"لاہور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 29:
[[تصویر:Ravi.JPG |thumb|left|دریاۓ راوی]]
بابر پہلے سے ہی [[ہندوستان]] پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچ رہا تھا اور [[دولت خان لودھی]] کی دعوت نے اس پر مہمیز کا کام کیا۔ لاھور کے قریب بابر اور [[ابراہیم لودھی]] کی افواج میں پہلا ٹکراؤ ہوا جس میں بابر فتحیاب ہوا تاہم صرف چار روز کے وقفہ کے بعد اس نے دہلی کی طرف پیشقدمی شروع کر دی۔ ابھی بابر [[سرہند]] کے قریب ہی پہنچا تھا کہ اسے دولت خان لودھی کی سازش کی اطلاع ملی جس پر وہ اپنا ارادہ منسوخ کر کے لاھور کی جانب بڑھا اور مفتوحہ علاقوں کو اپنے وفادار سرداروں کے زیرِانتظام کرکے کابل واپس ہوا۔ اگلے برس لاہور میں سازشوں کا بازار گرم ہونے کی اطلاعات ملنے پر بابر دوبارہ عازمِ لاھور ہوا۔ مخالف افواج [[راوی]] کے قریب مقابلہ کے لئےسامنے آئیں مگر مقابلہ شروع ہونے سے پہلے ہی بھاگ نکلیں۔ لاھور میں داخل ہوئے بغیر بابر دہلی کی طرف بڑھا اور پانی پت کی لڑائی میں فیصلہ کن فتح حاصل کرکے دہلی کے تخت پر قابض ہوا۔ اس طرح ہندوستان میں مغلیہ سلطنت کی ابتداء لاھور کے صوبہ دار کی بابر کو دعوت سے ہوئی۔
===لاہور سے امرتسر===
شہنشاہ [[جہانگیر]] کے زمانے میں بھی سکھ مت اتنا واضح اور الگ مذہب نہیں بنا تھا لیکن آثار نمایاں ہونے لگے تھے کہ اب سکھ مغلیہ سلطنت کے مرکز برائے [[پنجاب]] یعنی [[لاہور]] کے بجائے امرتسر کی جانب دیکھنے لگے تھے <ref>Holy people of the world: Volume 3 by Phyllis G. jestice</ref>۔ سکھ ذرائع کے مطابق شہنشاہ جہانگیر کے کہنے پر [[ادی گرنتھ]] میں ترامیم سے گرو ارجن کے انکار پر ، اس نے [[خسرو]] کو امداد فراہم کرنے کا بہانا بنا کر ان کو قتل کروا دیا تھا <ref>History of sikh gurus retold: 1469-1606 C.E By Surjit singh gandhi</ref> اور اس بات نے ان کے بیٹے اور چھٹے گرو [[ہرگوبند]] ([[1595ء]] تا [[1644ء]]) کو عسکری طاقت کی جانب مائل کردیا تھا جس کے ردعمل کے طور پر جہانگیر نے ایک بار امرتسر سے ہرگوبند کو گرفتار بھی کرا لیکن پھر آزاد کردیا۔ ہرگوبند نے مغلیہ سلطنت کو ناجائز قرار دیکر اپنے پیروکاروں کو اسے تسلیم کرنے سے منع کردیا تھا اور گرو کو خدا کی جانب سے دی جانے والی سلطنت کو جائز قرار دیا؛ [[شاہجہان]] کے دور ([[1628ء]] تا [[1658ء]]) میں رام داس پور (امرتسر) پر حملہ کیا گیا اور ہرگوبند نے امرتسر سے بھاگ کر [[کرتار پور]] میں سکونت اختیار کی۔ [[اورنگزیب]] کے تبدیل ہوتے ہوئے کردار نے مختلف واقعات کو جنم دیا جن میں ایک سکھوں سے معاملات کا واقع بھی ہے جس میں محصول یا جزیہ پر ہونے والی معاشیاتی کشمکش کو مذہب اور خودمختاری سے جوڑ دیا گیا۔ [[تیغ بہادر]] کے قتل کو متعدد تاریخی دستاویزات میں سکھ مسلم ناچاقی یا نفرت کا آغاز کہا جاتا ہے <ref>The new encyclopaedia britannica: Encyclopaedia britannica, inc
</ref>۔
 
=== لاہور کے مشہور دروازے ===