"دسہرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏اہمیت: درستی املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم)
سطر 21:
}}
'''دسہرہ''' ہندوؤں کا ایک تہوار ہے جو عام طور پر [[بھارت]] اور [[نیپال]] میں منایا جاتا ہے۔ یہ بعض علاقوں میں '''وجیا دشمی''' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ اشون (كوار/جیٹھ) مہینے کے شکلا پکش کی دسویں تاریخ کو (جو گنگا کے پیدا ہونے کا دن ہے) اس کا انعقاد ہوتا ہے۔ اس دن درگا جی اور رام جی کا یوم فتح منایا جاتا ہے۔
دسہرہ یا وجے لکشمی یا آیودھ پُوجا یا دُرگا اُتسو (Durga Utsav) یا [[نوراتری]] کا دسواں دن، ہندوؤں کا ایک اہم تہوار ہے۔ جو مختلف صورتوں میں ہندوستان، نیپال، [[سری لنکا]] اور بنگلادیش میں منایا جاتا ہے۔
 
== نام ==
سطر 46:
ہندو مذہب کے مطابق، تریتا یُگ میں اس دن پر، شری رام چندر، وشنو کے ساتویں اوتار، نے راون کو ختم کیا، جس نے اپنی لنکا کی اس ریاست میں رام کی بیوی سیتا کو اغوا کر لیا تھا۔ رام اور ان کے بھائی لکشمن، ان پیروکار ہنومان اور ایک فوج نے سیتا کو بچانے کے لیے ایک بڑی جنگ لڑی۔ پوری داستان ہندوؤں کی مقدس کتاب رامائن، میں تحریر کی گئی ہے۔
 
کہتے ہیں کہ اس لڑائی سے قبل رام جی نے ماں درگا کی پوجا چنڈی ہوما/چنڈہوما ‘‘ کی تھی جس پر ماں درگا نے انہیں راون کو مارنے کا راز بتایا تھا۔ اشون شکلا دشمی کے دن پر، رام نے راون کو شکست دی اور سیتا کو بچایا۔ اس طرح یہ دن وجیے دشمی قرار دیا گیا۔ 19-20 دن (والمیکی کی رامائن، کالیداس کی رگھووامسا، [[تلسی داس]] کی رام چِرت مانس اور کے شواداس کی رام چندر۔ یاس چندرکے مطابق اشون کے تیسویں دن رام جی ایودھیا کو واپس آئے۔ رام جی کی واپسی کے موقع پر، شام میں، ایودھیا کے باشندوں مٹی کے لاکھوں دئیوں کے ساتھ اپنے شہر روشن کیا۔ اس کے بعد سے، اس دن کو دیوالی یا دیپاولی کے طور پر بھارت میں منایا جاتا ہے۔
 
بہت سے لوگ ایک "شانتی یگن" کے طور پر "آدتیہ ہوما" نامی عبادت کرتے ہیں اور 5 دن کے لیے شریمدرامائن کے سے ایک باب سندرا پڑھتے ہیں۔ یہ یگن گھر کو دس برائیوں سے پاک صاف اور صحت مند گھریلو ماحول رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ رسومات مندرجہ ذیل راون کے 10 گناہوں کی نمائندگی کر رہے دس بری خصلتوں سے چھٹکارا دلانے کے لیے کی جاتی ہیں:
سطر 72:
بنگال، اڑیسہ اور آسام میں یہ تہوار درگا پوجا کے طور پر ہی منایا جاتا ہے۔ یہ بنگالیوں، اوڈا اور آسام کے لوگوں کا سب سے اہم تہوار ہے۔ پورے بنگال میں پانچ دنوں کے لیے منایا جاتا ہے۔ اڑیسہ اور آسام میں 4 دن تک تہوار چلتا ہے۔ یہاں دیوی درگا کو خوبصورت پڈالو بیٹھا یا کرتے ہیں۔ ملک کے نامور فنکاروں کو بلا کر درگا کی مورتی تیار کروائی جاتی ہیں۔ اس کے ساتھ دیگر دیوی دیوتاؤں کے بھی بہت مجسمے بنائی جاتے ہیں۔ تہوار کے دوران شہر میں چھوٹے موٹے اسٹال بھی مٹھائیوں سے بھرے رہتے ہیں۔ یہاں ششٹھی کے دن (چھٹے دن ) درگا دیوی کا بودھن، آمرترن (دعوت ) اور پران پرتشٹھا (جان ساکھ )وغیرہ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد سپتمي، اشٹمي اور نومي کے دن (ساتویں آٹھویں اور نویں دن )سايكال درگا کی عبادت میں گرزرتے ہیں۔ اشٹمي کے دن مہاپوجا اور قربانی بھی جاتی ہے۔ دشمی کے دن خاص عبادت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ پرساد چڑھایا جاتا ہے اور پرساد تقسیم کیا جاتا ہے۔ مرد آپس میں گلے لگتے ہیں، جسے كولاكلی کہتے ہیں۔ عورتیں دیوی کی پیشانی پر سندور چڑھاتی ہیں اور دیوی کو اشرپورت الوداعی دیتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ آپس میں بھی سندور لگاتی ہیں اور سندور سے کھیلتے ہیں۔ اس دن یہاں [[نیل کنٹھ]] پرندوں دیکھنا بہت اچھا سمجھا جاتا ہے۔ تدنتر دیوی مجسموں کو بڑے بڑے ٹرکوں میں بھر کر وسرجن (دریا بُرد)کے لیے لے جایا جاتا ہے۔ وسرجن (دریا بُرد) کا یہ سفر بھی بڑی خوشی اور جوش خروش سے منایا جاتا ہے۔
 
تامل ناڈو، [[آندھرا پردیش]] اور کرناٹک میں دسہرہ نو دنوں تک چلتا ہے جس میں تین دیویوں لکشمی، سرسوتی اور درگا کی عبادت کرتے ہیں۔ پہلے تین دن لکشمی یعنی دولت اور خوشحالی کی دیوی کی پوجا ہوتی ہے۔ اگلے تین دن سرسوتي فنون اور علم کی دیوی کی ارچنا کی جاتی ہے اور آخری دن دیوی درگا یعنی طاقت کی دیوی کی تعریف کی جاتی ہے۔ پوجا کے مقام کو اچھی طرح پھولوں اور چراغوں سے سجایا جاتا ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو مٹھائیاں اور کپڑے دیتے ہیں۔ یہاں دسہرہ بچوں کے لیے تعلیم یا آرٹ سے متعلق نیا کام سیکھنے کے لیے مبارک وقت ہوتا ہے۔ کرناٹک میں میسور کی دسہرہ بھی پورے ہندوستان میں مشہور ہے۔ میسور میں دسہرے کے وقت پورے شہر کی گلیوں کو روشنی سے سجادیا جاتا ہے اور ہاتھیوں کو سجا دھجا کر پورے شہر میں ایک خوبصورت جلوس نکالا جاتا ہے۔ اس وقت مشہور میسور محل کو دئیوں سے دلہن کی طرح سجایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ شہر میں لوگ ٹارچ لائٹ کے ساتھ رقص اور موسیقی کے خوبصورت سفر سے لطف لیتے ہیں۔ ان دراوڑ علاقوں میں راون دہن منعقد نہیں کیا جاتا ہے۔
 
گجرات میں مٹی سے بنے خوبصورت رنگین گھڑے (مٹکہ) کو دیوی کی علامت سمجھا جاتا ہے اور اس کو کنواری لڑکیاں سر پر رکھ کر ایک مقبول رقص کرتی ہیں جسے گربا کہا جاتا ہے۔ گربا رقص اس تہوار کی شان ہے۔ مرد اور عورتیں دو چھوٹی رنگین ڈانڈیوں کو موسیقی کی تال پر آپس میں بجاتے ہوئے گھوم گھوم کر رقص کرتے ہیں۔ اس موقع پر ہر طرح کی موسیقی استعمال کی جاتی ہے چاہے وہ عقیدتی ہو یا فلمی اور روایتی لوک موسیقی۔ عبادت اور آرتی کے بعد ڈانڈیا راس پوری رات ہوتا رہتا ہے۔ نوراتر ی سونے اور زیورات کی خریداری کے لیے بہترسمجھا جاتا ہے۔
سطر 78:
مہاراشٹر میں نوراتری کے نو دن ماں درگا کے لیے وقف رہتے ہیں، جبکہ دسویں دن علم کی دیوی سرسوتی کی وندنا (حمد)کی جاتی ہے۔ اس دن اسکول جانے والے بچے اپنی پڑھائی میں برکت حاصل کرنے کے لیے ماں سرسوتی کے تانترک نشان کی پوجا کرتے ہیں۔ کسی بھی چیز کو شروع کرنے کے لیے خاص طور پر علمی کام شروع کرنے کے لیے یہ دن کافی اچھا سمجھا جاتا ہے۔ مہاراشٹر کے لوگ اس دن شادی، گھر میں داخل اور نئے گھر خریدنے کا شبھ مہورت (سعد گھڑی )سمجھتے ہیں۔
 
کشمیر کے اقلیتی ہندو نوراتر کی دعوت کو احترام سے مناتے ہیں۔ خاندان کے سارے بالغ رکن نو دنوں تک صرف پانی پی کر روزہ کرتے ہیں۔ انتہائی پرانی روایت کے مطابق نو دنوں تک لوگ ماں کھیر بھوانی کا درشن (زیارت)کرنے کے لیے جاتے ہیں۔ یہ مندر ایک جھیل کے بيچوں بيچ بنا ہوا ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ دیوی نے اپنے بھکتوں سے کہا ہے کہ اگر کوئی انہونی ہونے والی ہوگی تو یہاں کا پانی سیاہ ہو جائے گا۔ کہا جاتا ہے کہ [[اندرا گاندھی]] کے قتل کے ٹھیک ایک دن پہلے اور [[پاک بھارت]] جنگ کے پہلے یہاں کا پانی واقعی سیاہ ہو گیا تھا۔
 
{{زمرہ کومنز|Dasara}}
سطر 94:
[[زمرہ:ہندو تہوار]]
[[زمرہ:ہندو مقدس ایام]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]