"یروشلم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 69:
[[فائل:Satellite image of Israel in January 2003.jpg|تصغیر|Palestine 2022]]
 
'''یروشلم''' یا '''القدس''' [[فلسطین]] کا شہر اور [[دارالحکومت]]۔ [[یہودی|یہودیوں]]، [[مسیحی|مسیحیوں]] اور [[مسلمان|مسلمانوں]] تینوں کے نزدیک مقدس ہے۔ یہاں [[سلیمان (بادشاہ)|حضرت سلیمان]] کا تعمیر کردہ معبد ہے جو [[بنی اسرائیل]] کے نبیوں کا قبلہ تھا اور اسی شہر سے ان کی تاریخ وابستہ ہے۔ یہی شہر [[یسوع مسیح|مسیح]] کی پیدائش کا مقام ہے اور یہی ان کی تبلیغ کا مرکز تھا۔ مسلمان تبدیلی قبلہ سے قبل تک اسی کی طرف رخ کرکے نماز ادا کرتے تھے۔
 
بیت المقدس کو [[القدس]] بھی کہتے ہیں۔ یہاں مسلمانوں کا قبلہ اول [[مسجد اقص{{ا}}ی]] اور [[قبۃ الصخرۃ|قبۃ الصخرہ]] واقع ہیں۔ [[مکہ|مکہ مکرمہ]] سے بیت المقدس کا فاصلہ تقریبا{{دوزبر}} 1300 [[الف پیما|کلومیٹر]] ہے۔ شہر 31 درجے 45 دقیقے عرض بلد شمالی اور 35 درجے 13 دقیقے طول بلد مشرقی پر واقع ہے۔ [[بیت اللحم]] اور [[الخلیل]] اس کے جنوب میں اور [[رملہ|رام اللہ]] شمال میں واقع ہے۔
سطر 90:
ہیکل سلیمانی اور بیت المقدس کو 586 ق م میں شاہ [[بابی لیون|بابل]] (عراق) [[بخت نصر]] نے مسمار کر دیا تھا اور ایک لاکھ یہودیوں کو غلام بنا کر اپنے ساتھ عراق لے گیا۔ بیت المقدس کے اس دور بربادی میں حضرت [[عزیر علیہ السلام]] کا وہاں سے گزر ہوا، انہوں نے اس شہر کو ویران پایا تو تعجب ظاہر کیا کہ کیا یہ شہر پھر کبھی آباد ہوگا؟ اس پر [[اللہ]] نے انہیں موت دے دی اور جب وہ سو سال بعد اٹھائے گئے تو یہ دیکھ کر حیران ہوئے کہ بیت المقدس پھر آباد اور پر رونق شہر بن چکا تھا۔
 
[[بخت نصر]] کے بعد 539 ق م میں شہنشاہ [[فارس]] [[روش کبیر]] ([[کورش اعظم|سائرس اعظم]]) نے [[بابل]] فتح کر کے [[بنی اسرائیل]] کو [[فلسطین]] واپس جانے کی اجازت دے دی۔ [[یہودی]] حکمران [[ہیرود اعظم]] کے زمانے میں یہودیوں نے بیت المقدس شہر اور ہیکل سلیمانی پھر تعمیر کر لیے۔ یروشلم پر دوسری تباہی رومیوں کے دور میں نازل ہوئی۔ رومی جرنیل ٹائٹس نے 70ء میں یروشلم اور ہیکل سلیمانی دونوں مسمار کر دیے۔
 
137 ق م میں رومی شہنشاہ ہیڈرین نے شوریدہ سر یہودیوں کو بیت المقدس اور [[فلسطین]] سے جلا وطن کر دیا۔ [[چوتھی صدی]] عیسوی میں رومیوں نے[[مسیحیت]] قبول کرلی اور بیت المقدس میں گرجے تعمیر کیے۔
سطر 113:
[[زمرہ:یروشلم|یروشلم]]
[[زمرہ:ارض اسرائیل]]
[[زمرہ:اسرائیل]]
[[زمرہ:اسرائیل فلسطین تنازع]]
[[زمرہ:اسرائیل کے شہر]]