"برصغیر میں شیعیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 140:
https://sadaehaqq.wordpress.com/2013/11/14/%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85%D8%B2%D8%A6%DB%8C-%D8%B1%D8%AD%D9%85%DB%81-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D9%81%D8%AA%D9%88%DB%8C%D9%B0-%D8%AC%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D9%86%D8%A7/</ref>۔ مفتی شامزئی دیوبندی مسلمانوں میں بہت بڑا مقام رکھتے تھے اور ان کے فتوے کو پاکستان بھر میں خصوصا [[قبائلی علاقہ جات]] میں جہاں حکومتی رٹ کمزور تھی، بہت پزیرائی ملی۔ افغان طالبان چند دنوں میں امریکا کے  ہاتھوں شکست کھا گئے اور بہت سے طالبان اور القاعدہ کے جنگجو پاکستانی  علاقوں میں آ گئے۔ اس طرح ریاست اور طالبان کے درمیان جنگ چھڑ گئی۔ ادھر 2002ء کے الیکشن میں خیبر پختون خواہ کی صوبائی حکومت اور کراچی کی شہری حکومت [[متحدہ مجلس عمل]] کے ہاتھ میں آ گئی تھی۔ ان حکومتوں نے سرکاری نوکریاں ایسے مذہبی مہم جو افراد کو دیں جو دہشت گردی کی کاروائیوں میں  طالبان کے سہولت کار بنے۔ اس جنگ کے ماحول میں شیعہ مخالف تنظیموں نے شیعہ کشی میں خودکش دھماکے کا استعمال شروع کیا جس کے نتیجے میں اعداد و شمار کے مطابق 2000ء سے 2017ء  تک تقریباً تین ہزار شیعہ قتل ہوئے جبکہ ہزاروں زخمی اور معذور ہو کر زندہ لاش بن چکے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والا طبقہ کوئٹہ<ref>[https://www.bbc.com/news/world-asia-22248500 'Hell on Earth': Inside Quetta's Hazara community - BBC News<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> ،کراچی اور ڈیرہ اسماعیل خان<ref>[http://urdu.unnnews.net/columns/%D9%84%DB%81%D9%88%D9%84%DB%81%D9%88-%D8%AF%DB%8C%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%A9%DB%81%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%82%D8%B3%D8%B7/ ’’لہولہو‘‘ دیرہ کی ایک اور کہانی (قسط نمبر4) – UNN News<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> کے شیعہ ہیں۔ متاثرین کو  مدد کی بجائے شیعہ علما اور مذہبی تنظیموں کی طرف سے  استحصال کی کوششوں  کا سامنا ہے۔
 
=== پاکستان میں شیعہ کشی کا مستقبل ===
مفتی شامزئی صاحب کے فتوے کے بعد پنجاب اور سندھ میں متشدد مدارس نے مسلح ہونے کا عمل شروع کر رکھا ہے۔ کئی مرتبہ [[تبلیغی جماعت]] کے سامان میں چھپایا گیا بارود پھٹ چکا ہے<ref>دھماکے کے بعد امیر صاحب نے میڈیا کو بتایا کہ گیس کا سلنڈر پھٹا ہے۔بعد میں جب زخمی ہسپتال گئے تو ان کے جسم میں بم کے ٹکڑے ملے۔نیز مرنے والوں کی تعداد بھی امیر صاحب کے جھوٹ کی چغلی کھا رہی تھی۔ امیر صاحب کی اسی بات کو لے کر پولیس نے بھی میڈیا کو یہی بتایا تھا کہ سلنڈر پھٹا ہے۔
 
https://tribune.com.pk/story/492458/blast-at-swat-tableeghi-markaz-kills-22/</ref><ref>یہ بہت عجیب واقعہ ہے کیوں کہ اس دھماکے کے بعد جب پولیس مرکز میں داخل ہونے کی کوشش کرتی ہے تومرکز کی  انتظامیہ اس کو کچھ گھنٹے کے لیے داخل نہیں ہونے دیتی۔بعد کی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ وہ <span title="دھماکا" class="spellError" style="background-color: rgb(255, 145, 145);">دھماکا</span> کسی تبلیغی کے سامان میں موجود بارود کے حادثاتی طور پر پھٹنے کی وجہ سے ہوا تھا۔  کمرے میں سردی کی وجہ سے جب کسی لا علم تبلیغی نے ہیٹر  جلایا تو پاس پڑے سامان میں موجود بارود چل گیا۔تفتیشی اداروں کو آلات کی مدد سے تبلیغی مرکز کی لیٹرین میں بارود بہا دینے کے شواہد بھی ملے۔بارود چھپانے کا کام اس وقت کے دوران کیا گیا جب دھماکے کے بعد پولیس کو مرکز میں داخلے سے روک دیا گیا تھا۔کئی گھنٹوں کی تاخیر کے باوجود تفتیشی اداروں کو اس مرکز سے بارود کے تین کنستر ملے۔ کیا  اس بات میں کوئی شک ہے کہ یہ بارود کسی بازار یا کسی دوسرے فرقے کی مساجد یا سرکاری دفاتر پر حملے کے لیے لے جایا جا رہا تھا؟
 
https://www.dawn.com/news/1080731</ref> جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ قبائلی [[علاقہ جات]] سے پنجاب اور سندھ کے قصبوں میں  بارود اور اسلحے کی منتقلی کا عمل کس تیزی سے جاری ہے؟  عراق اور شام میں شکست کے بعد داعش کی نظریں پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر ہیں۔ داعش اگر ایٹمی قوت بن گئی تو کوئی ملک اس پر حملے کی جرات نہیں کرے گا۔ پاکستان میں  کسی بحران کی صورت میں شیعوں کو پاکستان کے دفاعی اداروں کی مددکرنی ہو گی۔
 
== حوالہ جات ==