"ژند" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
{{زرتشتیت}}
'''ژند''' زرتشتیوں کی مقدس کتاب ہے۔ بعض کا خیال ہے کہ اصل کتاب ژند تھی اور [[اوستا]] اس کی شرح۔ لیکن اکثر اوستا کو اصل اور ژند کو اس کی تفسیر بتاتے ہیں۔ بہرحال یہ کتاب زرتشت نے لکھی ہے لیکن اب اس کا صرف ایک ناتمام حصہ باقی ہے۔ باقی [[سکندر اعظم|سکندر]] کے حملوں کے وقت ضائع ہو گیا تھا۔ اس کتاب کی زبان قدیم فارسی تھی۔ مولانا آزاد کا خیال ہے کہ ژند سب سے قدیم کتاب ہے اور اس کے معنی چقماق کے اس جزو کے ہیں جس سے آگ نکلتی ہے۔ جب یہ زبان انقضائے زمانہ کے ساتھ مردہ ہوگئی تو اس وقت کی مروجہ زبان میں اس کی شرح لکھی گئی جس کا نام [[پاژند]] رکھا گیا۔ پاژند چقماق کے دوسرے حصے کو کہتے ہیں اور ژند کے پاژند کے ساتھ ٹکرانے سے گویا نور جلوہ گر ہوتا ہے۔ جب پاژند بھی قابل فہم نہ رہی تو اس کی شرح لکھنی پڑی جس کا نام اوستا رکھا گیا۔
اوستاکے بعد دو اور کتابیں ہیں، جو ژند و [[پاژند]] Zand & Pazend کے ناموں سے مشہور ہیں۔ ژند حقیقتاً اوستا کی پہلوی تفسیریں ہیں۔ مگر اصل کتاب کے ساتھ اس حد تک خلط ملط ہوگئیں ہیں کہ عام طور پر اس کو اوستا کا حصہ سمجھا جاتا ہے اور لوگ اوستا کو ژند اوستا کہنے لگے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ژند کی تصنیف اشکانی بادشاہ، بلاش کے عہد میں ہوئی تھی اور اس کو اصل کتاب میں شامل کر دیا گیا۔ یعنی اوستائی عبارت کے ساتھ اس کی تفسیر و ترجمہ بھی درج کر دیے گئے۔ مگر اشکانی عہد کی تفسیر باقی نہیں رہی ہے۔ موجودہ ژند ساسانی عہد کی تدوین ہے۔ پاژند یا پانیتی ازنیتیPazend or Paiti Zanti ژندکی تفسیر ہے اس کی زبان پہلوی کہتے ہیں، مگر حقیقتاً پہلوی اور فارسی کے درمیان کی زبان ہے۔<ref>ڈاکٹر معین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم</ref>
 
تشی یا پارسی ایران میں اب بھی موجود ہیں۔ ان کی ایک نو آبادی بمبئی کے ساحل پر ہے۔ ان لوگوں کے پاس جو ژند اوستا ہے، وہ صرف پرانے اوستا کا اکیسواں باب بتایا جاتا ہے گویا 20 باب اس کے مفقود ہو چکے ہیں اور ایک باقی ہے جس میں 141000 الفاظ ہیں۔ موجودہ اوستا ساسانی زمانے کی پیدوار ہے جبکہ اردشیر نے زرتشتی مذہب کی از سرِ نو تجدید کی تھی اور اوستا کے پراگندہ اجزا کو جمع کر کے کتابی شکل دی گئی۔ پارسی لوگ اب بھی اس کی تقدیس پر ایمان رکھتے ہیں۔ زبان سنسکرت کے مشابہ ہے۔ ایک فقرہ لاحظہ ہو ”آشیم وہو یستم ہستی، استا ہستی، استاہماید ، انشائے ویستائے اشیم“ (راستی خدائی نعمت ہے، رحمت ہے اور فراواں رحمت ہے اور تقدس سے بہتر چیز ہے اور جو چاہتی ہے کرتی ہے)۔<ref>اردو انسائیکلوپیڈیا/557</ref>
 
== مزید دیکھیے ==
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/ژند»