطابق یوحنا رسول 1: 1-3</ref>۔
خدا کے جسم اختیار کرنے کی حقیقت [[یسوع مسیح]] کی زندگی کے احوال میں مبنی ہے۔اس کی زندگی کے بیان سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ [[یسوع مسیح]] پاکیزگی<ref>عبرانیوں 4: 15</ref> اور قدرت میں خدا کی مانند تھا<ref>فلپیوں 2: 6-7</ref>۔ اپنی عملی زندگی سے اپنے آپ کو سچا ثابت کر کے یسوع مسیح نے بڑی وضاحت سے کہا کہ '''میں اورباپ ایک ہیں''' <ref>انجیل بمطابق یوحنا رسول 30:10</ref> اور '''پیشتر اس سے کہ [[ابرہام]] تھا میں ہوں'''<ref>انجیل بمطابق یوحنا رسول 8: 58</ref>۔'''جس نے مجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا'''<ref>انجیل بمطابق یوحنا رسول14 واں باب</ref>۔'''آسمان اور زمین کا کل اختیار مجھے دیا گیا ہے'''<ref>انجیل بمطابق متی رسول 28: 18-20</ref>۔ جب وہ کامل فرماں برداری کی زندگی زمین پر بسر کر چکا تو اُس نے [[صلیب]] پر اپنی جان قربان کردی<ref><ref>انجیل بمطابق لوقا رسول 23: 46</ref></ref>۔ اس کی تدفین ہوئی اور تیسرے دن قبر سے جی اٹھا<ref>انجیل بمطابق لوقا رسول 24: 39</ref>۔ چالیس دن بعد آسمان پر صعود فرماگیااور وہاں سے [[روح القدس]] کو بھیجا ہے جس کی معرفت ہر زمانہ میں وہ مسیحیوں پراپنے تئیں مجسم خدا کی حیثیت میں ظاہر کرتا ہے<ref>رسولوں کے اعمال 2 باب</ref> ۔ یسوع مسیح خدا اور انسان کے بیچ میں مقررہ درمیانی ہے<ref> 1 تیمتھیس 5:2</ref>۔
 
== اہل یہود اور ابتدائی کلیسیا ==