"قومی اسمبلی پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 20:
|party2=[[پاکستان تحریک انصاف]]
|election2=15 اگست 2018ء
|leader3_type=[[وزیر اعظم پاکستان|وزیرقائد اعظمایوان]]
|leader3=[[عمران خان]]
|party3=[[پاکستان تحریک انصاف]]
سطر 69:
[[قومی اسمبلی]] [[پاکستان کی پارلیمان]] کا [[ایوان زیریں]] ہے۔ جس کی صدارت [[مکلم ایوان زیریں پاکستان|اسپیکر]] کرتا ہے جو [[صدر پاکستان|صدر]] اور [[ایوان بالا پاکستان|ایوان بالا]] [[امیر مجلس ایوان بالا پاکستان|سینیٹ کے چیئرمین]] کی عدم موجودگی میں [[ملک]] کے صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیتا ہے۔ عام انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی جماعت کا سربراہ عموماً [[وزیر اعظم پاکستان|وزیر اعظم]] منتخب ہوتا ہے جو قائد ایوان بھی ہوتا ہے۔
 
پاکستان کی قومی اسمبلی کے موجودہ [[اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان|اسپیکر]] اسد قیصر ہیں جبکہ [[قاسم سوری|قاسم خان سوری]] ان کے ڈپٹی اسپیکر ہیں۔موجودہ ہونے والے قائد ایوان عمران خان ہیں قائد [[حزب اختلاف]] [[سیدشہباز خورشید شاہ|خورشید شاہشریف]] ہیں جن کا تعلق [[پاکستان پیپلزمسلم لیگ پارٹی(ن)]] سے ہے۔
 
[[آئین پاکستان]] کے مطابق قومی اسمبلی 342 نشستوں پر مشتمل ہے جس میں سے 272 نشستوں پر اراکین براہ راست انتخاب کے ذریعے منتخب ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں مذہبی اقلیتوں کے لیے 10 اور خواتین کے لیے 60 نشستیں بھی مخصوص ہیں، جنہیں 5 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنے والی جماعتوں کے درمیان میں نمائندگی کے تناسب سے تقسیم کیا جاتا ہے۔ قومی اسمبلی میں خواتین کی موجودہ تعداد 72 ہے۔
سطر 75:
قومی اسمبلی کے اراکین کثیر الجماعتی انتخابات کے ذریعے عوام کی جانب سے منتخب کیے جاتے ہیں جو پانچ سال میں منعقد ہوتے ہیں۔ آئین کے تحت قومی اسمبلی کی نشست کے لیے مقابلہ کرنے والے امیدواروں کا پاکستانی شہری ہونا 18 سال سے زائد العمر ہونا ضروری ہے۔
 
[[آئین پاکستان]] کی شق 58 کے تحت [[صدر پاکستان]] کو اختیار حاصل ہے کہ وہ پانچ سالہ مدت ختم ہونے سے قبل بھی اسمبلی کو تحلیل کر دے تاہم اس کے لیے [[عدالت عظمیٰ پاکستان|عدالت عظمی ٰعظمیٰ]] کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسمبلی تحویل ہونے کی صورت میں نئے انتخابات کا انعقاد ضروری ہوتا ہے۔
 
== وضاحت ==
{{قطعہ-نامکمل}}
 
== مزید دیکھیے ==
* [[آئین پاکستان]]