"آئس برگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:خودکار ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← لیے، تہ، پزیر
سطر 1:
آئس برگ (Iceberg) وہ برفانی تودے جوکسی گلیشئیر یا قطبی برفانی چادر سے ٹوٹ کر سمندر میں بہنے لگتے ہیں۔ یہ تودے سمندری دھاروں کی بدولت قطبین سےعام بحری راستوں میں پہنچ جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ آئس برگ قطبین سے بہت دور بھی مل جاتے ہیں۔ جب کوئی گلیشئیر سمندر میں اترتا ہے اور گہرے سمندر کی جانب تیزی سے سفر کرتا ہے تو اس کے اطرافی کنارے ٹوٹنے لگتے ہیں اور یہ ٹوٹے ہوئے برفانی تودے ' آئس برگ " کی صورت میں سمندر میں بہنے لگتے ہیں۔ چونکہ یہ گلیشئیر کے مقابلے میں بہت ہلکے پھلکے ہوتے ہیں اس لئےلیے سمندری دھارے انہیں تیزی سے بہاتے ہوئے عام بحری راستوں میں لے آتے ہیں۔ ان تودوں کا صرف 1/9 حصہ پانی سے اوپر اور باقی آٹھ حصے پانی میں چھپے ہوئے ہوتے ہیں۔ اکثر آئس برگ الٹ کر اوندھے ہو جاتے ہیں یا پھر ترچھے ہو جاتے ہیں کیونکہ بہاؤ کے دوران پگھلاو کا عمل بھی جاری رہتا ہے۔ اور کبھی سمندری موجیں اتنی تیز و تند بھی ہوتی ہیں کہ آئس برگ اپنا توازن کھو بیٹھتے ہیں۔
 
[[File:Iceberg in the Arctic with its underside exposed.jpg|thumb|300px|<center>آرکٹک میں ایک آئس برگ.</center>]]
 
قطبین کی برفانی چادریں بہتے ہوئے ٹوٹتی رہتی ہیں۔ یہ ٹوٹے ہوئے حصے آئس برگ بن جاتے ہیں۔ انتشار کا یہ عمل اس دباؤ کی وجہ سے بھی وقوع پذیرپزیر ہوتا ہے جو پانی اوپر کی جانب برفانی چادر پر ڈالتا ہے۔
 
آئس برگ ، خاص طور پر گلیشئیر سے ٹوٹنے والے ، اپنے ساتھ چھوٹے چھوٹے ریزوں کا وسیع ذخیرہ بھی لے آتے ہیں جو سمندر کی سطح پر بکھیرتے رہتے ہیں۔
سطر 9:
[[Image:Titanic iceberg.jpg|thumb|کہا جاتا ہے ہے کہ ٹائی ٹینک اس 'آئس برگ ' سے ٹکرا کر غرق ہوا تھا۔.]]
 
سمندر کی تہہتہ صاف کرنے والی مشینوں میں پائے جانے والے ' آئس برگ ' کے مادوں سے پتہ چلا ہے کہ ' آئس برگ ' عموما بہت طویل سفر کیا کرتے ہیں۔
<ref>ماہنامہ معلومات۔ ص835،ج 26-سید قاسم محمود، ستار طاہر- 4 شارع فاطمہ جناح، لاہور</ref>