"پاکستان کے سیاسی وڈیرے (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م 2A03:2880:21FF:14:0:0:FACE:B00C (تبادلۂ خیال) کی 1 ترمیم کا آخری نسخے کی جانب استرجع Shuaib-bot۔ (پلک)
(ٹیگ: رد ترمیم)
سطر 20:
مصنف کی تحقیق و تفتیش کا انداز [[تقسیم ہند]] سے پہلے کے انگریز محققین جیسا معلوم ہوتا ہے اور وہ مضمون کے کسی پہلو کو بھی تشنہ چھوڑنے کے روا دار نہیں لگتے۔ [[صوبہ سرحد]] کے سیاسی خاندانوں کا تذکرہ شروع ہوتا ہے تو وہ ارباب، رند، بلور، ترین، [[تنولی]]، جدون اور [[خٹک]] خاندانوں کا پس منظر بیان کرتے ہوئے راجگان گکھڑ، شیر پاؤ، کنڈی، گنڈا پور اور محمد زئی تک آتے ہیں اور پھر ہمیں میاں گُل، ناصر، ہوتی اور یوسف زئی خانوادوں سے متعارف کراتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ ترتیب زمانی نہیں بلکہ ابجدی ہے، تاکہ حوالہ تلاش کرنے میں آسانی رہے۔
 
[[بلوچستان]] کی طرف بڑھتے ہیں تو اسی الفبائی ترتیب میں ہمیں اچکزئی، بزنجو، بگٹی، جام، جمالی، جوگیزئی،[[نورزئی]] خاندانوں سے ملواتے ہوئے [[خان آف قلات]]، ڈومکی، رند، رئیسانی، زہری، کھوسہ، کھیتران خاندانوں تک لے جاتے ہیں اور وہاں سے محمد حسنی، مری، مگسی، [[مینگل]] اور نوشیروانی خاندان تک ہمیں اپنا ہم سفر بناتے ہیں۔
صوبہ [[سندھ]] کے جن سیاسی خاندانوں پر عقیل عباس جعفری نے خامہ فرسائی کی ہے ان میں ارباب، انڑ، بجارانی، [[بھٹو]]، پٹھان، پگاڑا، پیرزادہ، [[تالپور]]، شاہ ([[تھرپارکر ضلع|تھر پارکر]])، [[جام]]، جاموٹ، جتوئی، جونیجو، چانڈیو، شاہ ([[خیر پور]])، زرداری، [[سید]] (سن)، سومرو، پیر (سہیون) شیرازی، [[عباسی]]، قاضی، کھوڑو، [[گبول]]، لوند، شاہ ([[مٹیاری]])، مخدوم، [[مری]]، ملک، [[مہر]]، شاہ ([[نواب شاہ]])، وسان اور ہارون خاندان شامل ہیں<ref name="bbc.com">[http://www.bbc.com/urdu/entertainment/story/2008/01/080112_aqeel_book_as.shtml پاکستان کے سیاسی وڈیرے، عارف وقار، بی بی سی اردو، 12 جنوری 2008ء]</ref>۔