"جراسندھ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{خانہ معلومات شاہی اقتدار/عربی}}
<nowiki>'''جرا سندھجراسندھ'''</nowiki> ہندوستان کی ایک عظیم ریاست بہار کے ایک قدیم شہر مگدھ کا بادشاہ تھا اور اس کا خواب ایک عالمگیر سلطنت کا خود مختار سلطان (بادشاہ) بننے کا تھا۔ چونکہ وہ نہایت ظالم بادشاہ تھا اسی لئے اپنے اس عالمگیر سلطنت کے قیام کے خواب کی تکمیل کے لئے اس نے کئی بادشاہوں کو اپنا قیدی بنا رکھا تھا۔ یہ وہ دور تھا جسے ہندوستان کی تاریخ میں مہابھارت کا دور کہا جاتا ہے۔ وہ متھرا کے یدو خاندان کے بادشاہ کنس کا سسر اور بہت ہی خاص دوست بھی تھا۔ اس کی دو بیٹیاں تھیں، ایک کا نام آستی اور دوسری پراپتی جس کی شادی متھرا کے بادشاہ کنس سے ہوئی تھی۔ اور ایک بیٹا بھی تھا جس کا نام سہ دیو تھا۔ جرا سندھ نے شری کرشن سے کنس کے قتل کا انتقام لینے کے لئے متھرا پر سترہ مرتبہ حملہ کیا۔ وہ شری کرشن کا سب سے خطرناک دشمن اور ایک عظیم جنگجو تھا۔
 
== پیدائش ==
<nowiki>'''جرا سندھ'''</nowiki> ہندوستان کی ایک عظیم ریاست بہار کے ایک قدیم شہر مگدھ کا بادشاہ تھا اور اس کا خواب ایک عالمگیر سلطنت کا خود مختار سلطان (بادشاہ) بننے کا تھا۔ چونکہ وہ نہایت ظالم بادشاہ تھا اسی لئے اپنے اس عالمگیر سلطنت کے قیام کے خواب کی تکمیل کے لئے اس نے کئی بادشاہوں کو اپنا قیدی بنا رکھا تھا۔ یہ وہ دور تھا جسے ہندوستان کی تاریخ میں مہابھارت کا دور کہا جاتا ہے۔ وہ متھرا کے یدو خاندان کے بادشاہ کنس کا سسر اور بہت ہی خاص دوست بھی تھا۔ اس کی دو بیٹیاں تھیں، ایک کا نام آستی اور دوسری پراپتی جس کی شادی متھرا کے بادشاہ کنس سے ہوئی تھی۔ اور ایک بیٹا بھی تھا جس کا نام سہ دیو تھا۔ جرا سندھ نے شری کرشن سے کنس کے قتل کا انتقام لینے کے لئے متھرا پر سترہ مرتبہ حملہ کیا۔ وہ شری کرشن کا سب سے خطرناک دشمن اور ایک عظیم جنگجو تھا۔
جرا سندھ کے والد مگدھ کی سلطنت کا بادشاہ برہدرتھ تھے۔ برہدرتھ کی شادی کاشی کے بادشاہ کی دو بیٹیوں سے ہوئی تھی اور وہ دونوں سے ہی بے انتہا محبت کرتے تھے۔ شادی شدہ زندگی کے کئی سال گزرنے کے بعد بھی جب ان کے گھر کوئی اولاد نہ ہوئی تو وہ ایک رشی پاس گئے جو اس وقت ان کی ریاست میں آئے ہوئے تھے اور ایک آم کے درخت کے نیچے پیٹھے ہوئے تھے۔ بڑی امید لے کر جب وہ اس رشی کے پاس گئے تو اس رشی نے انہیں ایک آم دیا کہ وہ اپنی بیوی کو کھلا دے۔ چونکہ وہ اپنی دونوں بیویوں سے برابر محبت کرتے تھے اس لئے وہ آم کا پھل آدھا آدھا دونوں بیویوں کو کھلا دیا نتیجتاً دونوں کو جو اولاد پیدا ہوئی وہ آدھے آدھے جسم کی تھی جس سے خوف زدہ ہو کو ان دونوں حصوں کو اس بادشاہ نے جنگل میں پھینکوا دیا۔ اسی دوران میں وہاں سے جرا راکشسی کا گزر ہوا جس نے ان ٹکڑوں کو دیکھا تو داہنی جانب والا حصہ اپنے داہنے ہاتھ میں لیا اور بائیں جانب والا حصہ اپنے بائیں ہاتھ میں لیا جس سے وہ حصہ جڑ گیا اور جڑتے ہی اس بچے نے ایک ایسی چیخ ماری جس سے جرا راکشسی گھبرا کر بھاگ گئی اور محل میں ملکہ کے دودھ اتر آیا اسی وجہ سے اس کا نام جرا سندھ رکھا گیا
 
== کرن سے جنگ ==
==پیدائش==
جرا سندھ کے والد مگدھ کی سلطنت کا بادشاہ برہدرتھ تھے۔ برہدرتھ کی شادی کاشی کے بادشاہ کی دو بیٹیوں سے ہوئی تھی اور وہ دونوں سے ہی بے انتہا محبت کرتے تھے۔ شادی شدہ زندگی کے کئی سال گزرنے کے بعد بھی جب ان کے گھر کوئی اولاد نہ ہوئی تو وہ ایک رشی پاس گئے جو اس وقت ان کی ریاست میں آئے ہوئے تھے اور ایک آم کے درخت کے نیچے پیٹھے ہوئے تھے۔ بڑی امید لے کر جب وہ اس رشی کے پاس گئے تو اس رشی نے انہیں ایک آم دیا کہ وہ اپنی بیوی کو کھلا دے۔ چونکہ وہ اپنی دونوں بیویوں سے برابر محبت کرتے تھے اس لئے وہ آم کا پھل آدھا آدھا دونوں بیویوں کو کھلا دیا نتیجتاً دونوں کو جو اولاد پیدا ہوئی وہ آدھے آدھے جسم کی تھی جس سے خوف زدہ ہو کو ان دونوں حصوں کو اس بادشاہ نے جنگل میں پھینکوا دیا۔ اسی دوران وہاں سے جرا راکشسی کا گزر ہوا جس نے ان ٹکڑوں کو دیکھا تو داہنی جانب والا حصہ اپنے داہنے ہاتھ میں لیا اور بائیں جانب والا حصہ اپنے بائیں ہاتھ میں لیا جس سے وہ حصہ جڑ گیا اور جڑتے ہی اس بچے نے ایک ایسی چیخ ماری جس سے جرا راکشسی گھبرا کر بھاگ گئی اور محل میں ملکہ کے دودھ اتر آیا اسی وجہ سے اس کا نام جرا سندھ رکھا گیا
 
==کرن سے جنگ==
انگ پردیش کا بادشاہ بننے کے بعد کرن نے وہاں کی ریاعا کو جرا سندھ کے کے ظلم سے نجات دلانے کے لئے اس سے جنگ کی جو مسلسل اکیس دن تک چلتی رہی۔ جنگ اختتام سے پہلے جب کرن نے جرا سندھ کو بتایا کہ اس کی موت راز وہ جانتا ہے یعنی اس کو بیچوں بیچ چیر کر مارا جا سکتا ہے تو جرا سندھ نے اپنی شکست تسلیم کر لی۔ لیکن اس طرح اس کی موت کا راز افشا (ظاہر) ہو گیا۔
 
== موت ==
اندرپرستھ نگر کی آبادکاری کی تکمیل کے بعد یدھشٹر کو اس کے والد کا یہ پیغام ملا کہ وہ راج سوئی یگیہ کرے یعنی عالمگیر سلطنت کے قیام کے لئے جو و جہد کرے۔ یدھشٹر نے شری کرشن سے مشورہ کیا تو انہوں نے بھی یہی بات کہی لیکن لیکن عالمگیر سلطنت کا بادشاہ بننے کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ جرا سندھ تھا۔ چنانچہ اس کے خاتمے کے لئے شری کرشن، بھیم اور ارجن نے براہمن کا روپ بنایا اور مگدھ تشریف لے گئے مگدھ میں جرا سندھ نے انہیں دیکھا تو براہمن سمجھا اور کہا کہ انہیں جو چاہیے وہ مانگ لے تو شری کرشن نے کہا کہ ان کے دو ساتھیوں کا مون ورت ہے جو آدھی رات کے بعد ختم ہوگا اس لئے وہ آدھی رات کے بعد کوئی سوال کریں گے۔ چنانچہ جرا سندھ نے ان سے آدھی رات کو ملاقات کا وعدہ کر لیا لیکن وعدے کے مطابق جب آدھی رات کو وہ آیا تو اس کو شک ہوا کہ یہ لوگ براہمن نہیں ہیں کیونکہ ان جسم شتریوں جیسا ہے اس لئے اس نے ان سب کو اصل حالت میں آنے کے کہا جس کی وجہ سے شری کرشن غصہ ہو گئے اور بہت کچھ کہا جس کے بعد جرا سندھ نے کہا کہ اچھا کہو تمہیں کیا چاہیے تو انہوں نے جرا سندھ کو کشتی کا مقابلہ لڑنے کے لئے کہا جس کو اس نے قبول کر لیا اور بھیم کو اپنے مقابلے میں آنے کو کہا۔ بھیم سے جرا سندھ کی کشتی کی لڑائی اٹھائیس دن تک چلتی رہی۔ بھیم جب بھی جرا سندھ کے دو ٹکڑے کرتا وہ دوبارہ جڑ جاتا آخرکار شری کرشن نے بھیم گھاس کی لکڑی کے اشارے سے سمجھایا کہ اس بار اس کے ٹکڑے کر کے اس کے دونوں حصوں کو الگ الگ سمت میں پھینک دے چنانچہ بھیم نے ایسا ہی کیا اور اس طرح جرا سندھ کی موت واقع ہوئی اور اس کی قید سے چوراسی بادشاہوں کو رہا کیا گیا۔
 
جرا سندھ کی موت کے بعد شری کرشن نے اس کے بیٹے سہ دیو کو بادشاہ بنایا بعد میں مہابھارت کی جنگ میں سہ دیو نے پانڈوؤں کا ساتھ دیا۔۔۔
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}
{{مہابھارت}}