"عزیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م BukhariSaeed نے صفحہ عزیر علیہ السلام کو عزیر کی جانب منتقل کیا: وپ:منن کے تحت |
←سو سال کی نیند: quran reference correct |
||
سطر 15:
آپ() ایک دقعہ ایک ویران جگہ سے گزر رہے تھے کہ آپ() نے اس جگہ کر دیکھ کر کہا کہ :-'فیامت کے روز اللہ مجھے کیسے زندہ کرے گا۔ اس وقت صبح کا وقت تھا آپ سو گئے نیند کے دوران ہی اللہ پاک نے آپ کی روح قبض کر لی اور آپ اس حالت میں تقریباً 100 سال تک سوتے رہے پھر سو سال بعد اللہ نے آپ میں دوبارہ روح پھونک دی اور آپ جی اٹھے جب آپ دوبارہ زندہ ہوئے تو اللہ نے آپ سے سوال کیا:-اے عزیر!تم کتنی دیر تک سوئے '۔ کیونکہ جب اپ کی روح قبض ہوئی تو صبح کا وقت تھا اور جب واپس پھونکی گئی تو عصر کا وقت تھا۔ تو آپ کو یہی تھا کہ آپ صرف چند گھنٹے سوئے۔ آپ نے اسی بنہ پر اللہ کو جواب دیا:-'میں دن کا کچھ حصہ سویا'۔ پھر اللہ نے فرمایا:-'تو سو سال تک سوتا رہا' یہ سن کر آپ حیران رہ گئے پھر اللہ نے آپ کو کہا کہ اپنے کھانے کی طرف دیکھو وہ ابھی تک تازہ ہے اور اپنے گدھے کو دیکھو اس کی صرف ہڈیاں رہ گئی ہیں' یہ دیکھ کر آپ حیران رہ گئے پھر اللہ کے حکم سے وہ ہڈیاں کھڑی ہوگئیں اور ان پر گوشت چر گیا اور وہ گدھا زندہ ہو گیا ' پھر اللہ نے فرمایا:- 'دیکھ عزیر ہم نے اس کیسے زندہ کیا اسی طرح ہم قیامت کے روز تم کو بھی زندہ کريں گے'
یہ واقعہ "سورۃ بقرۃ" آیت نمبر "
اس کے بعد آپ نے فرمایا:-''بے شک میرا پروردگار ہر چیز پر قادر ہے''۔-▼
<nowiki>---------------------------------------------------------------------------------------------</nowiki>
▲اس کے بعد آپ نے فرمایا:-''بے شک میرا پروردگار ہر چیز پر قادر ہے''۔
اسی واقعہ کی وجہ سے ساتویں صدی عیسوی میں [[مدینہ]] کے یہودی آپ کو اللہ کا بیٹا مانتے تھے۔ اور ان کے اس عقیدے کی کوئی بنیاد نہیں تھی کیونکہ انہی ہی کی کتاب تورات بلکہ تمام آسمانی کتابوں میں لکھا تھا کہ کے خدا ایک ہے اور اس کی کوئی اولاد نہیں۔
|