"عبد القادر جیلانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: تبدیلی سانچہ: حوالہ کتاب
سطر 46:
تمام علما و اولیاء اس بات پر متفق ہیں کہ سیدنا عبد القادر جیلانی مادرزاد یعنی پیدائشی ولی ہیں۔ آپ کی یہ کرامت بہت مشہور ہے کہ آپ ماہ{{زیر}} [[رمضان]] المبارک میں طلوع{{زیر}} فجر سے غروب{{زیر}} آفتاب تک کبھی بھی دودھ نہیں پیتے تھے اور یہ بات گیلان میں بہت مشہور تھی۔
<div style='text-align: center;'>
ولد للاشراف ولد لایرضع فی رمضان<br/> یعنی سادات کے گھر انے میں ایک بچہ پیدا ہوا ہے جو رمضان میں دن بھر دودھ نہیں پیتا۔<ref>{{حوالہ کتاب/متروک | نام = قلائد والجواہر | صفحہ = 3}}</ref></div>
 
=== کھیل کود سے لاتعلقی ===
بچپن میں عام طور سے بچے کھیل کود کے شوقین ہوتے ہیں لیکن آپ بچپن ہی سے لہو و لہب سے دور رہے۔ آپ کا ارشاد ہے کہ
<div style='text-align: center;'>کلما ھممت ان العب مع الصبیان اسمع قائلا یقول الی یا مبارک<br/>
ترجمہ: یعنی جب بھی میں بچوں کے ساتھ کھیلنے کا ارادہ کرتا تو میں سنتا تھا کہ کوئی کہنے والا مجھ سے کہتا تھا اے برکت والے، میری طرف آ جا۔<ref>{{حوالہ کتاب/متروک | نام = بہجت الاسرار | صفحہ = 3}}</ref></div>
 
=== ولایت کا علم ===
ایک مرتبہ بعض لوگوں نے سید عبد القادر جیلانی سے پوچھا کہ آپ کو ولایت کا علم کب ہوا؟ تو آپ نے جواب دیا کہ دس برس کی عمر میں جب میں مکتب میں پڑھنے کے لیے جاتا تو ایک غیبی آواز آیا کرتی تھی جس کو تمام اہل{{زیر}} مکتب بھی سُنا کرتے تھے کہ
<div style='text-align: center;'>افسحوا لولی اللہ<br/>
ترجمہ: اللہ کے ولی کے لیے جگہ کشادہ کر دو۔<ref>{{حوالہ کتاب/متروک | نام = قلائد والجواہر | صفحہ = 9}}</ref></div>
 
=== پرورش وتحصیل{{زیر}} علم ===
سطر 87:
 
== فرمودات{{زیر}} غوث{{زیر}} اعظم ==
# اے انسان، اگر تجھے محد سے لے کر لحد تک کی زندگی دی جائے اور تجھ سے کہا جائے کہ اپنی محنت، عبادت و ریاضت سے اس دل میں اللہ کا نام بسا لے تو رب{{زیر}} تعالٰی کی عزت و جلال کی قسم یہ ممکن نہیں، اُس وقت تک کہ جب تک تجھے اللہ کے کسی کامل بندے کی نسبت وصحبت میسر نہ آجائے۔<ref>{{حوالہ کتاب/متروک | نام = بہجت الاسرار | صفحہ = 7}}</ref>
# اہل{{زیر}} دل کی صحبت اختیار کر تاکہ تو بھی صاحب{{زیر}} دل ہو جائے۔
# میرا مرید وہ ہے جو اللہ کا ذاکر ہے اور ذاکر میں اُس کو مانتا ہوں، جس کا دل اللہ کا ذکر کرے۔