"ام کلثوم بنت علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 140:
 
لکھا ہے کہ ان کی بیان کردہ احادیث مت لکھو۔
 
راویان کی فہرست میں دوسرے قاسم ہیں ان کی ولدیت کے بارے میں کچھ علم نہیں۔ اس لئے کچھ اس سلسلے میں تحقیق کرنے سے معذور ہیں مگر میزان الاعتدال جلد 3 صفحہ 368 تا 383 میں ہر نام کے ساتھ مجہول، منکر، کذاب یا خبیث لا یحتج به۔ لیس بال متین لکھا ہے۔
 
تیسرے اس فہرست میں الخشنی
 
الحسن بن یحیی الخشنی الدمشقی البلاطی: قال ابن معین: لیس بشىٌ قال النسائى ليس بثقة، قال الدار قطنى: متروك اخرجه ابن الجوزى فى الموضوعات۔<ref>میزان الاعتدال جلد 1، صفحہ 524 سلسلہ 1958</ref>مزید وضاحت درکار نہیں ہے۔
 
چوتھے اس فہرست میں ابن ابی عمر:
 
عمر بن ریاح أبوحفص العبدی البصری۔ وھو عمر بن أبی عمر العبدی: قال الفلاس: دجال=(Trash)، قال الدار قطنی: متروک الحدیث، وقال ابن عدی: الضعف على حديثه بین۔<ref>میزان الاعتدال جلد 3، صفحہ 194، سلسلہ 6109</ref>
 
پانچویں راوی ہیں۔
 
[[سفیان بن عیینہ|سفیان بن عينة]]: و کان یدلس(Fraud): مالک ابن عینة یخطی فی نحو۔<ref>میزان الاعتدال جلد 2، صفحہ 170، سلسلہ 6109</ref>
 
چھٹے راوی ہیں۔
 
عمرو بن دینار البصری: وھو مولی آل زبیر، قال احمد بن حنبل: ضعیف قال ابن معین: ذاھب یعنی متروک، وقال مرة: لیس بشئ وقال النسائی: ضعیف<ref>میزان الاعتدال جلد 3 صفحہ 259، سلسلہ 6366</ref>
یہ تھے پہلے سلسلہ روایت کے راویان۔ ایک بھی ان میں قابل قبول نہیں ہے۔
== مزید دیکھیے ==
* [[زینب بنت محمد]]