"یسعیاہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ آئی فون ایپ ترمیم)
املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ آئی فون ایپ ترمیم)
سطر 20:
:- بعض مسیحی دانشور ( جیسا کہ ہاکس نے بھی لکھا ) کو شک ہے کہ ابواب ۴۰ سے لیکر ۶۶ تک یسعیاہ نبی کے دو سو سول بعد لکھے گئے۔ اور اس بنیاد پر یہ گمان کرتے ہیں کہ کتاب یسعیاہ کی بہت سی اہم بشارتیں بلکہ تمام ہی ان ہی ابواب میں ہیں جیسا کہ ابواب ۴۳ اور ۵۴ اور ۶۵۔
 
ایسا لگتا ہے کہ یہ ناقدین نہیں چاہتے کہ مسلمان ان بشارات سے اپنے حق میں استفادہ کریں یا بطور دلیل پیش کریں۔ چونکہ ہاکس کے برعکس وہ ان بشارات کو مسیح سے مربوط نہ کر سکے تو انہوں نے ان کو مشکوک ورارقرار دیتے ہوئے یہانتک کہہ دیا کہ یہ تو یسعیاہ کے دو سو سال بعد لکھی گئیں۔ جبکہ بعض دیگر دانشور یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سب بشارتیں ہر صورت مسیح سے ہی متعلق ہیں اس دلیل کے ساتھ کہ پہلے ابواب کی طرح تمام ابواب یسعیاہ کے اپنے لکھے ہوئے ہیں۔
 
محمد صادق تہران کی نظر میں اس مسئلے کو جس سمت سے بھی دیکھا جائے یہ اسلام ہی کے حق میں ہے۔ اور پہلی بشارتیں جو یسعیاہ سے منسوب ہیں اور جو ان سے دوسو سال بعد لکھی گئیں