"ریاست جموں و کشمیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:خودکار ویکائی
تاریخ کو غللط بیان کیا گیا تھا۔
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 15:
|date_event1 =
|flag_s1 = جموں و کشمیر
|s1 = آزادپاکستانی مقبوضہ کشمیر
|s2 = جموں و کشمیر
|flag_s1 = Flag of Azad Kashmir.svg
سطر 36:
'''ریاست جموں و کشمیر''' (ڈوگرا راج) 1846ء سے 1947ء تک متحدہ ہندوستان میں ایک نوابی ریاست جو 1846ء میں پہلی انگریز سکھ جنگ کے بعد تشکیل دی گئی جب [[ایسٹ انڈیا کمپنی]] نے [[کشمیر]] پر قبضہ کر لیا اور فوری طور پر [[امرتسر معاہدے]] کے تحت جموں کے ڈوگرا حکمران کو فروخت کر دیا۔
 
1947 میں ہندوستان کی تقسیم کے وقت تمام ریاستوں کو اختیار دیا گیا کہ وہ پاکستان یا بھارت میں کسی ایک سے الحاق کر لیں یا اپنی آزاد حیثیت برقرار رکھیں، کشمیرہندو مسلممہا راجہ نے سٹیند سٹیل اگریمنٹ کے تحت اسے اکثریتیحودمختار ریاست تھی،رہنے پہ زور دیا،لیکن چونکہ اس لیےوقت ریاستدو بڑی جماعتیں تھی۔نیشنل کانفرنس اور مسلم کانفرنس۔نیشنل کانفرنس خودمختار کشمیر کی عوامحامی نےتھی ہندواور مہاراجامسلم کاکانفرنس بھارتپاکستان سےکے ساتھ الحاق کاکی فیصلہخامی۔اس تسلیمکے نہیںباوجود کیاان دونوں جماعتوں کے رہنماوں کی اس مسئلے پہ میٹنگ ہوئی اور عواماکثریت نے خود مختار کشمیر کی تائید کی۔مگر اس فیصلےمیں چند مفاد پرست رہنماوں نے پاکستان کے خلافساتھ اٹھالخاق کھڑےکا ہوئے،معاہدہ بھارتکیا۔جس کی بدولت 22 اکتوبر کو پاکستان ارمی اور قبائلیوں نے ہندوکشمیر مہاراجاپہ کےخملہ الحاقداگ کودیا۔اور جوازسری بنانگر تک قبضہ کر ریاستلیا۔اس میںدوران اپنیمہاراجہ فوجیںنے داخلہندوستان کرسے دیں،مدد دوسریکی طرفاپیل مجاہدینکی جس پہ ہندوستان نے کشمیرنیشنل کانفرنس کے بہتسربراہ شیخ عبدلہ کا ہندوستان سے علاقوںالخاق پرکی مہاراجاشرط کارکھی۔اور قبضہ27 ختماکتوبر کرکے1947 [[گلگتکو بلتستان]]ہندوستان اورکی [[آزادافواج نے کشمیر]] کےمیں علاقےقدم پاکستانرکھا کےاور زیرسری انتظامنگر سے لے کر اتھمقام مظفرآباد تک واپس قبضے میں لہمیا اور یوں اس ریاست کی تقسیم کا دےباب دیے۔کھلا۔ اس دوران بھارت کشمیر کا معاملہ [[اقوام متحدہ]] میں لے گیا، جہاں ایک کمیشن کے ذریعے کشمیر میں استصواب رائے کا فیصلہ کیا گیا جس کو اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم [[جواہر لعل نہرو]] نے تسلیم کیا اور رائے شماری کے فیصلے کی تائید کی جس کے مطابق کشمیر کے عوام رائے شماری کے ذریعے پاکستان یا بھارت سے الحاق یا خودمختار کشمیر کا فیصلہ کرینگے۔ پاکستان نے بھی یہ فیصلہ تسلیم کیا۔ لیکن بعد میں بھارت اور پاکستان اپنے اس وعدے سے منحرف ہو گیا اور تاحال ریاست کشمیر کے الحاق کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔ بھارت اور پاکستان کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کو کشمیری عوام نے کبھی تسلیم نہیں کیا اور اب تک لاکھوں کشمیری شہید ہوچکے ہیں اور مسلسل قابض بھارتی اور پاکستانی افواج کی بربریت کا شکار ہیں۔
 
{| class="wikitable"