"ڈیجیٹل صحافت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: ویکائی > ویب سائٹ
سطر 35:
اکیسویں صدی شروع ہو کر آگے بڑھی تو پاکستان میں موبائل فونز کے فروغ اور انٹرنیٹ کی رسائی میں اضافہ نے مزید افراد کو اس جانب راغب کیا۔ اس مرحلہ پر متعدد آزاد پبلشرز سامنے آئے اور 2010-11 تک دی نیوز ٹرائب، پاکستان ٹرائب، پروپاکستانی، ہماری ویب، اردو پوائنٹ کی صورت متعدد نیوز اور میگزین پورٹلز صارفین کا اعتماد حاصل کر چکے تھے۔ ڈیجیٹل صحافت سے منسلک ان پلیٹ فارمز کو شروع کرنے والوں میں شاہد عباسی پہلے سے ہی شعبہ صحافت سے منسلک تھے۔ تلخابہ اور ابوشامل نامی بلاگز بھی پہلے سے شعبہ صحافت سے وابستہ نعمت خان اورفہدکیہر کی کوششوں کا حصہ تھے۔
 
جوں جوں انٹرنیٹ کی رسائی میں اضافہ ہوا ڈیجیٹل صحافت نے مخصوص شعبوں کے لیے بھی خدمات کی فراہمی شروع کی۔ یہاں بھی آزاد ویب سائٹس روایتی میڈیا سے آگے رہیں۔ اس دوران ابوشامل کے بانی فہد کیہر کی جانب سے کرک نامہ شروع کیا گیا جو اردو میں کرکٹ کے موضوع پر پہلی [[ویب سائٹ]] بنی۔ زراعت، معیشت، تعلیم کے موضوع پر بھی متعدد ویب سائٹس سامنے آئیں جن میں علم کی دنیا، ایجو ویژن وغیرہ شامل ہیں۔
 
اکیسویں صدی کی دوسری دہائی شروع ہوئی تو ڈیجیٹل صحافت کے اولین افراد کے تجربوں کو دیکھتے ہوئے اس شعبہ میں نئے تجربات کیے گئے۔ 2015 میں پاکستانی صحافی جمال عبداللہ عثمان نے اردو ٹرائب، 2016 میں کالم نگار وجاہت مسعود نے ہم سب اور اردو صحافت سے منسلک عامر ہاشم خاکوانی نے دلیل نامی ویب سائٹس کا اجراء کیا