"زلزلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہندوؤں
م خودکار: تبدیلی سانچہ: حوالہ خبر
سطر 32:
دنيا ميں 50 فيصد زلزلے کوہِ ہماليہ، روکيز ماؤنٹين اور کوہِ اينڈيز ميں پيدا ہوتے ہيں اور يہ تينوں پہاڑی سلسلے اوپر بيان کردہ پٹيوں ہی ميں واقع ہيں۔ تقريباً 40 فيصد زلزلے، براعظموں کے ساحلی علاقوں اور ان کے قرُب و جوار ميں پيدا ہوتے ہيں جبکہ بقيہ 10 فيصد زلزلے دنيا کے ايسے علاقوں ميں جو نہ تو پہاڑی ہيں اور نہ ساحلی ہيں، رونما ہوتے ہيں۔
 
جب زمين کی پليٹ جو تہ در تہ مٹی، پتھر اور چٹانوں پر مشتمل ہوتی ہے، کسی ارضياتی دباؤ کا شکار ہوکر ٹوٹتی يا اپنی جگہ چھوڑتی ہے تو سطح زمين پر زلزلے کی لہريں پيدا ہوتی ہيں۔ يہ لہريں دائروں کی صورت ميں ہر سمت پھيل جاتی ہيں۔ جہاں پليٹ ميں حرکت کا مرکز واقع ہوتا ہے وہ Hypo Centre کہلاتا ہے۔ اس کے عين اوپر سطحِ زمين پر زلزلے کا مرکز Epicentre کہلاتا ہے۔ يہ لہريں نظر تو نہيں آتيں ليکن ان کی وجہ سے سطح زمين پر موجود ہر شے ڈولنے لگتی ہے۔<ref>{{حوالہ خبر/متروک | عنوان =زلزلے کیوں آتے ہیں | اخبار =ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کراچی | تاریخ = نومبر 2005ء}}</ref>
 
== سالانہ زلزلوں کا تناسب ==