"حلیمہ سعدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4:
}}
 
'''حليمہ بنت ابی ذؤيب''' (وفات: [[8ھ]]/ [[629ء]])محمد {{درود}} کی رضاعی والدہ ہیں، بی بی ثویبہ کے بعد محمد {{درود}} کو آپ نے ہی آخر تک دودھ پلایا، اس وقت آپ کے ساتھ [[عبد اللہ بن حارث|عبد اللہ ابن حارث]] کو بھی دودھ پلایا، آپ کی بڑی بیٹی [[شیما]] حضور {{درود}} کو گود میں کھلاتی لوریاں دیتی تھیں۔ چار پانچ سال حلیمہ کے پاس بادیہ [[بنو سعد]] میں مقیم رہے۔ پھر آپ کی والدہ [[آمنہ]] کے پاس پہنچا گئیں۔ محمد {{درود}} نے فرمایا تھا کہ آپ کی تربیت بنو سعد میں ہوئی تھی اس لیے آپ کی زبان بالکل بے عیب ہے ۔
 
== سلسلہ نسب ==
سطر 10:
 
== حالاتِ زندگی ==
حلیمہ سعدیہ سے عبد اللہ ابن جعفر نے احادیث سنیں، '''حلیمہ''' سعدیہ کے لقب سے مشہور ہیں، [[قبیلہ ہوازن]] سے تھیں، اس قبیلہ سے [[غزوہ حنین]] میں جنگ ہوئی، مسلمانوں کو فتح ہوئی مگر بعد ہوازن مسلمان ہو گئے، [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] نے ان کے قیدی جو غلام بنائے گئے تھے واپس کر دیے کہ وہ حلیمہ کے اہل قرابت تھے <ref>مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح، جلد 8، صفحہ 552</ref> غزوہ حنین کے موقع پر محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے پاس آئیں، آپ ان کے لیے کھڑے ہو گئے اور اپنی چادر بچھا دی۔ حلیمہ اور حلیمہ کے خاوند مسلمان ہو گئے تھے۔<ref>مرقات اشعہ، بحوالہ مرآۃ شرح مشکوۃ، جلد6، صفحہ767</ref>
ایک مرتبہ مدینہ میں آئیں تو محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اپنی نشست سے اٹھے ”میری پیاری امی، میری محترم ماں، آئیے ،تشریف لائیے ۔“ پھر آپ نے چادر بچھا کر عزت و تکریم سے ان کو اس پر بٹھایا۔ حلیمہ کی بیٹی [[شیما]] کے بھی محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے پاس آنے کا واقعہ تاریخ میں ملتا ہے۔ وہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی رضاعی بہن تھیں۔ آپ نے ان کا بھی بہت اکرام کیا تھا۔
 
== مقامِ عظیم ==
سیدہ حلیمہ کے بارے میں یہ روایت بھی تاریخ میں منقول ہے کہ وہ آنحضور کے دور جوانی میں، سیدہ خدیجہ کی موجودگی میں مکے حاضر ہوئی تھیں۔ حضرت خدیجہ نے ان کی خدمت میں کئی اونٹ اور اونٹنیاں پیش کی تھیں۔ [[مدینہ منورہ]] میں حاضری کے وقت نبی پاک نے بکریوں کا ایک ریوڑ اور سازو سامان سے لدی ایک ناقہ ان کی خدمت میں پیش کی۔ وہ ان تحائف سے زیادہ اس بات پر شاداں و فرحاں تھیں کہ ان کے رضاعی بیٹے کو اللہ نے اس سے بھی بلند مقام عطا فرمایا تھا جس کی دعائیں اور تمنائیں بھی وہ کرتی تھیں اور جس کی امیدیں بھی اللہ کی ذات سے انہوں نے قائم کر رکھی تھیں۔ حلیمہ کا عظیم مقام ہے۔ وہ آنحضور کی والدہ ہیں !
== اولاد ==
محمد ﷺ کے چار رضاعی بھائی بہن تھے۔ عبد اللہ بن الحارث، انیسہ بنت الحارث، حذافہ بنت الحارث اور شیماء بنت الحارث <ref>الكتاب : السيرة النبويہ المؤلف : محمد بن إسحاق</ref> جو [[شیما]] کے لقب سے مشہور تھیں۔ ان میں سے عبد اللہ اور [[شیما]] کا اسلام لانا ثابت ہے۔
 
== وفات ==
حلیمہ بنت ذويب [[8ھ|آٹھ ہجری]] کو انتقال کرگئیں۔ بی بی حلیمہ کی قبر انور مدینہ منورہ میں [[جنت البقیع]] کے اندر ہے۔<ref>جنتی زیور، عبد المصطفٰی اعظمی، صفحہ512، ناشرمکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی</ref>
 
== مزید دیکھیے ==
سطر 35:
[[زمرہ:صحابیات]]
[[زمرہ:ہوازن]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]