"ٹراٹسکی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:خودکار ویکائی
اضافہ سانچہ/سانچہ جات
سطر 1:
{{خانہ معلومات صاحب منصب/عربی}}
'''لیون ٹراٹسکی''' ([[روسی زبان]]: Лев Троцкий)، پیدائشی نام لیو ڈیوی ڈووچ برانسٹائن اور فرضی نام لیون ٹراٹسکی (پیدائش: [[26اکتوبر]] ،[[1879ء]]- وفات:[[21 اگست|21اگست]]،[[1940ء]] )یوکرین کے شہر کیرووگراڈ میں پیدا ہوا۔ٹراٹسکی قلمی نام اس نے زار روس کے عقوبت خانے میں قید کے دوران میں اختیار کیا۔<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی: موت جسے مٹا نہ سکی!|url=http://www.struggle.pk/death-anniversary-of-lein-trotsky/|work=The Struggle {{!}} طبقاتی جدوجہد|access-date=2018-09-04|language=en}}</ref> انقلا بانقلاب روس کی اہم شخصیت،  انقلابی مفکر، مدیراور سویت یونین کی اشتراکی حکومت کا پہلا وزیرجنگ اور وزیر خارجہ تھا۔<ref>{{Cite web|title=BBC - History - Historic Figures: Leon Trotsky (1879 - 19401879–1940)|url=http://www.bbc.co.uk/history/historic_figures/trotsky_leon.shtml|access-date=2018-09-04|language=en-GB}}</ref>
 
=== ابتدائی زندگی ===
ٹراٹسکی 1879میں ایک بڑے کسان کے گھر پیدا ہوا، وہ ابھی چھوٹا تھا ہی تھا کہ اس کے والدین پولٹو فا صوبے میں یہودیوں کا قصبہ چھوڑ کر جنوبی روس کے میدانی علاقے  کے  قصبے   یانوفکا میں آ گئے۔ قصبے سے قریب ترین ڈاکخانہ یانوفکاسے تیس اور ریلوے سٹیشن پچیس میل دور تھا۔ سکولتھا۔اسکول میں داخلے کے وقت عمر ایک سال زائد لکھوائی گئی ، ٹراٹسکی کی ماں چکی بھی چلاتے تھے جس کاحساب زیادہ تر ٹراٹسکی خود رکھتا تھا۔ اس کا والد ایک یو کرینی یہودی کسان تھا بعد میں وہ کولاک (امیر کسان )بن گیااور اس نے تجارت کا پیشہ بھی اختیار کیا۔<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی کے نظریات۔۔۔ جاوید اختر|url=http://www.sangatacademy.net/cms/?p=1103|work=Sangat Academy|access-date=2018-09-04|language=en-US}}</ref> ٹراٹسکی نے تعلیم کے دوران میں ہی اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کر دیں<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی …مختصر ذکر .۔.|url=http://ibcurdu.com/news/26968|work=IBCUrdu.Com - 2016 Latest Urdu News, Pakistan And WorldWide Breaking News|access-date=2018-09-04|language=en-US}}</ref>۔  8 سال کی عمر میں اس کے والد نے اسے تعلیم حاصل کرنے کے لئے اوڈیسا بھجوا دیا جہاں وہ [[جرمن زبان]] کے اسکول میں داخل ہوئے۔  زار شاہی حکومت کی روسی پالیسی کے نتیجے میں وہ اوڈیسا میں روسی بن گیا۔<ref name="Lindemann2000">{{cite book|author=Albert S. Lindemann|title=Esau's Tears: Modern Anti-Semitism and the Rise of the Jews|url=https://books.google.com/books?id=NagdhSUgB9oC&pg=PA446|accessdate=26 Septemberستمبر 2013|date=4 Decemberدسمبر 2000|publisher=Cambridge University Press|isbn=978-0-521-79538-8|page=446}}</ref> جیسا کہ اسحاق ڈوسچر  نے ٹراٹسکی کی سوانحہ حیات میں بیان کیا کہ ، اوڈیسا  اس وقت کے عام روسی شہر کے برعکس ایک مصروف بندرگاہ شہر  تھاجس کے ماحول نے اس نوجوان آدمی کے [[بین الاقوامی]] نقطہ نظر کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ سکولکیا۔اسکول کے زمانے میں ٹراٹسکی کے کوئی سیاسی نظریات نہیں تھے لیکن وہ اردگرد موجودظلم اور ناانصافی کے خلاف سخت خلاف تھا، اس پر اس نے اپنی سوانحہ حیات میری زندگی میں کچھ یوںلکھا<ref name=":5">میری زندگی کتاب از لیون ٹراٹسکی، باب نمبر چہارم، "کتابیں اور ابتدائی تصادم"</ref>:اسکول کے زمانے میں میرے کوئی سیاسی نظریات نہیں تھے۔اور نہ ہی میری کوئی ایسی خواہش تھی۔ لیکن میرے لاشعور میں مخالفت کی روح کام کرتی رہتی تھی۔ میں موجودہ نظام، ناانصافی اور ظلم کے سخت خلاف تھا۔ یہ احساس کہاں سے آیا تھا؟ یہ زار الیگز ینڈ رسوم کے عہد حکومت نے پیدا کیا تھا۔ پولیس کی بدوماغی،جاگیرداروں کا استحصال، نوکر شاہی کا غرور، قومی نوعیت کی پابندیاں،اسکول میں ناانصافیاں، بچوں، ملازموں اور دیہات میں کسانوں اور مزدوروں سے میرا قریبی رابطہ،ورک شاپ میں کارکنوں کی گفتگو، موسی فلیپووچ کے گھر کی انسانی روح، نکرا سووف کی نظموں اوردوسری کتابوں کا مطالعہ اور اس وقت کا مجموعی سماجی ماحول__میرے دوہم جماعت رودزی وچ اور کولو گر یوف ان سب موضوعات پر بڑے مخالفانہ موڈ میں باتیں کیا کرتے تھے۔
{{Infobox officeholder
|name=Leon Trotsky|native_name=Лев Троцкий|native_name_lang=ru|image=Bundesarchiv Bild 183-R15068, Leo Dawidowitsch Trotzki.jpg|imagesize=|alt=Photograph of Trotsky in 1929|caption=|order1=[[Minister of Defence (Soviet Union)|People's Commissar of Military and Naval Affairs of the Soviet Union]]|term_start1=13 March 1918|term_end1=6 January 1925|premier1={{unbulleted list|[[ولادیمیر لینن]]|[[Alexei Rykov]]}}|predecessor1=[[Nikolai Podvoisky]]|successor1=[[Mikhail Frunze]]|order2=[[Ministry of Foreign Affairs (Soviet Union)|People's Commissar of Foreign Affairs of the RSFSR]]|term_start2=8 November 1917|term_end2=13 March 1918|premier2=Vladimir Lenin|predecessor2=[[Mikhail Tereshchenko]]|successor2=[[Georgy Chicherin]]|order3=President of the [[Petrograd Soviet]]|term_start3=8 October|term_end3=8 November 1917|office4=Full member of the [[6th Central Committee of the Russian Social Democratic Labour Party (Bolsheviks)|6th]], [[7th Bureau and the 7th Secretariat of the Russian Communist Party (Bolsheviks)|7th]], [[8th Politburo and the 8th Secretariat of the Russian Communist Party (Bolsheviks)|8th]], [[9th Politburo and the 9th Secretariat of the Russian Communist Party (Bolsheviks)|9th]], [[10th Politburo and the 10th Secretariat of the Russian Communist Party (Bolsheviks)|10th]], [[11th Politburo of the Russian Communist Party (Bolsheviks)|11th]], [[12th Politburo of the Russian Communist Party (Bolsheviks)|12th]], [[13th Politburo of the All-Union Communist Party (Bolsheviks)|13th]], [[14th Politburo of the All-Union Communist Party (Bolsheviks)|14th]] [[Politburo of the Communist Party of the Soviet Union|Politburo]]|term_start4=10 October 1917|term_end4=23 October 1926|birthname=Lev Davidovich Bronstein|birth_date={{Birth date|df=yes|1879|11|07}}|birth_place=near [[کروپیونیسکی]], [[Kherson Governorate]], [[سلطنت روس]] (now in Ukraine)|death_date={{Death date and age|df=yes|1940|8|21|1879|11|7}}|death_place=[[Coyoacán]], [[میکسیکو شہر]], [[میکسیکو]]|death_cause=[[Leon Trotsky#Assassination|Assassination]]|party={{unbulleted list|[[روسی سماجی جمہوری جماعت مزدور]]|[[Social Democratic Party of Switzerland|SDPS]]|[[Mezhraiontsy]]|[[اشتمالی جماعت سوویت اتحاد|CPSU]]|[[Fourth International]]}}|spouse={{unbulleted list|{{marriage|[[Aleksandra Sokolovskaya]]|1899|1902|end=div}}|{{marriage|[[Natalia Sedova]]|1903}}}}|children={{unbulleted list|[[Zinaida Volkova]]|Nina Nevelson|[[Lev Sedov]]|[[Sergei Sedov]]}}|citizenship=Soviet|signature=Leon Trotsky Signature.svg|signature_alt=Trotsky's signature}}
ٹراٹسکی 1879میں ایک بڑے کسان کے گھر پیدا ہوا، وہ ابھی چھوٹا تھا ہی تھا کہ اس کے والدین پولٹو فا صوبے میں یہودیوں کا قصبہ چھوڑ کر جنوبی روس کے میدانی علاقے  کے  قصبے   یانوفکا میں آ گئے۔ قصبے سے قریب ترین ڈاکخانہ یانوفکاسے تیس اور ریلوے سٹیشن پچیس میل دور تھا۔ سکول میں داخلے کے وقت عمر ایک سال زائد لکھوائی گئی ، ٹراٹسکی کی ماں چکی بھی چلاتے تھے جس کاحساب زیادہ تر ٹراٹسکی خود رکھتا تھا۔ اس کا والد ایک یو کرینی یہودی کسان تھا بعد میں وہ کولاک (امیر کسان )بن گیااور اس نے تجارت کا پیشہ بھی اختیار کیا۔<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی کے نظریات۔۔۔ جاوید اختر|url=http://www.sangatacademy.net/cms/?p=1103|work=Sangat Academy|access-date=2018-09-04|language=en-US}}</ref> ٹراٹسکی نے تعلیم کے دوران ہی اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کر دیں<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی …مختصر ذکر ..|url=http://ibcurdu.com/news/26968|work=IBCUrdu.Com - 2016 Latest Urdu News, Pakistan And WorldWide Breaking News|access-date=2018-09-04|language=en-US}}</ref>۔  8 سال کی عمر میں اس کے والد نے اسے تعلیم حاصل کرنے کے لئے اوڈیسا بھجوا دیا جہاں وہ [[جرمن زبان]] کے اسکول میں داخل ہوئے۔  زار شاہی حکومت کی روسی پالیسی کے نتیجے میں وہ اوڈیسا میں روسی بن گیا۔<ref name="Lindemann2000">{{cite book|author=Albert S. Lindemann|title=Esau's Tears: Modern Anti-Semitism and the Rise of the Jews|url=https://books.google.com/books?id=NagdhSUgB9oC&pg=PA446|accessdate=26 September 2013|date=4 December 2000|publisher=Cambridge University Press|isbn=978-0-521-79538-8|page=446}}</ref> جیسا کہ اسحاق ڈوسچر  نے ٹراٹسکی کی سوانحہ حیات میں بیان کیا کہ ، اوڈیسا  اس وقت کے عام روسی شہر کے برعکس ایک مصروف بندرگاہ شہر  تھاجس کے ماحول نے اس نوجوان آدمی کے [[بین الاقوامی]] نقطہ نظر کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ سکول کے زمانے میں ٹراٹسکی کے کوئی سیاسی نظریات نہیں تھے لیکن وہ اردگرد موجودظلم اور ناانصافی کے خلاف سخت خلاف تھا، اس پر اس نے اپنی سوانحہ حیات میری زندگی میں کچھ یوںلکھا<ref name=":5">میری زندگی کتاب از لیون ٹراٹسکی، باب نمبر چہارم، "کتابیں اور ابتدائی تصادم"</ref>:
 
=== انقلابی سرگرمیاں، سفر اور جلاوطنی ===
سکول کے زمانے میں میرے کوئی سیاسی نظریات نہیں تھے۔اور نہ ہی میری کوئی ایسی خواہش تھی۔ لیکن میرے لاشعور میں مخالفت کی روح کام کرتی رہتی تھی۔ میں موجودہ نظام، ناانصافی اور ظلم کے سخت خلاف تھا۔ یہ احساس کہاں سے آیا تھا؟ یہ زار الیگز ینڈ رسوم کے عہد حکومت نے پیدا کیا تھا۔ پولیس کی بدوماغی،جاگیرداروں کا استحصال، نوکر شاہی کا غرور، قومی نوعیت کی پابندیاں، سکول میں ناانصافیاں، بچوں، ملازموں اور دیہات میں کسانوں اور مزدوروں سے میرا قریبی رابطہ،ورک شاپ میں کارکنوں کی گفتگو، موسی فلیپووچ کے گھر کی انسانی روح، نکرا سووف کی نظموں اوردوسری کتابوں کا مطالعہ اور اس وقت کا مجموعی سماجی ماحول__میرے دوہم جماعت رودزی وچ اور کولو گر یوف ان سب موضوعات پر بڑے مخالفانہ موڈ میں باتیں کیا کرتے تھے۔
نوجوانی کے دنوں میں ہی وہ خفیہ مارکسسیت پر مبنی سٹڈی سرکل میں شمولیت اختیار کر کے ایک انقلابی بن گیا<ref name=":0">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی: موت جسے مٹا نہ سکی!|url=http://www.struggle.pk/death-anniversary-of-lein-trotsky/|work=The Struggle {{!}} طبقاتی جدوجہد|access-date=2018-09-04|language=en}}</ref>،  وہ انقلابی سیاسی حلقوں میں بہت جلد مفکر اور ادیب کے طور پر مشہورہوگیا۔اسے خوب صورت تحریرکی وجہ سے لوگ پیرو(قلم) کہتے تھے اور انقلابی حلقے اس کی پر جوش رومانویت پسندی کی بنا ءپرنوجوان عقاب کہتے تھے۔ <ref name=":1">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی کے نظریات۔۔۔ جاوید اختر|url=http://www.sangatacademy.net/cms/?p=1103|work=Sangat Academy|access-date=2018-09-04|language=en-US}}</ref> 1896 ء میں پیٹرز برگ میں جولاہوں کی مشہور ہڑتال ہو گئی۔ اس نے دانشوروں میں ایک نئی زندگی ڈال دی۔ عوام میں بیداری کی لہر محسوس کرکے طلباء میں جرات آگئی۔ فروری 1897 ء میں ایک خاتون نے جس کا نام وٹردنا تھا‘سینٹ پیٹرز برگ کے قلعہ میں خودکو آگ لگا کر مرگئی تھی۔ حادثاتی طور پر ٹراٹسکی نے اپنے انقلابی کام کا آغاز وٹروفا کی موت پر ہونے والے مظاہروں سے کیا۔اس نے اپنی پہلی تنظیم کا نام جنوبی روسی ورکزز یونین رکھا ہوا تھا۔ اس کا ارادہ دوسرے شہروں کے مزدوروں کو شامل کرنا بھی تھا جس کے لئے اس نے سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ خطوط کا سلسلہ استوار کیا<ref>میری زندگی، کتاب از لیون ٹراٹسکی، باب نمبر سات
 
https://www.marxists.org/archive/trotsky/1930/mylife/ch07.htm</ref>. ۔ لیکن اسے سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے 1898ءمیں زار حکومت نے قید کردیا۔تیس ماہ کی قید کاٹنے کے بعد اس نے دو ماہ سائبیر یا میں بھی گزارے ۔<ref name=":1" /> ٹراٹسکی، لینن کے ساتھ انقلابی کام میں مصروف رہا لیکن 1903ء میں روسی اشتراکی جمہوری مزدور جماعت (RSDLP, روسی زبان میں РСДРП) کے اندر تنظیمی اور نظریاتی بنیادوں پر ہونے والی تقسیم کے باعث دونوں الگ ہوگئے۔ دونوں کے مابین بنیادی اختلاف روسی انقلاب کے کردار پر تھا۔ ٹراٹسکی’’انقلاب مسلسل‘‘ کے نظرئے کا خالق اور وکیل تھا۔<ref name=":0" />
=== انقلابی سرگرمیاں، سفر اور جلاوطنی ===
نوجوانی کے دنوں میں ہی وہ خفیہ مارکسسیت پر مبنی سٹڈی سرکل میں شمولیت اختیار کر کے ایک انقلابی بن گیا<ref name=":0">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی: موت جسے مٹا نہ سکی!|url=http://www.struggle.pk/death-anniversary-of-lein-trotsky/|work=The Struggle {{!}} طبقاتی جدوجہد|access-date=2018-09-04|language=en}}</ref>،  وہ انقلابی سیاسی حلقوں میں بہت جلد مفکر اور ادیب کے طور پر مشہورہوگیا۔اسے خوب صورت تحریرکی وجہ سے لوگ پیرو(قلم) کہتے تھے اور انقلابی حلقے اس کی پر جوش رومانویت پسندی کی بنا ءپرنوجوان عقاب کہتے تھے۔ <ref name=":1">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی کے نظریات۔۔۔ جاوید اختر|url=http://www.sangatacademy.net/cms/?p=1103|work=Sangat Academy|access-date=2018-09-04|language=en-US}}</ref> 1896 ء میں پیٹرز برگ میں جولاہوں کی مشہور ہڑتال ہو گئی۔ اس نے دانشوروں میں ایک نئی زندگی ڈال دی۔ عوام میں بیداری کی لہر محسوس کرکے طلباء میں جرات آگئی۔ فروری 1897 ء میں ایک خاتون نے جس کا نام وٹردنا تھا‘سینٹ پیٹرز برگ کے قلعہ میں خودکو آگ لگا کر مرگئی تھی۔ حادثاتی طور پر ٹراٹسکی نے اپنے انقلابی کام کا آغاز وٹروفا کی موت پر ہونے والے مظاہروں سے کیا۔اس نے اپنی پہلی تنظیم کا نام جنوبی روسی ورکزز یونین رکھا ہوا تھا۔ اس کا ارادہ دوسرے شہروں کے مزدوروں کو شامل کرنا بھی تھا جس کے لئے اس نے سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ خطوط کا سلسلہ استوار کیا<ref>میری زندگی، کتاب از لیون ٹراٹسکی، باب نمبر سات
 
1899ء کے موسم گرما میں اس نے اپنی انقلابی ساتھی الیکینڈرا سوکولولوفیا (1872-19381872–1938) سے شادی کی،  1900 ءمیں،اسے سائبریا میں جلاوطنی میں چار سال کی سزا سنائی لیکن 1902ء میں میں.وہمیں۔وہ سائبیریا سے فرار ھوکر لندن پہنچا اور لینن سے ملاقات کی<ref>Isaac Deutscher, ''The Prophet Armed: Trotsky, 1879–1921'',، pg. 55.<span rel="ve:Comment" data-ve-comment=" ISSN/ISBN needed "> </span></ref>۔1904ء میں ٹراٹسکی کی ملاقات ایک روسی پناہ گزین اور جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما پاروس سے ہوئی جس نے ٹراٹسکی کو دوسری انٹرنیشنل میں شامل جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے متعارف کروایا<ref name=":1" />۔آگے چل کر ان دونوں رہنماؤں نے مل کر مستقل انقلاب کا نظریہ پیش کیا<ref>{{Cite web|title=1905 and the Origin of the Theory of Permanent Revolution {{!}} League for the Fifth International|url=http://fifthinternational.org/content/1905-and-origin-theory-permanent-revolution|website=fifthinternational.org|access-date=2018-09-04|language=en}}</ref>۔1905ء کے انقلاب کے دوران میں ٹراٹسکی جلا وطنی سے واپس روس آیا اور مختلف لیف لیٹ اور رسائل کی اشاعت میں کلیدی کردار ادا کرنے لگا۔ اپنی نظریاتی پختگی، انتہائی سرگرم کردار اور محنت کشوں سے جڑت کے باعث وہ انقلاب کے دوران میں پیٹروگراڈ میں بننے والی پہلی سوویت میں 26 نومبر 1905ء کو اس کا چئیرمین منتخب ہوا۔ 2 دسمبر کو اس سوویت نے زار کے خلاف ایک بیان جاری کیا جس کے بعد اس کے تمام قائدین کو گرفتار کر کے جلا وطن کر دیا گیا۔ اس کے بعد ٹراٹسکی دوسری انٹرنیشنل میں کردار ادا کرنے کے علاوہ لینن کے ساتھ نظریاتی بحثوں میں مصروف رہا اور ساتھ ہی انقلابی پرچوں کی اشاعت بھی جاری رکھی<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی:مر کر بھی زمانے کو جاں دے گیا!|url=https://www.marxist.pk/on-73rd-death-anniversary-of-leon-trotsky/|work=Lal Salaam {{!}} لال سلام|access-date=2018-09-04|language=en-US}}</ref>۔<blockquote>1905ء کے انقلاب میں ٹراٹسکی  کے کردار کا حوالہ لوناچرسکی نے اپنی کتاب’’نیم سرخ سایہ‘‘  مندرجہ ذیل الفاظ میں دیا ہے<ref>میری زندگی ، لیون ٹراٹسکی باب 14 "انقلاب کا سال"</ref>؛
https://www.marxists.org/archive/trotsky/1930/mylife/ch07.htm</ref>. لیکن اسے سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے 1898ءمیں زار حکومت نے قید کردیا۔تیس ماہ کی قید کاٹنے کے بعد اس نے دو ماہ سائبیر یا میں بھی گزارے ۔<ref name=":1"/> ٹراٹسکی، لینن کے ساتھ انقلابی کام میں مصروف رہا لیکن 1903ء میں روسی اشتراکی جمہوری مزدور جماعت (RSDLP, روسی زبان میں РСДРП) کے اندر تنظیمی اور نظریاتی بنیادوں پر ہونے والی تقسیم کے باعث دونوں الگ ہوگئے۔ دونوں کے مابین بنیادی اختلاف روسی انقلاب کے کردار پر تھا۔ ٹراٹسکی’’انقلاب مسلسل‘‘ کے نظرئے کا خالق اور وکیل تھا۔<ref name=":0"/>
سینٹ پیٹرز برگ کی پرولتاریہ میں س کی (ٹراٹسکی)کی ہر دل عزیزی اس کی گرفتاری کے وقت بہت بڑھ چکی تھی۔ عدالت میں مقدمے کے دوران میں اس کے طرز سلوک نے اس ہردل عزیزی میں اضافہ کر دیا تھا۔مجھے یہ کہنے میں کوئی باق نہیں ہے کہ-6 1905 ء کے راہماؤں میں ٹراٹسکی اپنی نوعمری کے باوجود بلاشبہ سب سے زیادہ پختہ راہنما تھا۔ اس کا مہاجرانہ حلیہ بھی اس کے لیے کسی خامی کا باعث نہیں تھا جیسا کہ لینن کے سلسلے میں تھا۔ وہ دوسروں کی نسبت بہتر طورپر جانتا تھا کہ ریاستی جدوجہد کیا ہوتی ہے ۔وہ زیادہ مقبولیت کے ساتھ انقلاب کی بھٹی سے باہر نکلا۔ لینن اور مارٹوف کو بھی ایسی مقبولیت عام حاصل نہ ہو سکی۔پلیخانوف اپنے نیم آزادانہ رجحانات کے سبب اپنی بہت سی ساکھ کھو بیٹھا۔ لیکن ٹراٹسکی صف اول میں داخل ہو گیا۔‘</blockquote>دسمبر 1905ء میں ٹراٹسکی سمیت دیر رہنماؤں کو سائیبریا جلا وطنی اور قید کی سزا سنائی گئی تو اسی دوران میں وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ روس سے سیدھا لندن پہنچا جہاں سے اس نے روس کی مظلوم عوام کے لئے پراودا یعنی  'سچ' اخبار کی اشاعت شروع کی لیکن لندن سے بھی نکلنے کے بعد وہ ویانا میں چند سال رہا۔ 1914ء میں جنگ کے خاتمہ کے بعد اس کی سوشلست تحریروں اور جنگ پر تنقید کے باعث اسے آسٹریا چھوڑنا پڑا جس کے بعد وہ پیرس، اسپین اور آخر نیویارک میں روس واپسی تک رہا<ref>{{Cite news|title=Leon Trotsky - a summary|url=http://www.historyinanhour.com/2012/08/21/leon-trotsky-summary/|work=History in an Hour|date=2012-08-21|access-date=2018-09-06|language=en-US}}</ref>۔
 
== روس کا انقلاب اور وطن واپسی ==
1899ء کے موسم گرما میں اس نے اپنی انقلابی ساتھی الیکینڈرا سوکولولوفیا (1872-1938) سے شادی کی،  1900 ءمیں،اسے سائبریا میں جلاوطنی میں چار سال کی سزا سنائی لیکن 1902ء میں میں.وہ سائبیریا سے فرار ھوکر لندن پہنچا اور لینن سے ملاقات کی<ref>Isaac Deutscher, ''The Prophet Armed: Trotsky, 1879–1921'', pg. 55.<span rel="ve:Comment" data-ve-comment=" ISSN/ISBN needed "> </span></ref>۔1904ء میں ٹراٹسکی کی ملاقات ایک روسی پناہ گزین اور جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما پاروس سے ہوئی جس نے ٹراٹسکی کو دوسری انٹرنیشنل میں شامل جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے متعارف کروایا<ref name=":1"/>۔آگے چل کر ان دونوں رہنماؤں نے مل کر مستقل انقلاب کا نظریہ پیش کیا<ref>{{Cite web|title=1905 and the Origin of the Theory of Permanent Revolution {{!}} League for the Fifth International|url=http://fifthinternational.org/content/1905-and-origin-theory-permanent-revolution|website=fifthinternational.org|access-date=2018-09-04|language=en}}</ref>۔1905ء کے انقلاب کے دوران ٹراٹسکی جلا وطنی سے واپس روس آیا اور مختلف لیف لیٹ اور رسائل کی اشاعت میں کلیدی کردار ادا کرنے لگا۔ اپنی نظریاتی پختگی، انتہائی سرگرم کردار اور محنت کشوں سے جڑت کے باعث وہ انقلاب کے دوران پیٹروگراڈ میں بننے والی پہلی سوویت میں 26 نومبر 1905ء کو اس کا چئیرمین منتخب ہوا۔ 2 دسمبر کو اس سوویت نے زار کے خلاف ایک بیان جاری کیا جس کے بعد اس کے تمام قائدین کو گرفتار کر کے جلا وطن کر دیا گیا۔ اس کے بعد ٹراٹسکی دوسری انٹرنیشنل میں کردار ادا کرنے کے علاوہ لینن کے ساتھ نظریاتی بحثوں میں مصروف رہا اور ساتھ ہی انقلابی پرچوں کی اشاعت بھی جاری رکھی<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی:مر کر بھی زمانے کو جاں دے گیا!|url=https://www.marxist.pk/on-73rd-death-anniversary-of-leon-trotsky/|work=Lal Salaam {{!}} لال سلام|access-date=2018-09-04|language=en-US}}</ref>۔<blockquote>1905ء کے انقلاب میں ٹراٹسکی  کے کردار کا حوالہ لوناچرسکی نے اپنی کتاب’’نیم سرخ سایہ‘‘  مندرجہ ذیل الفاظ میں دیا ہے<ref>میری زندگی ، لیون ٹراٹسکی باب 14 "انقلاب کا سال"</ref>؛
انقلاب روس کے آغاز کے بعد ٹراٹسکی نیویارک سے 27 مارچ کو اپنے کنبے اور بعض دوسرے روسیوں کے ساتھ ’’کر سچن فورڈ‘‘ نامی ناروے کے جہاز پر روس واپسی کے لئے روانہ ہوا۔ ہائی فکس ، کینیڈاسے ہوتے ہوئے [[فن لینڈ]] کے راستے یہ روس میں پہنچا<ref name=":52">Chapter 23 of [http://www.marxists.org/archive/trotsky/works/1930-lif/ch42.htm ''My Life'']</ref>۔ 1917ء میں ایک بار پھر پیٹروگراڈ سوویت کے چیئرمین بنے اور اقتدار پر محنت کشوں کے قبضے میں بنیادی کردار ادا کیا۔<ref name=":2">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی، جو وقت کو مات دے گیا!|url=http://www.struggle.pk/75-years-since-the-assasination-of-leon-trotsky/|work=The Struggle {{!}} طبقاتی جدوجہد|access-date=2018-09-16|language=en}}</ref>ٹراٹسکی نے مزدور ریاست کے اندر اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے مختلف اور اہم ترین ریاستی امور سرانجام دیئے<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی کا 76 واں یومِ شہادت: محبت فاتحِ عالم|url=https://www.marxist.pk/on-76th-death-anniversary-of-leon-trotsky/|work=Lal Salaam {{!}} لال سلام|access-date=2018-09-16|language=en-US}}</ref>، 1917ء سے 1925ء تک نومولود مزدور ریاست کے امور خارجہ، دفاع، ریلوے، معاشی منصوبہ بندی وغیرہ کے عوامی کمیسار (وزیر) رہے۔ انقلاب کے فوراً بعد امریکہ سمیت 21 سامراجی ممالک نے سوویت جمہوریہ کو کچلنے کے لئے چڑھائی کی تو ٹراٹسکی کو [[سرخ فوج]] کی تشکیل اور تعمیر کا فریضہ سونپا گیا۔ ایک سال سے کم کے عرصے میں انہوں نے زار کی تین لاکھ کی خستہ حال فوج کو تیس لاکھ کی طاقتور اور فعال سرخ فوج میں تبدیل دیا اور سامراجی یلغار کو شکست فاش دی<ref name=":2" />۔ 10 نومبر 1918ء کو سٹالن نے پارٹی کے سرکاری اخبار پراودا میں لکھا<ref name=":3">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی: موت جسے مٹا نہ سکی!|url=http://www.struggle.pk/death-anniversary-of-lein-trotsky/|work=The Struggle {{!}} طبقاتی جدوجہد|access-date=2018-09-16|language=en}}</ref>؛<blockquote>’’انقلابی سرکشی کے تمام تر تنظیمی امور کامریڈ ٹراٹسکی کی ہدایات کے تحت انجام پائے۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ جس برق رفتاری سے سپاہی سوویت کے ساتھ ملے اور جس مستعدی سے انقلابی ملٹری کمیٹی نے کام کو منظم کیا وہ سب کامریڈ ٹراٹسکی کا مرہون منت ہے جس کے لئے پارٹی ان کی احسان مند ہے۔‘‘</blockquote>
سینٹ پیٹرز برگ کی پرولتاریہ میں س کی (ٹراٹسکی)کی ہر دل عزیزی اس کی گرفتاری کے وقت بہت بڑھ چکی تھی۔ عدالت میں مقدمے کے دوران میں اس کے طرز سلوک نے اس ہردل عزیزی میں اضافہ کر دیا تھا۔مجھے یہ کہنے میں کوئی باق نہیں ہے کہ-6 1905 ء کے راہماؤں میں ٹراٹسکی اپنی نوعمری کے باوجود بلاشبہ سب سے زیادہ پختہ راہنما تھا۔ اس کا مہاجرانہ حلیہ بھی اس کے لیے کسی خامی کا باعث نہیں تھا جیسا کہ لینن کے سلسلے میں تھا۔ وہ دوسروں کی نسبت بہتر طورپر جانتا تھا کہ ریاستی جدوجہد کیا ہوتی ہے ۔وہ زیادہ مقبولیت کے ساتھ انقلاب کی بھٹی سے باہر نکلا۔ لینن اور مارٹوف کو بھی ایسی مقبولیت عام حاصل نہ ہو سکی۔پلیخانوف اپنے نیم آزادانہ رجحانات کے سبب اپنی بہت سی ساکھ کھو بیٹھا۔ لیکن ٹراٹسکی صف اول میں داخل ہو گیا۔‘</blockquote>دسمبر 1905ء میں ٹراٹسکی سمیت دیر رہنماؤں کو سائیبریا جلا وطنی اور قید کی سزا سنائی گئی تو اسی دوران وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ روس سے سیدھا لندن پہنچا جہاں سے اس نے روس کی مظلوم عوام کے لئے پراودا یعنی  'سچ' اخبار کی اشاعت شروع کی لیکن لندن سے بھی نکلنے کے بعد وہ ویانا میں چند سال رہا۔ 1914ء میں جنگ کے خاتمہ کے بعد اس کی سوشلست تحریروں اور جنگ پر تنقید کے باعث اسے آسٹریا چھوڑنا پڑا جس کے بعد وہ پیرس، اسپین اور آخر نیویارک میں روس واپسی تک رہا<ref>{{Cite news|title=Leon Trotsky - a summary|url=http://www.historyinanhour.com/2012/08/21/leon-trotsky-summary/|work=History in an Hour|date=2012-08-21|access-date=2018-09-06|language=en-US}}</ref>۔
 
=== روسافسر کا انقلابشاہی اور وطنجلا واپسیوطنی ===
انقلاب روس کے آغاز کے بعد ٹراٹسکی نیویارک سے 27 مارچ کو اپنے کنبے اور بعض دوسرے روسیوں کے ساتھ ’’کر سچن فورڈ‘‘ نامی ناروے کے جہاز پر روس واپسی کے لئے روانہ ہوا۔ ہائی فکس ، کینیڈاسے ہوتے ہوئے [[فن لینڈ]] کے راستے یہ روس میں پہنچا<ref name=":52">Chapter 23 of [http://www.marxists.org/archive/trotsky/works/1930-lif/ch42.htm ''My Life'']</ref>۔ 1917ء میں ایک بار پھر پیٹروگراڈ سوویت کے چیئرمین بنے اور اقتدار پر محنت کشوں کے قبضے میں بنیادی کردار ادا کیا۔<ref name=":2">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی، جو وقت کو مات دے گیا!|url=http://www.struggle.pk/75-years-since-the-assasination-of-leon-trotsky/|work=The Struggle {{!}} طبقاتی جدوجہد|access-date=2018-09-16|language=en}}</ref>ٹراٹسکی نے مزدور ریاست کے اندر اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے مختلف اور اہم ترین ریاستی امور سرانجام دیئے<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی کا 76 واں یومِ شہادت: محبت فاتحِ عالم|url=https://www.marxist.pk/on-76th-death-anniversary-of-leon-trotsky/|work=Lal Salaam {{!}} لال سلام|access-date=2018-09-16|language=en-US}}</ref>، 1917ء سے 1925ء تک نومولود مزدور ریاست کے امور خارجہ، دفاع، ریلوے، معاشی منصوبہ بندی وغیرہ کے عوامی کمیسار (وزیر) رہے۔ انقلاب کے فوراً بعد امریکہ سمیت 21 سامراجی ممالک نے سوویت جمہوریہ کو کچلنے کے لئے چڑھائی کی تو ٹراٹسکی کو [[سرخ فوج]] کی تشکیل اور تعمیر کا فریضہ سونپا گیا۔ ایک سال سے کم کے عرصے میں انہوں نے زار کی تین لاکھ کی خستہ حال فوج کو تیس لاکھ کی طاقتور اور فعال سرخ فوج میں تبدیل دیا اور سامراجی یلغار کو شکست فاش دی<ref name=":2" />۔ 10 نومبر 1918ء کو سٹالن نے پارٹی کے سرکاری اخبار پراودا میں لکھا<ref name=":3">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی: موت جسے مٹا نہ سکی!|url=http://www.struggle.pk/death-anniversary-of-lein-trotsky/|work=The Struggle {{!}} طبقاتی جدوجہد|access-date=2018-09-16|language=en}}</ref>؛<blockquote>’’انقلابی سرکشی کے تمام تر تنظیمی امور کامریڈ ٹراٹسکی کی ہدایات کے تحت انجام پائے۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ جس برق رفتاری سے سپاہی سوویت کے ساتھ ملے اور جس مستعدی سے انقلابی ملٹری کمیٹی نے کام کو منظم کیا وہ سب کامریڈ ٹراٹسکی کا مرہون منت ہے جس کے لئے پارٹی ان کی احسان مند ہے۔‘‘</blockquote>
 
=== افسر شاہی اور جلا وطنی ===
روس انقلاب کے بعد جرمنی سمیت یورپ کے کئے ممالک میں محنت کشوں نے انقلابی سرکشیاں کیں جنہیں بے دردی سے ریاستی جبر کے ذریعے کچل دیا گیا۔ نتیجتاً انقلاب سماجی، معاشی اور تکنیکی طور پر روس جیسے پسماندہ ملک مقید ہو کر رہ گیا۔ 1924-25ء کے چینی انقلاب کی شکست کے بعد روسی انقلاب کی زوال پزیری کا عمل اور بھی تیز ہوگیا۔ قلت اور ثقافتی پسماندگی کے باعث عوام اور سماج سے بالاتر ہو کر مراعات حاصل کرنے والی بیوروکریسی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ٹراٹسکی کی ’’لیفٹ اپوزیشن‘‘ تھی جس سے وابستہ کامریڈز بالشویک انقلاب کے حقیقی کردار اور مقاصد کو بچانے کی جنگ لڑ رہے تھے<ref name=":3" />۔ افسر شاہی ایک طرف اپنی مراعات اور اختیارات میں اضافہ کرتی چلی گئی تو دوسری طرف بالشویزم کے نظریات پر ڈٹے رہنے والے ٹراٹسکی جیسے قائدین اور سیاسی کارکنان کو راستے سے ہٹانے کا عمل شروع کر دیا گیا۔ افسر شاہی کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبا دیا گیا، ٹراٹسکی کی ’لیفٹ اپوزیشن‘ کے ہزاروں کارکنان کو تشدد اور ٹھنڈ سے قتل کرنے کے لئے سائبیریا کے جبری مشقت کے کیمپوں میں بھیج دیا گیا۔1927ء میں ٹراٹسکی کو ریاستی عہدے سے معزول کر کے کیمونسٹ پارٹی سے نکال دیا گیااور 1929ء میں روس سے جلا وطن کر دیا گیا۔ شہرت کے بلندیوں سے گر کر وہ ایک ایسا انسان بن گیا جس کے لئے یہ دنیا ’’ویزے کے بغیر سیارہ‘‘ تھی۔ تاہم اس عہد میں بھی وہ اپنے نظریات پر ڈٹا رہا اور سٹالنزم کے خلاف مردانہ وار جدوجہد جاری رکھی<ref name=":2" />۔
 
=== وفات ===
روزنامہ ایکسپریس میں ایم ایس کھوکھر کے مطابق<ref>{{Cite news|title=ٹراٹسکی کا قاتل کون؟ - ایکسپریس اردو|url=https://www.express.pk/story/404927/|work=ایکسپریس اردو|date=2015-11-06|access-date=2018-09-16|language=en-US}}</ref>،<blockquote>ٹراٹسکی پر ایک قاتلانہ حملہ مئی 1940ء میں ہوا مگر ٹراٹسکی کی جان بچ گئی مگر جب 20 اگست 1940ء کو 5 بج کر 30 منٹ پر ٹراٹسکی پر رامون مرکیڈور نے ایک بھرپور ارادہ قتل کے ساتھ قاتلانہ حملہ کیا تو ٹراٹسکی شدید زخمی ہو گیا اور اگلے روز یعنی 21 اگست 1940ء کو جاں بحق ہو گیا جب کہ قاتلانہ حملے کے وقت سے دم آخر تک وہ مسلسل بے ہوش ہی رہا۔  ٹراٹسکی کے قاتل کی گرفتاری کے بعد اس کی جیب سے ایک طویل خط ملا جس میں اس نے ٹراٹسکی کو قتل کرنے کی تفصیلات میں بڑے واضح انداز میں تحریر کیا، چنانچہ اس نے لکھا کہ اس کا تعلق بلجیم سے ہے جب کہ اس نے صحافت کی تعلیم فرانس کے خوبصورت شہر پیرس سے حاصل کی تھی۔</blockquote>
 
<blockquote></blockquote>
 
== حوالہ جات ==